Share This Post:
- اردو یونیورسٹی میں صحافیوں کا میلہ
- زمین حجاز پر بیتے دو عشرے
زبانِ اردو کی دنیا میں دھوم ہو
غم ہجراں ستا رہا ہے مجھے
عشق کیا ہے بتا رہا ہے مجھے
رفتہ رفتہ جو حال کر بیٹھا
دن بہ دن یہ جلا رہا ہے مجھے
آیٔنے سے میری تکلم ہے
عکس میرا دکھا رہا ہے مجھے
اسکا نغمہ ہے میرے ہونٹوں پر
طرز الفت سکھا رہا ہے مجھے
کوئی دل میں میرے سمایا ہے
کوئی اپنا بنا رہا ہے مجھے
چھوڑ! جانے دے اب یہاں سے مجھے
عشق میرا بلا رہا ہے مجھے
میرے رب کا کرم ہوا شاہی
ہر بلا سے بچا رہا ہے مجھے
سبطین رضا شاہی