مسلمان سمجھ کر بھنور لال جین کی بہیمانہ قتل
مسلمان سمجھ کر بھنور لال جین کی بہیمانہ قتل
مدھیہ پردیش کے نمیچ ضلع میں انسانیت سوز واردات سامنے آئی ہے، جہاں ایک بزرگ شخص کی جان لے لی گئی ۔ واردات 18 مئی کی بتائی گئی ہے جب دیر رات ایک 65 سال کے بزرگ شخص کا پیٹنے کا ویڈیو وائرل ہوا۔
مسلمان ہونے کے شک میں پوچھ تاچھ کے نام پر ان کی شدید پٹائی کی گئی ،جس کے بعد ان کی موت ہوگئی ۔ ان کی لاش علی الصبح سڑک پر ملی، جس کے بعد خلاصہ ہوا کہ یہ ویڈیو منا سا کا ہے۔
مرنے والے کا نام بھنور لال جین ہے جو رتلام ضلع کا رہنے والا ہے ۔ پولیس نے اس معاملے میں پہلے نامعلوم کے خلاف معاملہ درج کیا تھا، بعد میں آئی پی سی کی دفعہ 302 سمیت دیگر دفعات کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے ۔
مقتول بزرگ بھنور لال جین ہے جوسرسی تحصیل جاورا ضلع رتلام کا باشندہ ہے ۔ جس کی لاش 19 مئی کوعلی الصبح منا سارام پور شاہراہ پر برآمد ہوئی۔
مقتول کو رات میں مسلمان ہونے کے شک میں پیٹا گیا تھا۔ پٹائی کرنے والا بی جے پی کی سابق کونسلر کا شوہر دنیش کشواہا بتایا گیا ہے۔
پولیس نے اس معاملے میں نا معلوم کے خلاف معافلہ درج کیا ہے۔ بھنور لال جین کے گھر والوں کو اس کا علم اس وقت ہوا جب متوفی کی تصویر سوشل میڈیا پر وائر ہوئی۔
گھر والے جمعہ کی صبح منا سا آۓ اور پھر لاش کو گاؤں لے گئے اور اس کی آخری رسوم ادا کی ۔ اس کے بعد گھر والوں نے بی جے پی کے سابق کونسلر کے شوہر پرقتل کا الزام لگایا۔ بھنور لال جین گزشتہ 15 مئی کو اپنے گھر سے چتور گڑھ کے لیے روانہ ہوۓ تھے ۔ پچھلے 5 دنوں سے ان کے اہل خاندان کی تلاش کر رہے تھے لیکن ان کے اہل خانہ کو یہ معلوم نہیں ہے کہ متوفی مناسا کیسے پہنچا۔
مقتول کے بڑے بھائی راجیش جین نے بتایا کہ 15 مئی کو پورے کنبہ کے ساتھ چتور گڑھ راجستھان پوجا کرنے کے لیے گئے تھے۔ 16 مئی کو دیر شام پانچ بجے کے قریب وہ لا پتہ ہو گیے تھے، ان کی گمشدگی کا معاملہ چتور گڑھ تھانے میں درج کروایا گیا ہے۔
ادھر مدھیہ پردیش کے نمیچ ضلع میں ایک بزرگ شخص کو پیٹ پیٹ کرقتل کر نے کے معاملہ میں پولیس نے ملزم کی شناخت کر لی ہے ۔
وزیر داخلہ ڈاکٹر روتم مشرانے نامہ نگاروں کو بتایا کہ بزرگ جین سماج سے تعلق رکھتے تھے جو بھٹک گیے تھے ۔ وہ اپنا تعارف ٹھیک سے نہیں دے پارہے تھے ۔اس واقعہ کے بعد ملزم دنیش کشواہا کی شناخت کر لی گئی ہے ۔
اس پر دفعہ 302 اور 304 کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ بزرگ کے کنبہ والوں نے ان کی معذوری کے بارے میں بتایا ہے ۔
متوفی کے اہل خانہ سے بات چیت جاری ہے ۔ ادھر مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلی کمل ناتھ نے آج ایک بار پھر ریاست میں امن و امان کی صورت حال پر سوال اٹھاتے ہوۓ الزام لگایا کہ حکومت کی توجہ صرف ایونٹ پر ہے ۔
ये मध्यप्रदेश में आख़िर हो क्या रहा है…?
— Kamal Nath (@OfficeOfKNath) May 21, 2022
सिवनी में आदिवासियों की पीट-पीटकर हत्या , गुना , महू , मंडला की घटनाएँ और अब प्रदेश के नीमच ज़िले के मनासा में एक बुजुर्ग व्यक्ति जिनका नाम भँवरलाल जैन बताया जा रहा है की पीट-पीटकर हत्या…
مسٹر کمل ناتھ نے اپنے ٹویٹ میں کہا یہ مدھیہ پردیش میں آخر کیا ہورہا ہے؟
سیونی میں قبائلیوں کا پیٹ پیٹ کر قتل ، گونا، مہو، منڈ لا کے واقعات اور اب ریاست کے ضلع نمیچ کے مناسا میں ایک بزرگ شخص جس کا نام بھنور لال جین بتایا جارہا ہے، کا پیٹ پیٹ کرقتل ۔
انہوں نے مزید کہا سیونی کی طرح یہاں بھی ملزم کا تعلق بی جے پی کے ساتھ سامنے آ رہا ہے ، ریاست کا لاء اینڈ آرڈرآخر کہاں ہے ، کب تک لوگوں کو یوں ہی مارا جاتا رہے گا ،مجرموں کے حوصلے اتنے بلند کیوں ہیں؟ حکومت کی توجہ صرف ایونٹ پر ہے۔