پرسکون نیند صحت مند زندگی کے لیے ضروری

Spread the love

پرسکون نیند صحت مند زندگی کے لیے ضروری

کہتے ہیں انسان جو بھی محنت کرتا اور پیسہ کما تا ہے وہ خود کوسکون دینے یا آرام پہنچانے کے لیے ہوتا ہے۔کوئی کام ہم اپنے شوق کے لیے بھی کر رہے ہوں تو درحقیقت اس کا مقصد بھی اپنی ذات کوتسکین پہنچانا ہی ہوتا ہے۔

اس طرح وہ لوگ جو اپنی زندگی کو بہتر انداز میں گزارنے کے لیے دن رات محنت کرتے اور گھنٹوں نوکریاں کرتے ہیں انہیں کام سے فراغت کے بعد سکون چاہیے ہوتا ہے۔اپنے اندر اگلے دن کام کرنے کی خاطر توانائی جمع کرنے کے لیے بھی آرام کس قدر ضروری ہے۔اس سے ہم سب بخوبی واقف ہیں ۔

 

اور اگر آپ سے پوچھا جاۓ کہ جسم کی تھکاوٹ دور کر نے اور اسے پھر سے کام کر کے قابل بنانے کے لیے کیا چیز سب سے اہم ہے تو یقینا آپ کا جواب ہوگا بہترین خوراک اور بھر پور نیند ۔

دنیا کی کوئی بھی چیز اور مہنگی سے مہنگی دوا بھی آپ کے جسم کو وہ توانائی نہیں بخش سکتی جو آٹھ سے نو گھنٹے کی بھر پور نیند لینے سے حاصل ہوتی ہے۔

ایسے میں کیا ہوگا اگر آپ شدید تھکاوٹ کے باوجود سونہ پائیں، یا دن بھر کام کرنے کے بعد بھی بستر پر لیٹ کے نیند آپ کی آنکھوں سے کوسوں دور ہو؟

یقینا آپ کوفت کا شکار ہوں گے اور اگلے دن خود کو جسمانی اور ذہنی طور پر بھی تھکا ہوا محسوس کریں گے۔

اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا ایسا ممکن ہے کہ انسان دن بھر کام کرنے کے باوجود رات کوسو نہ پاۓ؟ تو جواب ہوگا جی ہاں ! ایسا سو فیصد ممکن ہے۔

انجانے میں ہم دن بھر کئی ایسے کام کر جاتے ہیں جو ہماری نیند کو شدید متاثر کرنے کا باعث بنتے ہیں۔ وہ کون سے کام ہیں؟ آیئے ان کے بارے میں آپ کو قدرے تفصیل سے بتاتے ہیں۔

مناسب خوراک نہ لینا:۔ غذا کی اہمیت سے کسی صورت انکار نہیں کیا جا سکتا۔ اگر آپ دن بھر کام میں مصروف رہنے کے باعث ٹھیک سے کھا پی نہیں سکے تو ایسا ممکن ہے کہ آپ تھکاوٹ محسوس کرنے کے باوجود سو نہ پائیں۔ چاہے کتنی ہی مصروفیت کیوں نہ ہو بھر پور ناشتہ، دو پہر کا کھانا اور رات کو کوئی ہلکی پھلکی چیز اپنی خوراک میں ضرور شامل کر یں۔ پیٹ بھرا ہوگا تو آپ کو نیند بھی بہترین آۓ گی ۔

ورزش نہ کرنا:

اکثر لوگ خیال کرتے ہیں کہ دن بھر کام کرنے کے بعد بھلا ورزش کی کیا ضرورت ہے۔ اس کی مثال کچھ ایسی ہی ہے جیسے آپ کے کچن میں پکانے کے لیے ہر چیز موجود ہو لیکن آپ کہیں کہ سب تو گھر میں موجود ہے پھر بھلا پیٹ بھرنے کے لیے پکا کر کھانے کی کیا ضرورت ہے۔

کبھی بھی اٹھ کر، بیٹھ کے اور چلتے پھرتے کام کرتے رہنا ورزش نہیں ہے، بلکہ اس سے آپ کا جسم مسلسل مصروف رہنے کے باعث تھکن کا شکار ہونے لگتا ہے اور پندرہ سے بیس منٹ کے لیے پٹھوں میں کھنچاؤ پیدا کرنا نہ صرف ان کی تھکاوٹ دور کرتا ہے بلکہ آپ ذہنی طور پر بھی خود کو پرسکون محسوس کرتے ہیں ۔

ورزش سے آپ کے جسم سے تھکن نکل جاتی ہے اور بھر پور نیند آتی ہے جب کہ ورزش نہ کرنے کی صورت میں تھکن پٹھوں میں پھنسی رہتی ہے اور آپ پوری رات بے چین رہتے ہیں۔

دواؤں کا استعمال:

ہمارے ہاں کسی بھی بیماری کی صورت میں لوگ سب سے پہلے فوراً ڈاکٹر کے پاس بھاگتے ہیں اور پھر ان کا خیال ہوتا ہے کہ دواؤں کا پورا تھیلا کھانے سے وہ صحت یاب ہو جائیں گے۔

یہ لوگ نہیں جانتے کہ آج کل کی دوائیں جسم سے ایک بیماری دور کر کے کئی نئی بیماریاں پیدا کر دیتی ہیں

لہذا کوشش کر یں کہ دواؤں کا استعمال کم سے کم کر میں اور بیماری کا علاج قوت مدافعت ، غذا، بھر پور نیند اور ورزش سے کریں۔ضرورت سے زیادہ دواؤں کا استعمال آپ کی نیند بھی متاثر کر سکتا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *