بہار و بنگال میں اردو کی صورت حال

Spread the love

بہار و بنگال میں اردو کی صورت حال ، سیکریٹریٹ واقع عبدالسلام انصاری کے دفتر میں ہوئی گفتگو جناب مجیب الرحٰمن بنگال میں اردو تحریک کی بنیاد میں ہیں : محمد رفیع

پٹنہ: ویسٹ بنگال مائنوریٹی تھنکر فورم کے جنرل سیکریٹری محمد مجیب الرحٰمن صاحب آج پٹنہ تشریف لائے اور بہار سیکریٹیریٹ مدرسہ ایجوکیشن بورڈ پٹنہ و سیکریٹریٹ کا دورہ قومی اساتذہ تنظیم بہار کے ریاستی کنوینر و آزاد صحافی محمد رفیع کے ساتھ کیا۔

جناب رفیع نے ان کی ملاقات حج بھون میں بعد نماز جمعہ چیئرمین سنی وقف بورڈ پٹنہ الحاج محمد ارشاد اللہ، سیکریٹری بہار اسٹیٹ مدرسہ ایجوکیشن بورڈ پٹنہ و ڈپٹی ڈائریکٹر سیکنڈری ایجوکیشن بہار جناب عبدالسلام انصاری، بہار پبلک سروس کمیشن پٹنہ کے سابق چیئرمین جناب امتیاز احمد کریمی، سیکریٹری اردو اکیڈمی جناب محمد ابرار، اردو ایکشن کمیٹی بہار کے جنرل سیکریٹری جناب اشرف النبی قیصر، سی ای او وقف بورڈ ، حج بھون و دیگر معزز شخصیات سے کرائی۔

جناب محمد رفیع نے مجیب الرحٰمن صاحب کا تعارف کراتے ہوئے کہا کہ وہ اردو کے بڑے خادم، قوم و ملت کے سچے ہمدرد اور بہت ہی متحرک و فعال شخصیت کے مالک ہیں۔ جناب رفیع نے مزید بتایا کے 80 کی دہائی میں کولکاتہ میں اردو کو دوسری سرکاری زبان دینے کے موضوع پر ایک معمولی سا احتجاج ہوا جس کی رہ نمائی پروفیسر کاظمی، مجیب الرحٰمن اور سید شہاب وغیرہ کر رہے تھے بعد میں حکومت کی غلط پالیسی کی وجہ سے قریب دس لاکھ افراد سڑکوں پر اتر آئے تھے۔

جناب مجیب الرحٰمن ویسٹ بنگال مائنوریٹی تھنکر فورم کے بینر تلے صوبائی، مرکزی و بین الاقوامی سطح کے ملی مسائل پر احتجاج کرتے رہتے ہیں۔ جناب مجیب الرحٰمن عبدالسلام انصاری کے نیو سیکریٹریٹ واقع دفتر میں ان سے اور رفیع صاحب سے بہار و بنگال میں اردو زبان کی صورتحال اور مسائل پر سنجیدگی کے ساتھ گفتگو کیا۔

انہوں نے اعتراف کیا کہ آپ لوگ بہت کام کر رہے ہیں، بہت جلد کولکاتہ میں ایک اعزازی پروگرام کروں گا جس میں آپ کی شرکت کے ہم خواہاں ہیں۔ اس موقع پر جناب رفیع نے کہا کہ بنگال کے زمین بہت ہی زرخیز ہے۔ وہاں اردو کی تحریک کو زندہ کرنے کی ضرورت ہے۔

جب میں کولکاتہ گیا تھا تو اس کا احساس مجیب الرحٰمن صاحب کے ساتھ کئی پروگراموں میں شرکت کے ساتھ ہوا تھا۔ جناب رفیع نے کہا کہ مجیب الرحٰمن بنگال کی اردو تحریک کے بنیاد میں ہیں اور آج بھی وہ اس لو کو جلتا ہوا دیکھنا چاہتے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *