چندر یان 3 کی کام یابی سے ملک ہند کا نام پوری دنیا میں روشن
چندر یان 3 کی کام یابی سے ملک ہند کا نام پوری دنیا میں روشن
،تحریر: (مولانا) جمال اختر صدف گونڈوی
اب ملک ہندوستان دنیا کی نظر میں اکلوتا ملک بن گیا ہے جہاں کوئی نہیں جا سکا وہاں ہمارا چندریان 3 پہنچ کر ملک کا نام روشن کیا، جہاں پورا ملک خوشیاں منا رہا تھا لوگوں میں مٹھائیاں بانٹی جا رہی تھیں
ہمارے وزیر اعظم نریندر مودی اس وقت جنوبی افریقا میں جاری برکس سربراہی اجلاس میں شریک تھے لیکن وہ آن لائن تقریب میں شامل ہوئے اور خلائی مشن کے چاند پر اترنے کے مناظر دیکھے۔
یاد رہے کہ چالیس روز قبل اس خلائی مشن نے آندھرا پردیش کے سری ہری کوٹا سے پرواز بھری تھی جو تین بڑے اجزاء لینڈر، ایک روؤر، اور ایک پروپلشن ماڈل پر مشتمل تھا۔
جس نے فضا میں موجود چندریان-2 سے آربیٹر کا استعمال کرتے ہوئے چاند پر لینڈنگ میں مدد کی۔خلائی مشن کا مون لینڈر ’’وکرم‘‘ مارک 3 ہیوی لفٹ لانچ وہیکل کے ذریعے چاند پر اترا جسے باہوبلی راکٹ کہا جاتا ہے۔
اس کے بعد اس نے لینڈر روور پرگیان کو چھوڑا جو چاند کی سطح پر چاند کے ایک دن ( دنیا کے 14 دن) تک گھومے گا۔
خلائی مشن کی روانگی سے قبل بھارتی سائنس دانوں نے دعویٰ کیا تھا کہ مون کرافٹ ‘وکرم’ چاند کے جنوبی قطب میں اترے گا، جہاں پانی کے مالیکیولز پائے گئے ہیں۔
خیال رہے کہ 2008 میں بھارت کے پہلے چاند مشن کے دوران کی گئی اس دریافت نے دنیا کو چونکا دیا تھا۔
بھارت کا دوسرا قمری مشن چندریان-2 چار سال قبل 2013 میں ناکام ہوگیا تھا جس کے بعد نئے خلائی مشن میں کئی نئی تبدیلیاں کی گئی ہیں۔
چندریان-2 سے قبل چدریان-1 کو بھی دعوؤں کے برعکس کوئی خاص کامیابی حاصل نہیں ہوئی تھی۔
خلائی مشن کے چادن پر اترنے کے کام یاب تجربے کے بعد بھارتی ادارے ISRO کا اگلا منصوبہ سورج کے مطالعے کے لیے انسانی خلائی پرواز کا تجربہ کرنا ہے جس کے لیے زور و شور سے تیاریاں جاری ہیں۔
ہندوستان کی خلائی تحقیقی تنظیم (اسرو ) کی محنت و کوشش سے ہمارے ملک ہندوستان کا نام پوری دنیا میں روشن ہوا ہے اس طرح ہمارا ملک قطب جنوبی تک پہنچنے والا اکلوتا ملک بن گیا ہے
چاند پر کام یابی کے جھنڈے گاڑنے والے ہمارے دیش کے عظیم سائنس دانوں کی جتنی سراہنا کی جاے کم ہے ،یقینا انہیں ماہروں کی انتھک کوششوں سے پوری دنیا میں ملک ہندوستان کی عزت میں مزید اضافہ ہوا ہےعالمی رکارڈ بنانے کی سمت میں ایک بڑی چھلانگ بروز بدھ چاند کے اس حصے میں ہندوستان نے اپنا جھنڈا نصب کیا ہے جہاں آج تک کوئی بھی ملک نہیں پہنچ سکا ہے
پوری دنیا کی نظر ہمارے چندریان 3 پر لگی ہوئی تھی، آخر کار وہ دن بھی آیا کہ اب فلکیاتی اسرار تہ در تہ کھلیں گے ،سائنسدانوں کا خیال ہےکہ چاندکے قطب جنوبی میں کافی مقدار میں برف موجود ہے۔
چاند پر برف یعنی پانی کی موجودگی کا مطلب یہ ہے کہ مستقبل میں انسان اسے استعمال کر سکتا ہے، یہ برف نہ صرف پینےکے پانی میں تبدیل کی جاسکتی ہے بلکہ اس سے آکسیجن اور ہائیڈروجن حاصل کی جاسکتی ہے جس سے وہاں زندہ رہنے اور راکٹ یا خلائی جہاز کے لیے فیول حاصل کرنا ممکن ہوسکتا ہے۔
دنیا کے طاقتور ملکوں کے ساتھ ہمارا ملک بڑی تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے ہمارے سائنسدان دنیا کے کسی بھی ملک میں محتاج تعارف نہیں ہیںہمارا اسرو اب ناسا کے ساتھ کھڑا ہے کسی بھی خلائی تحقیق کے لیے بھارت اب دوسرے ملک کا محتاج نہیں ہے
چندریان 3 چاند پر سافٹ لینڈنگ کرنے والا دنیا کا چوتھا ملک بن گیا ہے لیکن خیال رہے اس سے قبل کوئی بھی ملک چاند کے جنوبی حصے تک نہیں پہنچ سکا ملک ہندوستان دنیا کا پہلا ملک ہے
جو چاند کے جنوبی حصے تک پہنچنے میں کام یابی حاصل کی ہے ،اس مشن کی کام یابی کے لیے ملک بھر میں تمام مذاہب کے لوگوں نے دعائیں بھی کی تھیں،جیسے ہی شام چھ بجے یہ خبر آئی کہ ہمارا چندریان 3 کام یابی کے ساتھ چاند پر لینڈ کر چکا ہے
لوگوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی اور ایک دوسرے کو مبارک باد پیش کرنے لگے
اس موقع پر ایم ایس او کے اہم رکن مولانا قمر انجم فیضی اسرو کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ملک کے تمام لوگوں کو مبارک باد پیش کیا اور کہا کہ ہم دنیا کے سوپر پاورس کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر چل سکتے ہیں
ہمارا ملک ایک مضبوط ملک ہے آنے والے دنوں میں ہمارا ملک اس سے بھی بڑے کارنامے انجام دے گا،وہیں پر لکھنؤ کے مشہور قومی ترجمان و پاسبان وطن فاؤنڈیشن کے چیف مولانا اعظم صاحب حشمتی نے لوگوں میں مٹھائیاں تقسیم کی اور ملک کی کام یابی کے لیے لوگوں کو مبارک باد پیش کیا