قلیل مدت میں قرآن کو یاد کر لینا بھی قرآن کا ایک اعجاز ہے
قلیل مدت میں قرآن کو یاد کر لینا بھی قرآن کا ایک اعجاز ہے : محمد اسامہ ندوی
مدرسہ قاسمیہ میں محمد دانش نے محض گیارہ ماہ میں حفظ قرآن کی تکمیل کی مظفرپور (انور حسین)
قرآن پاک اللہ کی طرف سے نازل کردہ ایک ابدی اور لازوال نعمت ہے جو ایک مستقل نظام حیات اور دستور زندگی ہے، اس قرآن کے ذریعے اللہ پاک بے شمار لوگوں کو عزت و سربلندی عطا کرتا ہے جب کہ اس پر عمل پیرا نہ ہونے والے کو اللہ ذلیل و رسوا کر دیتا ہے ، ایک حافظ قرآن بچہ اپنے خاندان کے 70 ایسے لوگوں کو جنت میں لے جانے کا ذریعہ بنے گا جن پر جہنم واجب ہو چکی ہوگی۔
ان خیالات کا اظہار مدرسہ قاسمیہ بینی آباد میں ختم قرآن کی محفل سے خطاب کرتے ہوئے ناظم مدرسہ جناب مولانا اسامہ ندوی کی ، مولانا نے حافظ محمد دانش سلمہ ابن ارشاد احمد ساکن جایا ،
متعلم مدرسہ ہذا کو مبارک باد دیتے ہوئے ان کی روشن مستقبل کے لیے دعا کی اور فرمایا کہ کم مدت میں قرآن پاک کا حفظ کر لینا بھی قرآن کا ایک اعجاز ہے اور یہ قرآن کے معجزہ ہونے کی واضح دلیل ہے کہ دنیا کی کسی کتاب کو انسان یاد نہیں کر پاتا ۔
لیکن قرآن کو چھوٹا چھوٹا بچہ سال دو سال ایک سال اور اس سے کم مدت میں بھی حفظ کر لیتا ہے۔
واضح رہے کہ محمد دانش نے محض 11 مہینے میں قرآن پاک حفظ کر کے اپنے اساتذہ اور مدرسے کا سر افتخار سے بلند کیا ہے اتنی کم مدت میں حفظ کر لینے کی وجہ جب بچے سے پوچھی گئی تو بچے نے کہا: کہ ان کے استاد مولانا محمد سیف الرحمن قاسمی انہیں انعامات کی لالچ دیتے اور دوسرے بچوں سے کمپٹیشن کا جذبہ پیدا کرتے جس کے نتیجے میں اتنے کم وقت میں میں قرآن پاک کو حفظ کر سکا۔
واضح رہے کہ اس سے پہلے بھی مدرسہ قاسمیہ بینی آباد میں ایک سال سے کم مدت میں کئی بچوں نے حفظ قرآن کی تکمیل کی یہ مدرسہ اور یہاں کے اساتذہ کی محنت اور ان کے نیک نامی کی بہترین دلیل ہے اس وقت شعبہ حفظ میں 52 بچے زیر تعلیم ہیں اور ہر سال نصف درجن سے زائد بچے یہاں سے حفظ قرآن کی تکمیل کرتے ہیں۔
اخیر میں صدر محفل مولانا نظام الدین اسامہ ندوی کے پراثر دعاؤں پر مجلس کا اختتام ہوا اور حافظ ہونے والے بچے کو گرا نقدر انعامات سے نوازا گیا اور ساتھ ہی مولانا موصوف نے اعلان بھی فرمایا کہ ایک سال میں 10 پارہ سے زائد حفظ کرنے والے طلباء مدرسے کی جانب سے نوازے جائیں گے۔
اس تقریب میں تمام طلبہ و اساتذہ، بچوں کے گارجین اور علاقے سے تشریف لائے ہوئے مہمان حضرات بھی شریک رہے ان میں حافظ صابر حسین ، مولانا ابو قمر، ڈاکٹر قمر تقوی ، قاری اشفاق، مولانا امان اللہ، محفوظ احمد اور دیگر حضرات موجود رہے۔