اسلام ہی سچا مذہب کیوں قسط چہارم

Spread the love

تحریر: سید محمد اکرام الحق قادری مصباحی ، پرنسپل: دارالعلوم محبوبِ سبحانی کرلا ویسٹ ممبئی اسلام ہی سچا مذہب کیوں قسط چہارم قسط سوم پڑھنے کے لیے کلک کریں 

اسلام ہی سچا مذہب کیوں قسط چہارم

قرآنِ مقدس کے چیلینجزکی تعداد

گزشتہ گفتگو میں آپ نے ملاحظہ فرمایا کہ اللہ عز وجل نے عرب کے کافروں کوبراہِ راست اور دنیا کے مشرکوں کو بالواسطہ اولاً پورے قرآن کی مثل لانے کا چیلیج دیا 

جب نہ لا سکے تو ثانیاً دس سورتیں پیش کرنے کی دعوت دی ، جب عاجز رہے تو ثالثاً ایک سورت کی نظیر لانے کو کہا ، اِس پر بھی قادر نہ ہوسکے تو رابعاً قرآن جیسی صرف ایک آیت بنانے کی بات کہی ؛ مگر وہ اس سے بھی قاصر رہے ۔

جس سے واضح ہوا کہ یہ کلام ’’کلامِ الٰہی‘‘ ہے ، اِس کی ہر آیت مُعْجِز ہے جو کہ اللہ عز وجل کی وحدانیت اور حضرتِ محمد مصطفیٰ ﷺ کی نبوت و رسالت کی کھلی دلیل ہے ۔

قرآنِ کریم میں ۶۶۶۶ آیاتِ کریمہ ہیں ، ہر آیت ایک چیلینج ہےجو آج بھی عالَمِ کفر اور دنیاے شِرک کو اپنی مثل لانے کی دعوت بھی دے رہی ہے اور اُن کے عاجز و قاصر ہونے کا اعلان بھی کر رہی ہے ۔

اِس لحاظ سے دیکھیں تو اب تک کی گفتگو سے قرآنِ مقدس کے چھ ہزار چھ سَو چھیاسٹھ چیلینجز ثابت ہوئے، صدیاں گزر جانے کے بعد بھی یہ چیلینجز اپنی جگہ قائم ہیں اور سخت ترین دشمنانِ دین ،انتہائی کوششوں کے باوجودآج تک اِن کا جواب نہ دے سکے اورنہ ہی آئندہ دے سکیں گے ۔اب آگے بڑھتے ہیں ۔

قرآن نازل فرمانے والے ہمارے رب، اللہ تبارک و تعالیٰ نے یہ دعویٰ کیا کہ اُس کا کلام ہمیشہ محفوظ رہے گا، اُس میں ایک لفظ کو بھی، کبھی بھی کم نہیں کیا جا سکے گا ۔

چناں چہ سورۂ حِجر میں ارشاد فرمایا: [سورۂ حجر ، آیت نمبر ۹:] ترجمہ:بے شک ہم نے ہی قرآنِ پاک کو نازل کیا اور بے شک ہم ہی اس کی حفاظت کرنے والے ہیں ۔

یہ آیتِ عظیمہ کس قدر زور دار اور کتنی زبر دست تاکیدوں پر مشتمل ہےاُس کا اندازہ آپ نے ترجمے سے ہی لگا لیا ہوگا۔ اِس میں اللہ تعالیٰ نے قرآنِ کریم کی حفاظت کا دعویٰ کرتے ہوئے یہ اعلان فرمایا ہےکہ اِس میں کسی ایک حرف کی بھی کمی نہیں کی جا سکتی ۔صدیاں گزر چکی ہیں 

مگر یہ چیلینج آج بھی بر قرار ہے ۔ کٹر دشمنِ اسلام بھی یہ ثابت نہیں کر سکا کہ قرآنِ پاک میں پہلے فلاں آیت تھی یا فلاں کلمہ تھابعد میں اُسے نکال دیا گیا ۔ ماضی کا انسان تو خیربڑا کمزور تھا ،مادی ترقیوں سے ناآشنا تھا

اُس کے پاس اسباب و وسائل نہ تھے ؛ مگرعقل دنگ ہے کہ جدید ٹکنولوجی اور حیرت انگیز آلات سے آراستہ ،خود کو سب کچھ سمجھنے والا آج کا برقی انسان بھی عاجز ہے اور وہ بھی قرآن کریم کے کسی حرف کو حذف کرنے کی نہ کوشش کر سکتا ہے نہ ہی جرأت و جسارت۔

آخرکیوں؟۔

اِسی لیےکہ اُسے معلوم ہے کہ اِس چیلینج کا جواب دینا اُس پُر خار وادی میں داخل ہونے جیساہےجس میں دنیا کا بڑےسے بڑا انسان اور مادی توانائی سے لیس سائنٹسٹ بھی قدم رکھنے کی بھی ہمت و طاقت نہیں رکھنا ، اُسے عبور کرنا تو بہت بڑی بات ہے۔

اس خوبی اور کمال سےکیا دنیا کی کوئی اور کتاب متصف ہے؟۔

کیا دنیا کا بڑےسے بڑا مصنف اپنی کسی کتاب کے بارے میں یہ دعویٰ کر سکتا ہے کہ’’ میری کتاب میں کوئی کمی نہیں کی جا سکتی‘‘؟ عقل و شعور رکھنے والا کوئی بھی شخص اپنی کسی کتاب کے بارے میں اِس قسم کا دعویٰ نہیں کر سکتا ؛ کیوں کہ اُسے پتہ ہے کہ یہ ممکن ہی نہیں ۔

یہ دعویٰ صرف قرآنِ مقدس نے پیش کیا ہے۔ اور آج آباد دنیا کا کوئی بھی حصہ ایسا نہیں ہے جہاں مسلمان نہ ہوں ، اسلام کے نام لیوا اور قرآنِ مقدس کے لا تعداد نسخے موجود نہ ہوں ۔

دنیا میں اربوں نسخے ہیں ؛ مگر اُن میں کسی ایک کلمے اور ایک لفظ کا بھی فرق نہیں ہے ۔جو قرآن انڈیا میں ہے وہی پاکستان میں ، جو قرآن سعودی عرب میں ہےوہی امریکہ اور برطانیہ میں،کہیں بھی کچھ بھی فرق نہیں ہے ۔

یہ قرآنِ کریم کی حقانیت و صداقت کی کھلی ہوئی دلیل ہے ۔ثابت ہوا کہ یہ کلام ’’کلامِ الٰہی‘‘ ہے اور دینِ اسلام ’’دینِ بر حق‘‘ ہے ۔

چوں کہ ہر آیتِ کریمہ یہ چیلینج پیش کر رہی ہے کہ ’’اُس کو گھٹایا نہیں جا سکتا، اُس میں کمی نہیں کی جا سکتی‘‘۔

اِس لحاظ سے ۶۶۶۶ چیلینجز اور ہوئے ۔اب قرآنِ کریم کے چیلینجز کی کل تعداد ’’ تیرہ ہزار تین سو بتیس ‘‘ ہوگئی ۔

اب آگے بڑھیے ۔

اللہ رب العزت نے فرمایا :۔[سورۂ فصلت ، آیت نمبر ۴۱: ۔۴۲] ترجمہ: بے شک جن لوگوں نے قرآن کا اُس وقت انکار کیا جب وہ اُن کے پاس پہنچ چکا تھا ( انھیں عذاب دیا جائے گا) بے شک یہ (قرآن)بہت معزَّز کتاب ہے ۔اِس میں باطل(غیرِ قرآن) کہیں سے بھی نہیں آ سکتا ، نہ سامنے سے ،نہ پیچھے سے ۔یہ کتاب بہت حکمت والے ، حمد کیے ہوئے(اللہ عز وجل) کی طرف سے نازل کی گئی ہے ۔

اللہ رب العزت نے اِن دونوں آیتوں سے قبل اُن بد بختوں کو عذابِ دوزخ کی وعید ِ شدیدسنائی ہےجو قرآنِ پاک کے کلامِ الٰہی ہونے کا انکار کرتے ہیں ۔پھر یہ فرمایا کہ یہ قرآن ’’کتابِ عزیز‘‘ ہے ، یعنی یہ کتاب ،تمام کتابوں پر غالب ہے ، کوئی بھی اِس کی مثل نہیں لا سکتا ۔ اس کے بعد یہ چیلینج کیا کہ اِس کلام میں کوئی بھی انسان کسی ایک لفظ کا بھی اضافہ نہیں کر سکتا ، نہ شروع میں نہ آخر میں ۔

یہ چیلینج ایسا مضبوط ہے کہ صدیاں گزر جانے کے بعد بھی بر قرار ہے ۔بڑے سے بڑا مُنکِرِ اسلام اور دشمنِ رسول بھی یہ ثابت نہیں کر سکا کہ قرآنِ کریم میں پہلے فلاں آیت نہیں تھی

یا اُس میں فلاں کلمہ یا فلاں حرف نہیں تھا ،بعد میں ملایا گیا ہے۔کوئی بھی انسان اپنے کلام کے بارے میں یہ چیلینج نہیں کر سکتا کہ اُس میں زیادتی نہیں کی جا سکتی ۔ اگرکوئی شخص اپنی کتاب کے سلسلے میں ایسا دعویٰ کرتا ہے تو اسے کسی مجنون کی بڑ سے زیادہ حیثیت نہیں دی جائے گی اور فوراً اُس کا بطلان واضح کر دیا جائے گا ۔

یہ قرآنِ کریم کا اعجاز ہے کہ اُس نے نہ صرف یہ کہ دعویٰ کیا ؛ بلکہ اس شان کے ساتھ کیا کہ آج تک کوئی بھی دشمنِ اسلام اسے رد نہیں کر سکا ،اور نہ آئندہ کر سکے گا ۔چوں کہ قرآنِ مجید میں چھ ہزار چھ سَو چھیاسٹھ آیاتِ کریمہ ہیں اوریہ دعویٰ ہر آیت پیش کر رہی ہے ، اس لحاظ سے چیلینجز کی تعداد اتنی ہی اور بڑھ گئی ۔

خلاصۂ کلام یہ کہ ہر آیت تین چیلینج پیش کر ہی ہے

۔[۱] اس کی مثل نہیں لائی جا سکتی

۔[۲] اس میں کمی نہیں کی جا سکتی

۔[۳] اس میں اضافہ نہیں کیا جا سکتا ۔

تمام آیاتِ مبارکہ کو تین سے ضرب دینے سے قرآنِ مقدس کے کل چیلینجز کی تعداد بنتی ہے ’’انیس ہزار نو سَو اٹھانوے‘‘ دنیا والے آج تک کسی ایک چیلینج کا بھی جواب نہ دے سکے ۔

اگر یہ کسی انسان کا بنایا ہوا کلام ہوتا تو اب تک اس کا چیلینج ٹوٹ چکا ہوتا اور اسلام کا باطل ہونا واضح ہو چکا ہوتا ۔

ثابت ہوا کہ یہ کلام ’’کلامِ الٰہی ‘‘ ہے ، دینِ اسلام ہی ’’دینِ بر حق‘‘ ہے اور جنھوں نے دنیا میں کسی سے تعلیم حاصل کیے بغیر بر جستگی کے ساتھ ایسا بے مثال کلام پیش فرمایا، یعنی ہمارے آقاحضرتِ محمد مصطفیٰ ﷺ وہ ’’اللہ کے سچے پیغمبر ‘‘ہیں ۔

[جاری]

تحریر: سید محمد اکرام الحق قادری مصباحی

پرنسپل : دارالعلوم محبوبِ سبحانی کرلا ویسٹ ممبئی

پیش کش : نور ایمان اسلامک آرگنائزیشن ، کرلا ویسٹ ممبئی انڈیا

قسط اول پڑھنے کے لیےکلک کریں 

قسط دوم پڑھنے کے لیے کلک کریں

قسط سوم پڑھنے کے لیے کلک کریں 

ان مضامین کو بھی پڑھیں

ہندوستان کی آزادی اور علامہ فضل حق خیر آبادی 

 مذہبی مخلوط کلچر غیرت دین کا غارت گر

عورتوں کی تعلیم اور روشن کے خیالوں کے الزامات

شوسل میڈیا بلیک مینگ 

ہمارے لیے آئیڈیل کون ہیں ؟ 

خطرے میں کون ہے ؟

۔ 1979 سے 2021 تک کی  آسام کے مختصر روداد

کسان بل واپس ہوسکتا ہے تو سی اے اے اور این آر سی بل کیوں نہیں

ہندی میں مضامین کے لیے کلک کریں 

हिन्दी में पढ़ने क्लिक करें

24 thoughts on “اسلام ہی سچا مذہب کیوں قسط چہارم

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *