یو پی ایس سی امتحان کے نتائج

Spread the love

مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی ::  یو پی ایس سی امتحان کے نتائج

یونین پبلک سرورس کمیشن نے سول سرویز امتحان ۲۰۲۱ء کے نتائج جاری کر دیے ہیں، اول ، دوم سوم مقام حاصل کرکے لڑکیوں نے ایک بار پھر ثابت کر دیا ہے کہ وہ پڑھنے اور تیاری کے معاملے میں لڑکوں سے کہیں آگے ہیں

چھ سو پچاسی کامیاب امیدواروں میں پانچ سو آٹھ (۵۰۸) مرد اور ایک سو ستہتر (۱۷۷) خواتین شامل ہیں، طبقاتی طور پر دیکھیں تو عام زمرہ (جنرل کٹیگری) سے دو سو چوالیس (۲۴۴) معاشی اعتبار سے پسماندہ تہتر(۷۳) پسماندہ طبقات سے دو سو تین (۲۰۳) درج فہرست ذات کے ایک سو پانچ (۱۰۵) اور درج فہرست قبائل کے ساٹھ(۶۰) امیدوار شامل ہیں، تئیس(۲۳) مسلم امید وار بھی کامیاب ہوئے ہیں

جن کا تناسب کام یاب امیدواروں میں صرف تین (۳) فی صد ہے، ایک سو آٹھ (۱۰۸) رینک تک کوئی مسلمان نہیں ہے، کامیاب امیدواروں میں اریبہ نعمان ایک سو نو (۱۰۹) رینک لا کر سب سے اوپر ہیں، جب کہ چھ سو رینک لا کر انور حسین مسلم امیدواروں میں سب سے نیچے پائیدا ن یعنی تئیسویں (۲۳) نمبر پر ہیں، اس تفصیل سے یہ بھی معلوم ہو رہا ہے کہ سول سروسز امتحان میں کامیاب امیدواروں کی تعداد مسلسل گھٹتی جا رہی ہے

 

اور اس بار کام یابی کا تناسب گذشتہ دس (۱۰) سالوں میں سب سے کم ہے، گذشتہ سال یعنی ۲۰۲۰ء میں یہ تعداد اکتیس(۳۱) تھی جو مجموعی طو پر کامیاب امیدواروں میں ۰۷ء ۴؍ فی صد تھی۔ ۲۰۱۹ء میں بیالیس (۴۲) ۲۰۱۸ء میں ستائیس (۲۷) ۲۰۱۶ء میں باون (۵۲) ۲۰۱۷ء میں پچاس(۵۰) ۲۰۱۵ء میں چونتیس(۳۴) ۲۰۱۴ء میںاڑتیس (۳۸) ۲۰۱۳ء میں چونتیس(۳۴) ۲۰۱۲ء میں (۳۰) ۲۰۱۱ء میں اکتیس (۳۱) مسلم امیدواروں نے کام یابی حاصل کی تھ

دس سال پہلے ۲۰۱۰ء میں صرف اکیس (۲۱) امیدوار کامیاب ہوئے تھے، جن میں کشمیر کے شاہ فیصل نے اول پوزیشن حاصل کی تھی

بعد میں انہوں نے سول سروسز سے استعفیٰ دے کر سیاست کرنی شروع کی تھی، لیکن وہ اس میں کامیاب نہ ہو سکے اور خبر ہے کہ انہوں نے دوبارہ سول سروس میں واپسی کی ہے۔

ہمارا دیرینہ مطالبہ رہا ہے کہ ہمیں دس فی صد نمائندگی ملنی چاہیے، لیکن کام یابی کا تناسب تین فی صد ہوگا تو دس فی صد کس طرح سول سروس میں جاسکیں گے، ہمیں معلوم ہے کہ قلم ان لوگوں کے ہاتھ میں ہے، جن کے منصوبوں میں ہماری نمائندگی کم کرنا شامل ہے، اس کے با وجود ہمارے طلبہ وطالبات کو غیر معمولی محنت کرکے بھر پور صلاحیتوں کے ساتھ آگے آنا چاہیے

ساٹھ فی صد صلاحیت کے مقابل اسی نوے فی صد صلاحیت ہمارے بچوں کے پاس ہوگی تبھی وہ مقابلاتی دور میں آگے بڑھ سکیں گے، ہیوی اکسٹرا صلاحیت کو دبا دینا کسی کے بس میں نہیں ہوتا، عامر سبحانی ، شاہ فیصل، اے پی جے عبد الکلام کی مثالیں ہمارے سامنے ہیں، ان حضرات کی ترقیات صرف ان کی غیر معمولی صلاحیتوں کی دین ہے۔

مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی

نائب ناظم امارت شرعیہ بہار اڈیشہ وجھارکھنڈ

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *