Spread the love

نفرت کی سیاست کرنے والوں کے خلاف وزیر اعظم کی خاموشی افسوس ناک : طارق انور

 کانگریس کے جنرل سکریٹری اور سابق مرکزی وزیر طارق انور نے ملک میں جاری نفرت کی سیاست پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے آج کہا ہے کہ ملک میں جاری اشتعال انگیزی اور نفرت کی سیاست کے خلاف وزیر اعظم کی خاموشی افسوس ناک ہے ۔

کانگریس رہ نما نے الزام لگایا کہ اس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ ملک میں جو کچھ ہورہا ہے ، اسے وزیر اعظم کی تائید  حاصل ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اگر چہ تقسیم کی سیاست انگریزوں کی پیداور ہے، لیکن گزشتہ چند برسوں سے گاندھی کے بھارت  میں ہم جو دیکھ رہے ہیں وہ ناقابل یقین ہے

مسٹر طارق انور نے الزام لگایا کہ مسلمانوں کے خلاف کھلے عام قتل عام کی دھمکیاں دی جارہی ہیں اور اس کے لیے لوگوں کو اوپن فورم سے اکسایا جارہا ہے ۔

یہ سب پولیس کی موجودگی میں ہورہا ہے، جو انتہائی شرم ناک ہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایک خود ساختہ سادھواتر پردیش میں مسلم خواتین کے خلاف کھلے عام نازیبا الفاظ کا استعمال کرتا ہے اور بھیٹر سے اشتعال انگیر نعرے لگواتا ہے

لیکن اس کے خلاف کارروئی نہیں کی جاتی مگر جب اس سادھو کے خلاف لوگوں کا احتجاج زور پکڑتا ہے ، تب اس کو گرفتار کیا جاتا ہے

یہ سب یہ بتانے کے لیے کافی ہے کہ ملک میں قانون نام کی کوئی چیر نہیں بچی ہے۔

مسٹر طارق انور نے الزام لگایا کہ دہلی پولیس نے ایک ایسے کیس کو بند کر دیا جس میں شرکاء نے ہندو راشٹر قائم کرنے کے لیے لڑائی لڑنے، مرنے اور قتل کرنے کا حلف لیا

اور اس کے پیچھے دلیل یہ دی گئی کہ اس میں کسی کمیونٹی کے خلاف کچھ نہیں کہا گیا ۔

کانگریس کے رہ نما نے کہا کہ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ ( آرایس ایس ) کے سربراہ موہن بھاگوت اپنے ایک حالیہ بیان میں اکھنڈ بھارت کی پرزور وکالت کی ہے اور موجودہ صورت حال کوسٹاتن ثقافت کا حصہ بنایا ہے جوتکلیف دہ ہے ۔

طارق انور نے کہا کہ مسائل کوحل کرنے کے بجاے  مسٹر بھاگوت اگلے 15 سالوں میں اکھنڈ بھارت کے وعدے پر توجہ دینے کی بات کر رہے ہیں ۔

مسٹر طارق انور نے پوچھا: کیا مسٹر بھاگوت معاشرے کی ہونے والی تقسیم پر فکر مند ہیں؟

کیا وہ افراط زر، بے روز گاری اور اقتصادی بحران کے بارے میں فکر مند ہیں ؟

وہ اس پر کیوں نہیں بولتے ؟

بھاگوت نے حجاب ، حلال گوشت اور مسجد کے لاؤڈ اسپیکرز پر پابندی عائد کرنے کی باتوں پر کچھ کیوں نہیں کہا ؟

کیا یہی اکھنڈ بھارت ہے؟۔ 

پڑھنے کے لیے کلک کریں : ار ایس کے سربراہ موہن بھاگوت کا ہریدوار کے ایک پروگرام میں دعویٰ آنے والے پانچ سالوں میں ملک کو ہندو راشٹر بنا دیں گے