مدارس عربیہ کے نصاب تعلیم میں جبری دخل اندازی افسوس ناک

Spread the love

مدارس عربیہ کے نصاب تعلیم میں جبری دخل اندازی افسوس ناک : نورالہدیٰ مصباحی

مہراج گنج  : ایس این بی ٹیچرس ایسوی ایشن مدارس عر بیہ اتر پردیش نے منشی مولوی امتحان کے نصاب میں د ینیات عربی فاری اور اردو کو ایک سبجیکٹ میں ملانے اور انگریزی ہندی حساب سائنس اور سماجی علوم کے پانچ مضامین شامل کر نے کے مدرسہ بورڈ کی تجویز ردکر نے کا حکومت سے مطالبہ کیا ہے ۔

عربی فارسی بورڈ آلہ آباد کا قیام ایجوکیشن کوڈ کے تحت ہوا تھا کوڈ کے باب کے ضابطہ میں مدرسہ اور سنسکرت پاٹھ شالا ؤں کو قدیم زبانوں کے ادارے ( اور نیٹل لنگویز) کے تحت رکھا گیا۔

کوڈ کے باب کے ضابطہ میں ان اداروں کا قیام سنسکرت پالی عربی اور فارسی کے روایتی تعلیم کی ترویج واشاعت اور حفاظت کے لیے کیا گیا ہے جو قدیم علوم کی دینیات اور غیر د بینیات شاخوں کے درس و تدریس کا نظم کر امتحانات کے لیے طالب علم تیاری کرتا ہے ۔ اس مقصد کے تحت مدارس کا قیام ہوا اور مدرسہ بورڈ نے انہیں الحاق اور حکومت نے گرانٹ دینا منظور کیا۔

برسوں قبل مدرسوں کو حکومت تعلیم سے اقلیتی بہبود میں منتقل کر دیا گیا مدارس کے نظم ونسق اور مدرسین کی دشواریاں عربی ،فارسی ضابطہ الحاق و ملازمت سے دور نہیں ہو رہی تھیں

اس لیےحکومت نے مدرسہ ایجوکیشن بورڈ ایکٹ بنانے کا فیصلہ کیا ا یکٹ نمبر ، اسمبلی سے پاس ہوکر قانون بنا جس کے ضابطہ ( ج ) کے مطابق مدرسہ تعلیم کا مطلب عربی اردو فارسی اسلامی تعلیم طلب منطلق فلسفہ کی تعلیم سے ہے اور اس کے علم کی ایسی شاخیں بھی ہیں جنہیں بورڈ طے کرے ۔

ایجوکیشن کوڈ اور مدرس تعلیمی بورڈایکٹ کے مندرجہ بالا ضابطے کے مطابق اسلامیات عربی فارسی اور اردو کی تعلیم ہی مدرسوں کے قیام کا بنیادی مقصد ہے زمانے کی ضرورت کے مطابق اس نصاب سے چھیڑ چھاڑ کیے بغیر ہندی انگریزی حساب وغیرہ جیسے جد ید مضامین نصاب میں شامل ہوے جس کا مدرسوں نے خیر مقدم کیا۔ لیکن اسلامی تعلیم عربی فاری اردوکوایک مضمون میں سمیٹنے کی تجویز سے مدارس کی تعلیم ختم ہو جائے گی ۔

بورڈ کی تجویز ایجوکیشن کوڈ اور مدرسہ تعلیمی بورڈ ایکٹ کے خلاف ہے جسے حکومت کو رد کر دینا چاہیے ۔

جس کے لیے پرنسپل سکریٹری محکمہ اقلیتی بہبودکوایسوی ایشن کی طرف سے آج میمورنڈم بھیجا گیا ہے ۔

12 thoughts on “مدارس عربیہ کے نصاب تعلیم میں جبری دخل اندازی افسوس ناک

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *