صداے درد دل

Spread the love

صداے درد دل

از قلم : محمد افتخار حسین رضوی

اے میرے پیارے اسلامی بھائی !

اگر آپ عالم دین ہیں تو آپ کو اپنے علم سے دوسروں کو فیض یاب کرنا چاہیے، دوسرے لوگ جو علم سے تہی دامن ہیں، وہ آپ کے علم کے محتاج ہیں، وہ نور علم سے محروم جہالت اور گمراہی کی تاریک وادیوں میں بھٹک رہے ہیں، اور زندگی کے بن میں تلاش منزل، اور حصولِ مقاصدِ حیات کے لیے در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں

آپ سے عاجزانہ التجا ہے کہ آپ علم کی دولت سے محروم انسانوں کی عمدہ رہ نمائی فرمانے کی زحمت گوارہ کریں تاکہ یہ لوگ آپ کی سرپرستی اور رہ بری کے سائے تلے کام یاب زندگی بسر کرنے کے قابل ہو جائیں، اللہ جل جلالہ و عم نوالہ نے آپ کے ذہن و فکر کو اسی مقصد عظیم کی تکمیل کے لیے شمع علم و حکمت سے منور کیا ہے

اسی غرض وغایت کی حصول یابی کے واسطے آپ کے دامنِ قلب و جگر کو علم و ادب کی موتیوں سے مزین اور آراستہ کیا ہے، آپ علم و فضل، اور عقل و دانش کی بیش بہا دولت سے مالا مال ہیں

لہذا آپ سخاوت و فیاضی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ظلمتوں کے بیاباں میں بھٹکنے والے نادار و مفلس نفوس کو بھی علم و ادب اور عقل و خرد کی خیرات عطا کیجیے

اے میرے پیارے مسلمان بھائی!

اگر آپ علم و ادب اور حکمت و دانش کی بیش قیمتی دولت سے محروم ہیں، جہالت کے تاریک غاروں میں مقید ہیں تو گھبرانے کی قطعاً ضرورت نہیں، آپ بلا تکلف اور بلا تاخیر اہل علم و فن سے رابطہ کیجیے اور ان کی بافیض صحبت و ہم نشینی اختیار کیجیے، آپ کی ویران زندگی کی کھیتی اور خزاں رسیدہ حیات کی فصل علم و حکمت اور عقل و دانش کی آب وہوا میں سرسبزو شاداب ہوجائے گی، اور آپ مقاصدِ زیست سے ہم کنار ہو جائیں گے، بحر ظلمات میں ہچکولے کھاتا ہوا آپ کا شکستہ سفینہ ساحل مراد تک پہنچ جائے گا۔

 

اے میرے پیارے دینی بھائی!

اگر آپ قوم‌ و ملت کے قائد و پیشوا ہیں، تو یقیناً آپ کو بحسن وخوبی اس حقیقت کا احساس و ادراک ہوگا کہ آپ سب سے عظیم اور اہم ترین منصب پر فائز و متمکن ہیں۔ اس لیے قوم و ملت کی ہمہ جہت کام یابی وکامرانی کا انحصار آپ کی ذات واحد پر، آپ کی سرپرستی و رہ نمائی پر، آپ کے فہم و فراست پر اور آپ کی سوجھ بوجھ پر ہے

آپ جس سمت رخ کرتے ہیں، اسی جانب ساری قوم رخ کرنے پر مجبور ہوجاتی ہے، اس لیے اگر آپ راہ راست ، صراط مستقیم اور جادہ اعتدال سے منحرف ہوگیے تو پوری ملت اسلامیہ راہ حق سے انحراف کرے گی۔ اسی لیے آپ کو سب سے زیادہ ہوشیار و بیدار اور چوکنا رہنے کی ضرورت ہے، آپ کی ذرا سی غفلت قوم کو لے ڈوبے گی۔

معزز قائدین!

قوم و ملت کا عروج و زوال کے ذمے دار، قائدین ہوتے ہیں۔ آپ جیسے قائدین ہی ملت اسلامیہ کی تعمیر وترقی کے ضامن ہیں، لہذا آپ ہمیشہ قوم و ملت کے فروغ و ارتقاء کے لیے کوشاں رہیں۔

اے میرے پیارے اسلامی بھائی!

اگر آپ کو اللہ تعالیٰ نے معاشی ترقی عطا فرما کر امیر و کبیر بنایا ہے، مال و دولت سے نواز کر دولت مند اور صاحب ثروت و سرمایہ بنایا، تو آپ کو مسلمانوں کی دینی و دنیاوی، تعلیمی و تربیتی، سیاسی و سماجی، معاشی و اقتصادی تعمیر و ترقی کے لیے اپنی دولت کو دل کھول کر خرچ کرنا چاہیے، اللہ تعالیٰ کی عنایت کی ہوئی دولت سے اللہ کا پسندیدہ دین اسلام کی نشرواشاعت، تبلیغ و توسیع، اور تحفظ کا کار خیر انجام دینا چاہیے

مدارس و مساجد کی تعمیر و ترقی اور حفاظت کی خاطر اپنا مال و دولت قربان کرنا چاہیے، تاکہ آپ کے تمام اسلامی بھائیوں کو بھی عروج حاصل ہو، دین اسلام کی، اور اسلامی اقدار و روایات کی حفاظت ہو، آپ کو اللہ تعالیٰ نے دولت اس لیے نہیں دیا ہے کہ اس کا استعمال صرف عیش و عشرت کی زندگی گزارنے کے لیے کریں، بلکہ اللہ تعالیٰ دولت و سرمایہ عطا کرکے آپ کا امتحان لینا چاہتا ہے کہ میرا یہ بندہ میری محبت میں میرے ہی بندوں کے لیے ، میرے ہی دین و مذہب کے لیے کتنا خرچ کرسکتا ہے۔

اس لیے اگر آپ نے اس امتحان میں کام یابی حاصل کی تو آپ اللہ و رسول جل و علا و صلی اللہ علیہ وسلم کو راضی کرنے میں کام یاب ہو جائیں گے، ورنہ بصورت دیگر آپ کو اپنے انجام کے بارے میں ضرور غور کرنا چاہیے۔

از قلم : افتخار حسین رضوی

مدیر: اردو دنیا ( ویب ہورٹل) 

اردو کالونی ، ٹھاکر گنج، کشن گنج

9546756137

One thought on “صداے درد دل

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *