مدارس اسلامیہ ہمیشہ ہی اسلام کے محافظ رہے ہیں

Spread the love

از قلم  سيف على شاہ عدم بہرائچی :: مدارس اسلامیہ ہمیشہ ہی اسلام کے محافظ رہے ہیں

مدرسے کا نام سن کر دھیان میں وہی جگہ آتی ہے جہاں ایک مولانااور چند طلباء ہوتے ہیں اور انہیں اسلامی تعلیمات سے آراستہ کیا جاتا ہے اور زندگی جینے کے طور طریقے سکھاۓ جاتے ہیں

مگر اب حالات بدل چکے ہیں لوگوں کی سوچوں کو بدل دیا گیا ہے,لوگوں اپنے خود کا نہیں بلکہ سیاسی لیڈروں کے بتاۓ ہوۓ بکواس راہ کو اپنا چکے ہیں,اب انہیں ہر چیز کا غلط مطلب سمجھ میں آتا ہے۔‌‌‍

 سب سے پہلے ایک شعر عرض ہے

مدرسہ ہے اسے تو راہ دہشت گرد نہ کہنا

جہاں انساں سونرتے ہیں یہی وہ کارخانہ ہے

بہت سارے لوگوں کا ماننا یہ ہے کہ اسلام مذهب ایک تشدد پسند اور بہت ہی برا مذهب ہے لیکن جو لوگ پڑھے لکھے اور جانکار ہیں وہ ہرگز اس بات سے اتفاق نہیں رکھتے اور بے شک سچ یہی ہے، اور وہ تمام مدارس جو کہ سارے عالم میں اسلامی تعلیم کو عام کرنے میں لگے ہیں وہ بے شک سیدھی اور سچی راہ کو ہموار کرنے میں لگے ہیں اور ہم ان تمام مدارس اسلامیہ کے شکرگزار ہیں جنہوں نے اسلامی تعلیمات کو لوگوں تک پہنچانے کا کام کرنے میں لگے ہیں

 

 

دنیا کے بہت سارے لوگوں کو یہ غلط فہمی ہوگئی ہے کہ مدارس میں بچوں کو غلط نحلمات دی جاتی ہیں انہیں دہشت گردی کے فنون سکھائے جاتے ہیں حالانكہ یہ بات یہ سوچ یہ پرو پیگنڈا حقیقت سے پرے ہے اور اس دہشت گردی کا اسلام سے کوئی لینا دینا نہیں 

ایک بات ہرکسی کو جان اورمان لینا چاہیے کہ کوئی مذهب تشدد پندی کا ساتھ نہیں دے سکتا بلکہ یہ سب کر نے والا کوئی بھی شخص ہو سکتا ہے اور بھی مذهب سے تعلق رکھنے والا ہوسکتا ہے

کسی بھی طرح سے کئے جانے والے جرم یا تشدد کو کسی ایک مذهب سے جوڑنا فطعی غلط اور بے کار بات ہے اور اسلام سے تو یہ توقع رہنے ہی دیں

سب سے پہلے ہمیں اور آپ کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ آخر اسلام لفظ کا معنى اور مطلب کیا ہے دوستوں جب کسی بھی ڈکشنری میں اسلام لفظ کو دیکھتے ہیں تو صاف طور پر یہ دیکھنے کو ملے گا

کہ اسلام کا مفی امن و سلامتی اور سکون ہے اب آپ کو یہ بات سمجھانے کی کوئی ضرورت نہیں ہوسکی کہ آگ اور پانی دونوں ایک ساتھ جمع نہیں ہو سکتے بس اسی طرح مباد دہشت گردی اور امن و امان ایک جمع نہیں ہوسکتے

بحرحال ہمیں یہ جانے کی ضرورت ہے کہ اسلامی تعلیمات جو کہ امن و سکون ہے اسے لوگوں تک پہچا نے کا ذريعہ ہی مدارس ہے بہت سارے لوگوں کی ایک خراب عادت ہے کہ وہ اكثر کہی سنی باتوں پر يقين کر لیتے ہیں

اور اس بات کی بنا کوئی جانچ پڑتال کیے بغیر اپنا لیتے اور یہی وجہ ہے لوگوں نے اسلامی مدارس کو دہشت گرد سمجھے میں کوئی کسر نہیں چھوڑتے اور پتا نہیں کیا کیا بولتے ہیں

حالاں کہ یہ سب غلط ہے ح حضرات میں ان تمامی لوگوں سے گزارش کرتا ہوں جو یہ سمجھتے ہیں کہ مدارس اسلامیہ میں بچوں کو غلط تعلیم دی جاتی ہے وہ ایک بار کسی بهی مدارس کا چکر لگا کر اپنی ذاتی آنکھوں سے مشاهده ضرور کریں

اور اس بات کو خود ہی دیکھیں کہ ان کو کیا تعلیمات دی جارہی ہیں اور انہیں کیا سکھایا جا ر ہا ہے تاکہ ان لوگوں اپنی آنکھوں سے پٹی اتار کر سچائی کا منظر دکھ سکے اور ان کی غلط فہمی دور ہو سکے اور کچھ نہیں.

بہت سارے لوگوں کو ایسا لگتا ہےاور اس طرح کی سوچ رکھتے ہیں کہ مدارس میں بچوں کو ہتھیار چلانا اور اور ان کی تعلیمات دی جاتی ہے نعوذ بالله

لیکن ہم کر بھی کیا سکتے ہیں جن کے دل و دماغ میں اس بات کو ہزارہا بول بول کر دفنا دیا گیا ہو ان کے دماغ سے اس بات کو نکالنا بہت ہی مشکل یہاں تک کی ناممکن ہی سمجھو کیونکہ اگر جھوٹ بات کو بار بار لگاتار کئی بار کسی کے دماغ میں ڈال دیا جائے تو وہ مثل برف جم جاتا ہے جس کو کبھی نہ کبھی پگلنا ہی پڑتا ہے

جہاں تک بات رہی مدارس اسلامیہ کی تو میں کسی اور مدرسے کی جانب رخ کرنے بجائے خود کے جائے تعلیم دارالہدی اسلامک یونیورسیٹی کے تعلیمی نظام کے بارے میں چند باتیں بتانا مناسب سمجھونگا دارالهدی کیرلا کے ضلع ملاپرم میں واقع ایک ایسا اسلامى مدرسہ ہے

جہاں مکمل بارہ سال کی تعلیم ہوتی ہے جس میں طلباء کو اردو عربی انگریزی فارسی ملیالم ہندی اور تفسير حديث فقہ اصول فقہ اصول حديث علم نحو علم صرف علم منطق سائنس پوٹیکل سائنس سوشیولوجی ميتھ وغيره وغیره تقریبا 18 مضمون کی تعلیم دی جاتی ہے

جس کی وجہ سے طلباء کو دین ودنیا دونوں کی مکمل تعليمات سے آگاہی ملتی ہے اب آپ خود ہی سوچ لیں کہ جہاں پر طلباء کو اتنی پڑھائی کرنی پڑتی ہےانہیں بھلا اس بات کا وقت کہاں سے میسر ہوگا کہ وہ دہشت گردی کا سبق سیکھیں

مگر ہم ان اندھ بھگتوں کا کیا کریں جنہیں ان کے قاعدوں نے یہ سیکھا دیا ہے کہ مدارس میں تو دہشت گردی کی تعلیم دی جاتی ہے۔

آج بہت سارے اسلامی بھائیوں کی سمجھ بھی خراب ہوگئی جو یہ سوچتے ہیں کہ مدرسے میں نو غریبوں کے بچے ہی پڑھتے ہیں امیر کے بچے تو صرف اسکول میں پڑھنے کے قابل ہوتے ہیں

مگر انہیں یہ بات معلوم کرنے اور سمجھنے کی ضرورت ہے کہ اسلامی مدارس نے اسلام کو بچا اور محفوظ رکھا ورنہ تو گنے چنے ہی اسکول ایسے ہوں گے

جو اسلامی تعلیمات کو فروغ دیتے ہیں ورنہ تو اکثر سبھی اسکولوں میں صرف اور صرف دنیاوی تعلیمات کو سیکھایا جاتا ہے خاص طور سے ملک ہندوستان میں جہاں کروڑوں مدارس نے کروڑوں علماء کو جنم دیا جنہوں نے اسلامی تعلیمات کو لوگوں تک پہنچایا اور اسلامی بھائیوں کے دلوں کو ایمان کی طاقت سے مضبوط کیا۔

مدارس اسلامیہ نے لوگوں کو بڑے بڑے مفکر دیے جنہوں نے اپنی فکر سے نئے نئے کارنامے انجام دیے۔ ناقابل فراموش معلم دیے جنہوں نے اپنی علم کی شعاعوں سے جہالت کے میدان کو اجاگر کیا اور تعلیمات اسلامیہ کو عالم کئے.مقرر دیے محدث دیے کاتب دیے نعت خواں دیے ناظم دیے یہاں تک کے آپ کے دلوں کو مضبوط کرنے کا سامان دیے جس کی وجہ سے ہندوستان میں تقریبا 23 کروڑ تک لوگ اسلام کو ماننے والے ہیں اور اپنا سب کچھ نثار کرنے کے آویزاں ہیں.

اس بات کو انکار نہیں کیا جاسکتا ہے کہ مدارس اسلاميہ ہر زمانے میں اسلام کو محفوظ ہی رکھنے کا کام انجام  دیا ہے. مدارس ہی وہ ہیں جنہوں اسلام کی حفاظت کا ذمہ اپنے سروں کو لیے ہوئے ہے ورنہ تو تعلیمات تو اسکولوں میں بھی دی جاتی ہیں میں الله رب العزت سے دعاگوں ہوں کہ تا قیامت مدارس کی حفاظت فرما اور لوگوں کو اسلام کی شعاعوں سے جہالت کو دور فرما

سيف على شاہ عدم بہرائچی

ملاپورم کیرالا

9004757175

One thought on “مدارس اسلامیہ ہمیشہ ہی اسلام کے محافظ رہے ہیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *