محمد فرقان سے قومی اساتذہ تنظیم کے وفد نے کی ملاقات

Spread the love

محمد فرقان سے قومی اساتذہ تنظیم کے وفد نے کی ملاقات ، ان کی حالت دیکھ غم کا کیا اظہار یہ درندگی کی حد ہے، جب محافظ ہی زیادتی پر اتر آئے؟ :

محمد رفیع مظفر پور: 

(وجاہت، بشارت رفیع) سپاہی کی زیادتی کا شکار محمد فرقان کا حال احوال لینے قومی اساتذہ تنظیم بہار کا ایک وفد ایس کے ایم سی ایچ پہنچا، فرقان کی حالت دیکھ گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے تنظیم کے ریاستی کنوینر محمد رفیع نے کہا کہ درندگی کی حد ہوگئی، جب ہمارے محافظ ہی زیادتی پر اتر جائیں تو بھلا انسان کیسے اپنی زندگی کاٹ پائے گا۔ جناب رفیع و وفد کے ممبران فرقان اور ان کی خدمت میں لگے محمد ناصر کی بات سن کر دنگ رہ گئے۔

22 سالہ محمد فرقان نے وفد میں شامل ممبران قومی اساتذہ تنظیم بہار کے ریاستی کنوینر و آزاد صحافی محمد رفیع، سیکریٹری محمد تاج الدین، ریاستی مجلس عاملہ کے رکن نسیم اختر، خازن محمد حماد، تنظیم کے بہت ہی متحرک رکن و تنظیم امارت شرعیہ مظفر پور کے جنرل سیکریٹری صبغت اللہ رحمانی و حافظ محمد رضوان االلہ سے مخاطب ہو کر بتایا کہ ان کے والد محمد گلاب و والدہ افسری خاتون اب اس دنیا میں نہیں ہیں، قریب 5 سال پہلے والد، والدہ اور دادا گزر چکے ہیں گھر میں 12-13 سال کا ایک چھوٹا بھائی محمد عرفان ہے۔

میری شادی نہیں ہوئی ہے اور میں ممبئی میں نٹ بولٹ کا کام کرتا ہوں، بھائی بھی وہیں ساتھ میں رہتا ہے۔ ہسپتال میں موجود ان کے دادا کے بہنوئی محمد ناصر نے کہا کہ دراصل معاملہ یوں ہوا کہ فرقان کے پھوپھا محمد حسنین اپنی اہلیہ سلطانہ خاتون اور بچوں کے ساتھ ممبئی جانے کے لیےرکسول جا کر ‘ کرم بھومی اکسپریس ‘ میں سوار ہوئے۔

جب ٹرین پپری اسٹیشن پہنچی تو وہ پھوپھا سے ملنے اسٹیشن پہنچ گئے، سیٹ پر بیٹھنے کو لے کر پولس اہلکاروں سے بھرنت ہوگئی، پولس والوں نے بری طرح مارا، بڑی مشکل سے یہ کہتے ہوئے فرقان کو چھڑانے میں ہم کامیاب ہوئے کہ اس کا آپریشن ہوا ہے، پھر میں آگے محمد حسنین سے ملنے ٹرین میں چلا گیا تب تک پولس والے فرقان کو لے گئے اور بری طرح مارکر لاک اپ میں بند کر دیا، فرقان چلاتا رہا مت مارو میرا آپریشن ہوا ہے مر جاؤں گا لیکن درندوں نے فرقان کی ایک نہ سنی۔ جناب ناصر بتاتے ہیں کہ پھر بڑی مشکل سے میں اسے وہاں سے نکال کر لایا

چوں کہ آپریشن حال ہی میں ہوا تھا، دو آنت پہلے سے باہر تھے، مار کی وجہ سے وہ کافی بڑا ہو گیا اور بگل سے کچھ اور آنت نکل گئے جسے ڈاکٹر نے آپریشن کر اندر کر دیا ہے لیکن ابھی بھی بہت پریشانی ہے۔
جناب ناصر جب پوری کیفیت بتاتے ہیں تو دل منہ کے بل آجاتا ہے۔ وہ بتاتے ہیں کہ ایس کے ایم سی ایچ تک لانے میں بڑی دشواریوں کا سامنا ہوا۔ ایک تو آنت باہر نکلا پڑا تھا دوسرے یہ کہ لگاتار الٹی کی وجہ سے دباؤ پڑتا تھا اور پریشانیاں بڑھ جاتی تھیں۔ خیر اللہ اللہ کر کے یہاں پہنچ گئے اور آپریشن کے بعد تھوڑی راحت ہے۔

آپ کو بتادیں کہ محمد فرقان سیتامڑھی ضلع میں پوپری بلاک کے گاڈھا گاؤں کے باشندہ ہیں۔ ان کی عیادت و مدد کو روز روز مختلف تنظیمیں و مختلف سیاسی و سماجی رہنما ہسپتال پہنچ رہے ہیں۔ محمد فرقان کے اس حادثے کی خبر سن کر امارت شریعہ نے بھی مولانا مفتی محمد سہراب ندوی کی رہنمائی میں ایک وفد بھیجا تھا جس نے ایس کے ایم سی ایچ و گاڈھا گاؤں کا دورہ کیا
تھا، اس کے بعد سورج کمار کی رہ نمائی میں انصاف منچ کی ٹیم اور پھر ایم ایل سی قاری صہیب کی رہنمائی میں راجد کی ٹیم نے ہسپتال میں محمد فرقان کا حال احوال لیا اور ضروری امداد فراہم کرنے کا بھروسہ دلایا۔

قومی اساتذہ تنظیم بہار کی ٹیم ریاستی کنوینر محمد رفیع کی رہنمائی میں پہنچی تھی اور محمد رفیع نے محمد فرقان و رشتہ کے دادا محمد ناصر سے معاملے کی تحقیق کی۔

One thought on “محمد فرقان سے قومی اساتذہ تنظیم کے وفد نے کی ملاقات

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *