دارالعلوم انوار مصطفیٰ سہلاؤ شریف ایک مختصر تعارف

Spread the love

دارالعلوم انوارمصطفیٰ سہلاؤ شریف ایک مختصر تعارف

از: محمد شمیم احمد نوری مصباحی

دارالعلوم انوار مصطفیٰ سہلاؤ شریف، باڑمیر نہ صرف راجستھان بلکہ ہندوستان کے زیادہ تر حصوں میں جہاں کہیں تعلیم و تعلم کا رشتہ قائم ہے محتاج تعارف نہیں۔

یوں تو راجستھان میں جتنے بھی مدارس عربیہ ہیں سب کی اپنی ۔اپنی جگہ اہم خدمات و کارنامے ہیں جن کا احترام و اعتراف نہ کرنا ناحق شناسی اور حقائق سےچشم پوشی ہوگی ۔

مگر دارالعلوم انوار مصطفیٰ سہلاؤ شریف نے اپنے نہایت ہی پسماندہ و بچھڑے محل وقوع کے با وجود نہایت ہی کم عرصے میں اللہ تعالیٰ کے بے پایاں فضل و کرم سے جس قدر حیرت انگیز خدمات انجام دی ہے وہ اس درس گاہِ علم و فن کو ماضی قریب میں قائم ہونے والی دوسری درس گاہوں میں ممتاز و نمایاں کرتی ہے۔

بلا شبہ دارالعلوم انوار مصطفیٰ راجستھان کی ایک عظیم دینی درس گاہ ہے جسے آج سے 29 سال پہلے یعنی 2/فروری 1993ء کو حضور مفتئ اعظم راجستھان حضرت علامہ مفتی اشفاق حسین نعیمی علیہ الرحمہ ،قائد اہل سنت حضرت علامہ مفتی شیر محمد خاں صاحب رضوی ،مفتئ تھر حضرت علامہ مفتی ولی محمد صاحب نعیمی علیہ الرحمہ

تاج العلما حضرت علامہ تاج الدین احمد صاحب سہروردی و دیگر ہند و پاک کے مشاہیر علما و سادات کرام کی تحریک پر علاقۂ تھار کے نہایت ہی پچھڑے ہوئے علاقہ ”کھاوڑ“کے بڑھتے ہوئے بد مذہبیت پر قد غن لگانے اور مسلک اعلیٰ حضرت کے فروغ و استحکام اور تعلیم و تعلم کی نشرو اشاعت کے لیے نمونۂ اسلاف پیر طریقت حضرت قبلہ الحاج سید پیر کبیر احمد شاہ بخاری علیہ الرحمہ نے اس علاقہ کے مقبول ترین ولیِ کامل قطب تھار حضرت پیر سید حاجی عالی شاہ بخاری علیہ الرحمہ کے آستانۂ عالیہ سے متصل قائم فرمایا

اس درس گاہِ علم و فن نے اپنی مختصر سی مدّت میں بہت سے فارغ التحصیل طلبہ کے سروں پر دستار فضیلت و قرأت رکھی،بہت سے مستحق ہاتھوں کو سند ِ تکمیل سے نوازا، نہ جانے کتنے خالی سینوں میں قرآن عظیم کے تیس پارے محفوظ کیے،کتنے بے زبانوں کو قوت ِگویائی و سلیقۂ گفتار بخشا،کتنے نا تراشدہ ذہنوں کو تعلیم و تربیت کے ذریعہ فکر سلیم کا مالک بنایا ۔

اور اسی طرح اس درسگاہ نے نہ جانے کتنے جمہوریت پسند ،محب وطن،امن پرور،اور ملک و قوم کے وفادار علماءِ دین پیدا کیے جو اپنی اپنی جگہ نو نہالان اسلام کو عربی، فارسی ،اردو،دینیات،ہندی و انگریزی اور حساب کی تعلیم کے ساتھ ساتھ دین و سنیت کی گراں قدر خدمات انجام دے رہے ہیں ۔

یہ ساری چیز یں دارالعلوم انوار مصطفیٰ کی عظیم خدمات ،رفتار ترقی اور اس کی سرگرمیوں و کامیابیوں کا واضح ثبوت ہیں اور ایسا کیوں نہ ہو جب کہ دارالعلوم کے مہتمم و شیخ الحدیث نور العلماء حضرت علامہ الحاج پیر سید نور اللہ شاہ بخاری خود اثابتِ فکر و نظر ، تدبر و تفکر، صبرو تشکر،حلم و برد باری ،عفو ودر گزر ،کرم و عطا ، جودوسخااور پیکر علم و عمل ہیں۔اور دوسروں کو بھی اسی رنگ میں دیکھنا چاہتے ہیں ۔ جن کا مقصد و ہدف ہی قوم و ملت کی اصلاح و تربیت کرنا اور طلبہ کو اس لائق بنانا کہ کم از کم وہ اپنے علاقے میں تبلیغ دین متین کا فریضہ انجام دے سکیں ۔آپ اس ادارہ کی تعلیمی و تعمیری ترقیوں کے لئے دن و رات کوشاں رہتے ہیں ۔

در حقیقت اس ادارہ کے لئے آپ کی قربانیوں اور عرق ریزیوں ،کاوشوں اور کوششوں کا اندازہ لگانا ایک مشکل کام ہے ۔صرف اتنا کہا جا سکتا ہے کہ آپ نے اپنے آپ کو اس ادارہ کے لئے وقف کر رکھا ہے۔

اغراض و مقاصد:

★قرآن مجید ناظرہ ،حفظ مع تجوید کی تعلیم و تدریس ،دینی علوم جیسے تفسیر و حدیث، صرف و نحو، ادب و معانی، بلاغت و عروض و دیگر علوم عالیہ کی تدریس کے ساتھ دنیاوی (عصری) علوم کا بندو بست کرکے نو نہالان قوم کو جدید عصری تقاضوں سے با خبر کرنا اور مسلمانوں کو مکمل طور پر اسلامی معلومات ، دینی احکام و مسائل اور خدائی قوانین سے آشنا و آگاہ کرنا ،رشدو ہدایت اور تبلیغ دین متین کے ذریعہ اسلام و سنیت کی خدمت انجام دینا،اور عالم و فاضل، حافظ و قاری،امام و مبلغ اور مصلح پیدا کرکے معاشرہ او ر سماج کی اخلاقی برائیوں کو دور کرنا۔

★مسلمانون کو قرآن و حدیث کی روشنی میں صحیح عقائد سے آگاہ کرنا۔

★قرآن و حدیث اور کتب فقہ کی ہدایات کے مطابق اسلامی زندگی گذارنے کا صحیح طریقہ بتانا اور سکھانا

★مسلمانوں کے اندر مختلف رفاہی و فلاحی کاموں کا جذبہ پیدا کرنا۔

★یتیم و مسکین طلبہ پر خصوصاً توجہ دینا اور انکی تعلیم کا معقول بندو بست کرنا۔

★قوم کے بچوں اور بچیوں کو علم و ہنر اور دینی ودنیاوی تعلیم سے آراستہ کرنا۔اور اس مقصد کے لیے جگہ جگہ مساجد ومکاتب ،مدارس واسکول کو قائم کرنا۔

★قوم کو اتفاق و اتحاد ،اخوت و محبت، بھائی چارگی و یک جہتی کی دعوت دینا۔

★ایسے شعبے قائم کرنا جس سے دینی و دنیاوی معلومات کے ساتھ معاشی خوشحالی پیدا ہو ۔

★علاقۂ تھار میں اسلامی معاشرہ و ماحول قائم کرنے کی کوشش کرنا۔

★اسلامی معلومات و مسائل اور عقائد اہل سنت وجماعت پر مبنی باتیں عوام تک پہونچانے کے لئے آسان زبان میں کتابیں ،رسائل ،اور اشتہار و پمفلٹ وغیرہ شائع کرنا۔

عزائم و منصوبے:

★دارالحدیث و دارالتفسیر کی با قاعدہ تعمیر

★دارالاقامہ (ہاسٹل)و لائیبریری بلڈنگ کی تعمیر

★وسیع و عریض ڈائینگ ہال کی تعمیر

★دارالافتاء کا با ضابطہ قیام

★فیملی کواٹر(برائے ٹیچرس)مدرسۃ البنات کا قیام

★شعبۂ کمپیوٹر کا با ضابطہ قیام

★ایک سہ ماہی دینی و اصلاحی رسالہ کا اجرا دارالعلوم کے تعلیمی شعبہ جات:

★شعبۂ درجات عالیہ (یہ شعبہ ۸ -کلاسوں پر مشتمل ہے ،ان درجات میں درس قرآنِ کریم ،تفسیر ِقرآنِ حکیم،حدیث ،اصول حدیث، فقہ، اصول فقہ ، علم بلاغت و معانی،منطق و فلسفہ ،علم فرائض،علم کلام، عربی ادب و انشا ،انگریزی،صرف ونحو، فارسی زبان و ادب،علم لغات اور تواریخ و سیر کی تعلیم ہوتی ہے)

★شعبۂ تجوید و قرأت

★شعبۂ پرائمریسینئرسکندری اسکول بنام “انوار مصطفیٰ اُچ مادھیامک ودھالیہ”

★شعبۂ دینیات

★شعبۂ نشرو اشاعت

★شعبۂ افتا

★شعبۂ تحریک صلوٰۃ

ان سبھوں پر بھی ایک نظر

ایک مظلوم مجاہد

 معزز علماے اہل سنت سے مودبانہ گزارش

مجاہد آزادی علامہ فضل حق خیر آبادی

ہندوستان کی آزادی اور علامہ فضلِ حق خیرآبادی

۔76 واں یوم آزادی: دارالعلوم انوارمصطفیٰ میں شاندار جشن منایاگیا

 سب کو سینے سے لگاؤ دن ہے عیدالفطر کا

معراج النبی کاپیغام: امت مسلمہ کے نام

قرآن و حدیث میں تقویٰ و پرہیز گاری اختیار کرنے کا حکم اوراس کی اہمیت وترغیب

دارالعلوم انوارمصطفیٰ سہلاؤ شریف ایک مختصر تعارف

دارالعلوم کی دیگر سرگرمیاں :

★شعبۂ دعوت و تبلیغ: دارالعلوم کا یہ شعبہ علاقۂ تھار کے دعوت و تبلیغ کے امور کی نگرانی کرتاہے ۔اور مختلف علاقوں کا جائزہ لیتارہتا ہے ،کہ کہاں کس طرح کے خدمت کی ضرورت ہے ؟چنانچہ یہ شعبہ جہاں جیسی دعوت و تبلیغ کی ضرورت ہوتی ہے اپنے طور پر وہاں دارالعلوم کے طلبہ کی ٹیم اساتذہ کی نگرانی میں روانہ کرتاہے ۔

تاکہ وہاں کے لوگوں کی اصلاح کی جاسکے،اور بوقت ضرورت خود دارالعلوم کے مہتمم و شیخ الحدیث نور العلماء حضرت علامہ الحاج سید نور اللہ شاہ بخاری بھی تشریف لے جایا کرتے ہیں۔

★تحریک انواری: دارالعلوم کی یہ تحریک قرب و جوار کی تقریبًا ۳۰ مساجد (جن میں کوئی مستقل امام نہیں ہے)میں دارالعلوم کے ہو نہار طلبہ کو امامت جمعہ اور حالات و ضروریات کے مطابق منتخب عناوین پر وعظ و خطابت کے لئے اپنے خرچ سے بھیجتی ہے۔

اور بوقت ضرورت یہاں کے اساتذۂ کرام بھی مختلف گاؤں ،شہروں وقصبوں کا تبلیغی دورہ کرکے ”امر بالمعروف و نہی عن المنکر“ کا فریضہ انجام دیتے ہیں، اور ملک کے دوسرے حصوں میں ہونے والے جلسوں و کانفرسوں میں بھی شرکت کرتے ہیں۔

دارالعلوم کی تعلیم شاخیں:

دارالعلوم کے ماتحت گرد و نواح میں 86 تعلیمی ادارے بشکل مکاتب و مدارس دین و سنیت کی خدمات انجام دے رہے ہیں جن کی مکمل نگرانی، دیکھ ریکھ کی ذمہ داری اس دارالعلوم کے سر ہے

گویا اس دارالعلوم کی کل 86 شاخیں بھی چل رہی ہیں۔ جن کی فہرست اور دارالعلوم کی دیگر تفصیلات دارالعلوم کے اس ویب سائٹ پر ملاحظہ کرسکتے ہیں

دارالعلوم کے تعاون کے طریقے:

★رمضان المبارک میں اگر ہمارا کوئی سفیر و نمائندہ آپ تک پہنچے تو آپ اس کا بھر پور تعاون کریں،اور اگر نہ پہنچے تو اپنی زکوٰۃ و فطرہ کی رقم بینک اکاؤنٹ میں ڈالیں یا بذریعہ ڈرافٹ یا منی آڈر روانہ کریں ۔

★ اپنے والدین یا کسی مرحوم کےنام کوئی عمارت یا ہال یا کمرہ تعمیر کروائیں

★ دارالعلوم یا شاخہائے دارالعلوم کے کسی ایک مدرس کی تنخواہ کا سالانہ ذمہ لے لیں۔

★ چند یا ایک طالب علم کے خوراکی کا سالانہ خرچ اپنے ذمہ لے لیں۔

★دارالعلوم کی لائبریری کے لیے قرآن وحدیث، فقہ فتاویٰ وتفاسیر،تاریخ و سیراور شرعی احکام و مسائل وغیرہ کی مستند کتابیں فراہم کردیں

★شعبۂ کمپیوٹرکے لیے ایک یا چند کمپیوٹر وقف کردیں۔

★دارالعلوم ھٰذا کا اپنے ملنے جلنے والے دوست و احباب میں بھرپور تعارف کروائیں۔

★اپنے بچوں کو اعلیٰ دینی وعصری تعلیم دلانے کے لیے ادارہ میں داخلہ کروائیں ۔

★اپنے مفید مشوروں سے نوازتے رہیں اور موقع نکال کر ادارہ کے تعلیمی و تعمیری کاموں کا جائزہ لینے کے لیے تشریف لایا کریں خصوصاً جلسہ دستار بندی او حضرت پیر سید حاجی عالی شاہ بخاری علیہ الرحمہ کے عرس میں ضرورشریک ہوں ،تاکہ اپنے عنایات کے ثمرات کو دیکھ کر آپ کو دلی سکون حاصل ہو ۔ادارہ کی ترقی کے لیے بارگاہ خداوندی میں دعا کریں

4 thoughts on “دارالعلوم انوار مصطفیٰ سہلاؤ شریف ایک مختصر تعارف

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *