نیٹ جے آر ایف کیا ہے اور کون سے طلباء وطالبات یہ امتحان دے سکتے ہیں
نیٹ NET، جے آر ایف کیا ہے اور کونسے طلباء وطالبات یہ امتحان دے سکتے ہیں؟
دو تین دن قبل راقم کی ایک تحریر “نیٹ، جے آر ایف کی تیاری کیسے کریں ؟” سوشل میڈیا پر عام کی گئی تھی جسے پڑھ کر مجھ سے کئی طرح کے سوالات پوچھے گئے، ان میں سے دو بنیادی سوال کا تحریری اور تفصیلی جواب دینا میں ضروری سمجھتا ہوں حالانکہ اکثر لوگوں کو اس کا علم ہے لیکن بعض احباب کو پوری طرح سے واقفیت نہیں ہوتی کہ یہ NET اور JRF کیا ہوتا ہے اور کونسے طلبا وطالبات اس امتحان کے اہل ہیں؟
سؤال __نیٹNET کیا ہے؟
جواب __نیٹ National Eligibility Test اسے اردو میں قومی اہلیتی امتحان کہہ سکتے ہیں. یہ ملکی سطح کا امتحان ہوتا ہے. جو UGC کے ذریعہ سال میں دوبار لیا جاتا ہے. دسمبر اور جون میں. لیکن جب سے کووڈ شروع ہوا ہے سال میں ایک ہی دفعہ یہ امتحان ہورہا ہے. NTA (نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی) اسے کنڈکٹ کرواتی ہے.
سؤال _نیٹ کوالیفائی کرنے کے فائدے؟
جواب __جو طلباء یا طالبات یہ امتحان پاس کرلے وہ ملک کے کسی بھی کالج یا یونیورسٹی میں لکچرر اور اسسٹنٹ پروفیسر بننے کے اہل ہوجاتے ہیں. یہ یاد رہے کہ اس کے لئے انہیں ٹیسٹ اور انٹرویو دینا ہوتا ہے اور بعض جگہ صرف انٹرویو. (نئی تعلیمی پالیسی کے نفاذ کے بعد اسسٹنٹ پروفیسر بننے کے لیے Phd ضروری ہے یا نہیں؟ اس پر الگ مضمون لکھا جائے گا ان شاءاللہ)
سوال __نیٹ NET کوالیفائیڈ طلباء وطالبات کو کتنی اسکالر شپ ملتی ہے؟
جواب__نیٹ کا امتحان پاس کرنے کے بعد جب کسی یونیورسٹی میں آپ M Phil یا Phd میں ایڈمیشن حاصل کرلیتے ہیں تو تقریباً آٹھ ہزار ماہانہ اسکالر شپ پانچ سال تک ملتی ہے.
سؤال __کون سے طلباء یا طالبات NET کا امتحان دے سکتے ہیں؟
جواب _یہ امتحان دینے کے لئے آپ کے پاس کسی بھی سبجیکٹ / مضمون سے MA کی ڈگری ہونی چاہیے اگر آپ کا MA جاری ہے تو بھی یہ امتحان دے سکتے ہیں.
سوال __جے آر ایف JRF کیا ہے؟
جواب : جے آر ایف یعنی جونیئر رسرچ فیلوشپ. یہ بنیادی طور پر ایک اسکالر شپ ہے جو حکومت طلباء وطالبات کو رسرچ کرنے کے لیے دیتی ہے.
سؤال __کن طلباء وطالبات کو یہ فیلوشپ ملتی ہے؟
جواب __اس کے لیے الگ سے کوئی امتحان نہیں ہوتا بلکہ NET کا جو امتحان ہوتا ہے اس میں 6 فی صد امیدوار جن کے مارکس اچھے ہوتے ہیں ان کا نیٹ کوالیفائی ہوتا ہے اور ان 6 فی صد میں سے صرف 1 فی صد امیدوار جن کے مارکس بہت اچھے ہوتے ہیں. ان کا NET کے ساتھ ساتھ جے آر ایف بھی کوالیفائی ہوتا ہے یعنی وہ جونیئر رسرچ فیلوشپ پانے کے حقدار ہوجاتے ہیں.
سوال _جے آر ایف کوالیفائی کرنے کے فائدے؟
جواب: جو طلباء یا طالبات جے آر ایف کوالیفائی کرلے وہ ملک کے کسی بھی کالج یا یونیورسٹی میں لکچرر اور اسسٹنٹ پروفیسر بننے کے اہل ہوجاتے ہیں
یہ یاد رہے کہ اس کے لیے انہیں ٹیسٹ اور انٹرویو دینا ہوتا ہے اور بعض جگہ صرف انٹرویو. جیسا کہ اوپر آپ نے پڑھا ہوگا کہ صرف نیٹ کوالیفائی کرنے والے بھی اسسٹنٹ پروفیسر بننے کے اہل ہوجاتے ہیں لیکن نیٹ کے ساتھ اگر JRF بھی ہو تو JRF والوں کو ہر جگہ زیادہ ترجیح دی جاتی ہے چاہے ملازمت ہو یا Phd کا ایڈمیشن ہو.
سوال _جے آر ایف کے لیے عمر کی قید، Age limit ؟
جواب __ جے آر ایف کے لیے Age limit ، عمر کی قید 30 تھی؛ لیکن کووڈ کی وجہ سے ایک سال بڑھادی گئ. اب جنرل کیٹگری والوں کے لئے 31 سال ہے. یعنی 31 سال کی عمر تک آپ دے سکتے ہیں. ریزرو کیٹیگری obc وغیرہ کو پانچ سال کی چھوٹ ملتی ہے. صرف NET پاس کرنے کے لیے عمر کی کوئی قید نہیں ہے.
سوال __جے آر ایف کوالیفائیڈ طلباء وطالبات کو کتنی اسکالر شپ ملتی ہے؟
جواب __جے آر ایف کوالیفائی کرنے کے بعد جب کسی یونیورسٹی میں آپ M Phil یا Phd میں ایڈمیشن حاصل کرلیتے ہیں تو تقریباً 35 سے 40 ہزار ماہانہ اسکالر شپ ملتی ہے. جو پانچ سال تک ملا کرتی ہے. جے آر ایف اور SRF میں کیا فرق ہے اس پر ہم کبھی اور بات کریں گے.
تو یہ NET اور JRF کیا ہے، اس کے فوائد کیا ہیں اور کون سے طلباء وطالبات کب دے سکتے ہیں؟
زیر نظر تحریر میں ان تمام سوالات کا میں نے جواب دینے کی کوشش کی ہے. آپ بھی پڑھیں اور نیٹ، جے آر ایف کی تیاری کریں
مزید اس تعلق سے کچھ معلومات چاہیے تو پوچھ سکتے ہیں لیکن براہ کرم فون صرف 3 سے 5 کے درمیان کریں. واٹس ایپ، میسنجر، ٹیلی گرام وغیرہ پر میسج کے ذریعہ پیچیدہ سوالات نہ پوچھیں ورنہ دیکھیں ایک میسج کے جواب میں مجھے کتنی طویل تحریر رقم کرنی پڑتی ہے
اگر رپلائی نہ کرو تو لوگ خفا ہوجاتے ہیں. خفا نہ ہوں. خوش رہیں، پڑھیں اور آگے بڑھیں. ہماری تحریر سے اگر آپ کو کچھ فائدہ ہوتا ہے تو ہمیں آپ سے کچھ نہیں چاہئے. ہم صرف دعاؤں کے طلب گار ہیں.
ارشد علیگ : رسرچ اسکالر
9536236908
اس کو بھی پڑھیں : نیٹ جے آر ایف (اردو) کی تیاری کیسے کریں ؟؟
Pingback: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں برج کورس کے فارم بھرے جا رہے ہیں ⋆ اردو دنیا ⋆ رپورٹ
Pingback: وکالت کا پیشہ اور دینی مدارس کے فارغین ⋆ اردو دنیا ⋆ تحریر : مسعود جاوید
Pingback: مسجدوں کو مندر بنانے کی مہم ⋆ اردو دنیا ⋆ از : غلام مصطفےٰ نعیمی
Pingback: آج سے ہو رہے ہیں دس چیزوں میں بدلاؤ آپ کی جیب پر پڑے گا اثر ⋆ اردو دنیا رپورٹ
Pingback: صحت وتندرستی کی بنیادی ضرورت ⋆ اردو دنیا تحریر:::- افتخاراحمدقادری برکا تی
Pingback: بہار میں چار ہزار سے زائد اسسٹنٹ پروفیسروں کی بحالی ہوگی ⋆ اردو دنیا وجئے کمار چودھری
Pingback: سپریم کورٹ گیان وا پی مسجد کے احاطے میں پوجا کی عرضی پر سماعت کے لیے رضا مند
Pingback: یوپی میں مدارس کے اصل مقاصد کو ختم کرنے کی تیاری ⋆ اردو دنیا
Pingback: اساتذہ تقرری کا مکمل اختیار مدراس کی انتطامیہ کمیٹیوں کو ⋆ ڈاکٹر افتخار احمد جاوید
Pingback: اسکولوں میں جعہ کو چھٹی پر بھاجپا کو بے چینی کیوں ⋆ اردو دنیا
Pingback: فارغین مدارس ممنوعہ تنظیموں سے ہوشیار رہیں ⋆ اردو دنیا محمد عادل خان
Pingback: متحد حزب اختلاف ⋆ اردو دنیا ⋆ مشرف شمسی
Pingback: انگریزی پڑھنے سے تقدیر سے زیادہ نہیں ملتا ⋆ اردو دنیا از قلم: محمد مجتدیٰ رضا خان
Pingback: ہوائی جہاز میں ائیرکنڈیشن نہیں ہوتا ⋆ اردو دنیا
Pingback: میرا تو ٹکٹ کنفرم ہے ⋆ اردو دنیا مفتی محمدشمس تبریز علیمی
Pingback: تمباکو نوشی کے مضر اثرات ⋆ اردو دنیا از: عبدالقادر
Pingback: پرسکون نیند صحت مند زندگی کے لیے ضروری ⋆ اردو دنیا ⋆ صحت
Pingback: سیکلیڈ خاندان کا مادہ مچھلی منہ سے اپنے بچوں کو جنم دیتی ہے ⋆ تحریر : نظام اللہ
Pingback: مسجد کا ایک سچا خادم چلا گیا ⋆ اردو دنیا ڈاکٹر مولانا محمدعالم قاسمی
Pingback: میٹرک اور انٹر کے فارم بیس اکتوبر تک بھرے جائیں گے ⋆ اردو دنیا
Pingback: یہ حقیقت ہے افسانہ نہیں ⋆ از قلم : ذاکر حسین
Pingback: دینی جلسوں میں اصلاحی مقاصد کا فقدان ⋆ مفتی محمدشمس تبریزقادری علیمیؔ
Pingback: کرپٹو جوا کے سوا کچھ نہیں ہے بہت جلد پابندی ⋆
Pingback: دار العلوم فیضانِ تاج الشریعہ ٹھاکر گنج میں یومِ صدیق اکبر کا انعقاد ⋆ عمران مصباحی
Pingback: مخدوم سید اشرف جہانگیر سمنانی کی علمی خدمات ⋆ مفتی محمدشمس تبریز علیمی