خانقاہ عالیہ بخاریہ سہلاؤشریف کے صاحب سجاہ کی دو شہزادیوں نے بخاری شریف کا افتتاح کیا

Spread the love

خانقاہ عالیہ بخاریہ سہلاؤشریف کے صاحب سجاہ کی دو شہزادیوں نے بخاری شریف کا افتتاح کیا

باڑمیر،راجستھان

(پریس ریلیز)

الحمدللہ 21 ذوالقعدہ 1445ھ/30 مئی 2024ء بروز جمعرات دارالعلوم انوارمصطفیٰ کے مہتمم وشیخ الحدیث اور خانقاہ عالیہ بخاریہ سہلاؤشریف کے صاحب سجادہ نورالعلماء پیرطریقت حضرت علامہ الحاج سید نوراللہ شاہ بخاری مدّظلہ العالی کی 2 شہزادیوں نے اصح الکتب بعد کتاب اللّٰہ “الجامع المسند الصحیح المختصر من امور رسول اللہ ﷺ وسننہ و ایّامہ” المعروف بخاری شریف کی شروعات کی

اس مبارک موقع پر قبلہ سید صاحب نے اپنے دولت کدہ “سیدکبیر احمدشاہ بخاری منزل” کے بالکل سامنے وسیع وعریض چہار دیواری کے اندر برادران اسلام وخواتین اسلام کے لیے ایک اصلاحی مجلس”جشن افتتاح بخاری شریف واصلاح معاشرہ کانفرنس” کے نام سے منعقد کیا-اس مجلس میں عورتوں کے لیے پردے کا بہت ہی معقول اہتمام کیا گیا-اس مجلس سعید کی شروعات تلاوت کلام ربانی سے کی گئی

بعدہ دارالعلوم انوارمصطفیٰ کے کئی خوش گلو وہونہار طلبہ نے نعت ومنقبت کے نذرانے پیش کیے، خصوصی نعت خوانی کا شرف حضرت مولاناجمال الدین صاحب قادری انواری و واصف شاہ ہدیٰ حضرت مولاناقاری محمدجاوید صاحب سکندری انواری نے حاصل کیا

ناظم مجلس حضرت مولانا محمد حسین صاحب قادری انواری نگراں:شاخہائے دارالعلوم انوارمصطفیٰ نے اپنی نظامت کے دوران بالاختصار درس بخاری کی عظمت واہمیت پر روشنی ڈالنے کے ساتھ حضرت امام بخاری کی سیرت کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالتے ہوئے بخاری شریف کی جمع وترتیب کی کیفیت وغیرہ پر عمدہ اورمعلوماتی باتیں لوگوں کو بتاتے ہوئے کہا کہ“صحیح بخاری شریف احادیث کی دیگر تمام کتابوں پر اس وجہ سے فائق ہے کہ اس میں امام بخاری نے نہایت محتاط طریقہ پر اعلیٰ درجہ کی صحیح احادیث جمع فرمائی ہیں اور بعد کے محدثین نے ان احادیث کو جانچا تو صحیح پایا۔

امام بخاری نے خوب شہرت و مقبولیت حاصل کی، ان کے ہم عصروں حتی کہ ان کے شیوخ تک نے ان کا اعتراف کیا، ان کے بعد کے علما نے حدیث و علوم حدیث میں ان کی امامت کا لوہا مانا،یہاں تک کہ انھیں امیر المومنین فی الحدیث کے لقب سے یاد کیا گیا۔امام بخاری کی مرتب کردہ صحیح بخاری شریف کتب احادیث میں سب سے مشہور حدیث کی کتاب ہے، اس کو امام محمد بن اسماعیل بخاری نے 16 سال کی مدت میں بڑی جانفشانی,عقیدت واحترام اور عرق ریزی واہتمام کے ساتھ لکھا ہے،اس کتاب کو انھوں نے چھ لاکھ احادیث سے منتخب کر کے جمع کیا ہے۔

محدثین کے یہاں اس کتاب کو ایک خاص مرتبہ و حیثیت حاصل ہے اور اسے حدیث پاک کی چھ امہات الکتب (صحاح ستہ) میں اول مقام حاصل ہے، خالص صحیح احادیث میں لکھی جانی والی پہلی کتاب شمار ہوتی ہے،اسے قرآن مجید کے بعد سب سے صحیح کتاب کا درجہ حاصل ہے اسی طرح صحیح بخاری کا شمار کتب الجوامع میں بھی ہوتا ہے، یعنی ایسی کتاب جو اپنے فن حدیث میں تمام ابواب عقائد، احکام، تفسیر، تاریخ، زہد اور آداب وغیرہ پر مشتمل اور جامع ہو۔

موصوف نے مزید کہا کہ :اس کتاب نے امام بخاری کی زندگی ہی میں بڑی شہرت و مقبولیت حاصل کر لی تھی، بیان کیا جاتا ہے کہ اس کتاب کو تقریباً ستر ہزار سے زائد لوگوں نے اُن سے پڑھا اور سماعت کی، اس کی شہرت اسی زمانہ میں عام ہو گئی تھی،

چناں چہ بے شمار کتابیں اس کی شرح، مختصر،تعلیق، مستدرک، تخریج اور علومِ حدیث وغیرہ پر بھی لکھی گئیں، یہاں تک کہ بعض مؤرخین نے لکھا ہے کہ امام بخاری کے زمانے میں ہی اس کی شروحات کی تعداد بیاسی (82) سے زیادہ ہو گئی تھی”تعلیم نسواں کی ضرورت واہمیت اور اصلاح معاشرہ کے عنوان پر خصوصی وصدارتی خطاب نورالعلماء شیخ طریقت رہبرراہ شریعت حضرت علامہ الحاج سیدنوراللّٰہ شاہ بخاری مدظلہ العالی نے کیا-

آپ نے اپنے خطاب کے دوران سبھی لوگوں کو اپنے بچوں بالخصوص بچیوں کی عمدہ تعلیم وتربیت پر زور دیتے ہوئے فرمایا کہ “آپ حضرات اپنے بچوں اور بچیوں کی تعلیم وتربیت پر خصوصی توجہ دیں اور اس دور میں بچیوں کودینی تعلیم دینا بہت ہی ضروری ہے اس لیے کہ اگر ایک بچی دینی تعلیم سے بہرہ ور ہوجاتی ہے تو وہ دو خاندان کے سدھار کا ذریعہ بن سکتی ہے، یاد رکھیے! قوموں کی تعلیم ماں کی تعلیم پر موقوف ہے۔

ماں تعلیم یافتہ ہوگی تو بچے کو بھی تعلیم سے آشنا کرے گی، اگر ماں کے دل میں تعلیمی رغبت موجود ہو تو بچے بھی اس رغبت سے فیض یاب ہوں گے، اگر ماں خود رغبت سے خالی ہو تو ظاہر ہے کہ ان کی کوکھ سے پیدا ہونے والے بچوں سے مستقبل کی کیا امید کی جاسکتی ہے ؟

ایک تعلیم یافتہ عورت جہاں بہترین ماں بن کر بہترین کردار ادا کر سکتی ہے تو وہیں وہ شریک حیات بن کر اپنے رفیق حیات کی چین و سکون کا باعث بھی بن سکتی ہے، اس کے کئی رنگ و روپ ہوتے ہیں، وہ ماں بھی ہے، بہن بھی ہے، اور بیٹی بھی ہے، اور کسی بھی کردار کے ادا کرنے میں زیور علم سے آراستہ ہونا ضروری ہے۔

انسانی زندگی کی ابتداء ماں کے بطن سے ہوتی ہے، بچہ ماں کے پیٹ سے پیدا ہوکر دنیا میں آتا ہے، اسی لیے ماں کی گود کو انسان کی پہلی درس گاہ کہا جاتا ہے اور ظاہر ہے مدرسہ میں تعلیم بہتر اسی وقت ہوسکتی ہے جب معلم اچھے ہوں، اور جس گھر میں مائیں معلمہ ہوتی ہیں، یعنی وہ پڑھی لکھی تعلیم و تربیت سے معمور ہوتی ہیں۔

وہاں ایک دینی و تعلیمی ماحول دیکھنے کو ملتا ہے اور جہاں پر مائیں تعلیم و تربیت سے عاری، بداخلاق و بدکردار ہوتی ہیں، بچے بھی اس کے اثرات قبول کرتے ہیں۔

ہماری عورتوں کو بھی اکثر یہ خلجان و شبہ رہتا ہے کہ ترقی اور علم و فضل کا میدان صرف مردوں کے لیے ہے، عورتیں گھر میں بیٹھنے والی اور باورچی خانہ سنبھالنے کے لیے ہیں، اسے علم سے کیا واسطہ؟

مگر سچائی اور مذہب اسلام کی تعلیمات اس کے بالکل برعکس ہے۔آپ نے اپنی ان باتوں کو انتہائی سلیقے کے ساتھ بزرگ خواتین اسلام کے واقعات کی روشنی میں لوگوں کے دلوں میں اتارنے کی کامیاب کوشش کی اور لوگوں نے آپ کی پر اثر خطاب کو قبول بھی کیا-

آخر میں شہزادۂ مفتئ تھار استاذالعلماءحضرت مولانا عبدالمصطفیٰ صاحب نعیمی سہروردی ناظم اعلیٰ دارالعلوم انوارغوثیہ سیڑوا نے قبلہ سید صاحب کی دونوں شہزادیوں کو اختصار کے ساتھ بخاری شریف کی پہلی حدیث پڑھاکر افتتاح بخاری شریف کروایا-

واضح رہے کہ بچیاں پردہ کے پیچھے معزز خواتین کے درمیان مودب انداز میں بخاری شریف کی پہلی حدیث کے پڑھنے کاشرف حاصل کیا-

آپ کی ان بچیوں نے تقریباً مکمل تعلیم خود آپ کی ہی نگرانی میں اپنے گھر ہی حاصل کیا ہے یہ اپنے آپ میں کم ازکم اس دور میں بہت بڑی بات ہے-اللّٰہ تعالیٰ ہمیں بھی اپنی بچیوں کو اسی نہج پر تعلیم وتربیت کرنے کی توفیق مرحمت فرمائے-اجتماعی فاتحہ خوانی،صلوٰة وسلام اور نورالعلماء حضرت علامہ الحاج سید نوراللہ شاہ بخاری کی دعا پر یہ مجلس سعید اختتام پزیر ہوئی-

رپورٹ:محمدشمیم احمدنوری

مصباحی خادم:دارالعلوم انوارمصطفیٰ

سہلاؤشریف،باڑمیر(راجستھان)

قرآن و حدیث میں تقویٰ و پرہیز گاری اختیار کرنے کا حکم اوراس کی اہمیت وترغیب

دارالعلوم انوارمصطفیٰ سہلاؤ شریف ایک مختصر تعارف

آن لائن خرید داری کرنے کے لیے کلک کریں 

Myntra

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *