بائنری تھیوری کے حساب سے اویسی امید کی کرن
تحریر : (سابق راجیہ سبھا ممبر، خطیب الہند حضرت مولانا عبید اللہ خان اعظمی صاحب کی وال سے کاپی انتہائی اہم اور چشم کشا تحریر) بائنری تھیوری کے حساب سے اویسی امید کی کرن
بائنری تھیوری کے حساب سے اویسی امید کی کرن
بائنری تھیوری
(Binary theory)
یہ ہے کہ کسی بھی کام،مشن،تحریک یا انقلابی اقدام یہ سمجھ کر کرنا کہ فطرت نے انسانوں میں اختلاف اور تنوع رکھا ہے، لہذا اس کے مشن سے بھی کافی لوگ مختلف الخیال ہوسکتے ہیں بلکہ ضرور ہوں گے
اور ہم یہ مان کر آگے بڑھتے ہیں کہ ہم اپنے ٹارگیٹ میں پچاس فیصد بھی کامیاب ہیں یا کچھ کریم لوگ ہی ہمارے مشن سے آخری دم تک نہ صرف جڑے رہیں گے بلکہ ہر طرح کی قربانی دینے سے بھی وہ پیچھے نہیں ہٹیں گے
بھلے ایک بڑی تعداد ہم سے الگ ہو جائے اور ایک بڑی تعداد کی رائے کو ہم ہموار نہ کرپائیں، لیکن جس قدر بھی ہم رائے عامہ کو ہموار کر پائیں اسی میں اپنی کامیابی ہمیں نظر آئے ،بائنری سوچ یہی ہوتی ہے۔
اویسی کا مشن بائنری ہے، انہیں پتہ ہے کہ بہتوں کو ان کی بات سمجھ میں نہیں آئے گی، بہت سے وہ ہوں گے جو ناسمجھی کے ساتھ مخالفت بھی کریں گے، اور بہت سے وہ ہوں گے جو کبھی ان سے جڑ ہی نہ پائیں گے۔ لیکن اگر چند
cream
اور انجام کی پرواہ کیے بغیر جم کر مقابلہ کرنے والے جاں نثار بھی آخری دم تک ان کے ساتھ لڑتے رہے اور کر و فر کے ساتھ میدن میں جمے رہ گئے تو اس کے دو فائدے ہوں گے
ایک یہ کہ اگر کام یابی ملی تو بہت خوب اور اگر مطلوبہ ٹارگٹ تک ہم نہ بھی پہنچیں تو، دیگر اقوام کے مقابلے میں مسلمانوں کا بھی ایک بڑا ڈسکورس (Discourse)
کھڑا ہوگا، یعنی مسلم آئیڈنٹٹی، مسلم شناخت، مسلم نام، مسلم کلچر، مسلم انداز گفتگو، مسلم سوچ اور خود اسلامی عبادات غیروں کے لیے نارمل ہوتی چلی جائیں گی اور انہیں یہ باتیں ہضم ہونا شروع ہوں گی
اس کی مثال یوں سمجھیں کہ اگر کوئی کسی ائیرپورٹ پر کھڑے ہوکر نماز پڑھنا شروع کردے تو نہ جانے کتنے لوگ اسے بغور دیکھنے لگیں گے، لیکن اگر ہم تمام مسلمانوں کا یہ معمول ہو جائے کہ ہم کسی بھی جگہ ہوں نماز پڑھیں اور یہ ہمارا معمول ہو تو وہ چیز پھر دنیا کے لیے اب نارمل سے نارمل ہوجاتی ہے
خاص سے عام روز مرہ کا معمول بن جاتی ہے۔جیسے سکھوں کی پگڑی بھارت میں نارمل ہے۔جیسے ہندتوا کا گائے کی پوجا نارمل ہے، بلکہ گائے کے گوبر کا استعمال نارمل ہے، کیوں کہ وہ ہمیشہ اسی کی بات کرتے رہتے ہیں اور ہم نے مان لیا کہ یہ ان کا نجی اور ذاتی معاملہ ہے۔
اسی لیے اگر اویسی کے نام، اس کی پارٹی کے نام، اس کی باتیں، اس کی مذہبی اور ملی سوچ، اس کی قانونی اور دستوری باتیں، اس کی حقوق طلبی کے جذبات وغیرہ آج لوگوں کو غیر معمولی لگ رہے ہیں اور جذباتی لگ رہے ہیں
تو وہ بھی مستقل ڈسکورس کی وجہ سے نارمل ہوں گے اور غیروں کو بھی لگے گا کہ اویسی بھی وہی عام باتیں کرتا ہے جو سکھ ،جین اور ہندو سمیت ہر کوئی کرتا ہے۔ لہٰذا ان باتوں کو سامنے رکھتے ہوے اویسی اور ایم آئی ایم جو ڈسکورس ہندوتوا کے خلاف کھڑا کر رہا ہے وہ قابل مبارک باد ہے اور نافع عام و خاص ہے تعمیر مستقل کے لیے۔
۔م۔ن۔ازہری۔
تمہیں دیش کا غدار کہا جا رہا ہے، تمہارے بچے اسکول کالج نہیں جا پا رہے ہیں، تمہارے
Buisnesses
پورے بھارت میں سب سے کم ہیں، تمہیں سرکاری نوکریوں میں سب سے پیچھے رکھا جا رہا ہے، تمہارے علاقوں میں اسکول، کالج، یونورسٹی، ہاسپٹل، لیب، کمپیوٹر سینٹر، کوچنگ ، جم، پارک، مال، شاپنگ سینٹر کھولنے کےبجائےتمہاری نسلوں کو برباد کرنے کے لیے جوئے کے اڈّے ، شراب خانے کھولےجا رہے ہیں
تم صرف دھرنے دینے سے، احتجاج کرنے سے چیخنے چلانے سے یہ سب روک نہیں سکتے جب تک تمہاری سیاسی کوئی طاقت نہ ہو۔ کیا تم نہیں دیکھ رہے ہو کہ سکھ اس ملک بھارت میں عیسائیوں سے بھی کم ہیں، لیکن اُنہوں نے اپنا پردھان منتری بھی بنا لیا اور تم نے کیا کر لیا؟
لیکن آج جب تمہارا ایک پڑھا لکھا قائد، بیرسٹر اسد الدین اویسی تمہاری بات کر رہا ہے تو تم اس کو مکّار، غدار
B Team
اور نہ جانے کیا کیا کہہ رہے ہو!۔ : تم کہہ رہے ہو کہ وہ بی جے پی کےخلاف بولتا ہے تو وہ پکڑا کیوں نہیں جاتا ہے؟، تو سب سے پہلے تو مجھے یہ بتاؤ اُس نے کون سی ایسی بات کہہ دی جو سنودھان(آئین ہند) کے خلاف ہے؟ کیا بی جے پی کےخلاف بولنا سنودھان کے خلاف بولنا ہے؟
۔2: تم کہہ رہے ہو کہ اگر ہم اس کو ووٹ دیں گے تو ہمارے ووٹ كا بٹوارا ہو جائے گا جس کی وجہ سے بی جے پی پھر جیت جائے گی تو سنو سب سے پہلی بات تو یہ ہے کہ تم اپنے ووٹ کا بٹوارا کیوں کروگے؟ کیوں تم اپنا ووٹ مل کر ایک ساتھ اپنے قائد کو نہیں دے سکتے؟
۔3: تم کہہ رہے ہو کہ وہ سیکولر دیش میں مذہب کی راج نیتی کرتا ہے اس لیے ہم اس کو ووٹ نہیں دے سکتے تو اس کا جواب یہ ہے کہ کیا تم چاہتے ہو کہ تمہاری کوئی آواز نہ ہو؟
۔4: تم کہہ رہے ہو ہو کہ اُس کی پارٹی میں مسلمانوں کا نام ہے اس لیے ہم اسے ووٹ نہیں دے سکتے تو بی جے پی جس کی پارٹی میں جنتا کا نام ہے کیا وہ جنتا کے لیے کام کر رہی ہے؟ اس طرح تو شیو سینا میں بھی شیو جی کا نام ہے اس پر تم اعتراض نہیں کرتے؟
الیکشن کے بعد جب انہیں دکھ جائے گا کہ ہم مسلمانوں کے لیے بغیر وہ سرکار نہیں بنا سکتے تو وہ (سماج وادی پارٹی والے) ہم سے اتحاد کرنے پر مجبور ہو جائیں گے ان شاء اللہ
ان مضامین کوبھی پڑھیں
تحریر میں حوالہ چاہیے تو تقریر میں کیوں نہیں
ہندوستان کی آزادی اور علامہ فضل حق خیر آبادی
مذہبی مخلوط کلچر غیرت دین کا غارت گر
قمر غنی عثمانی کی گرفتاری اور تری پورہ میں کھلے عام بھگوا دہشت گردی
عورتوں کی تعلیم اور روشن کے خیالوں کے الزامات
سیاسی پارٹیاں یا مسلمان کون ہیں محسن
قمر غنی عثمانی کی گرفتاری اور تری پورہ میں کھلے عام بھگوا دہشت گردی
اتحاد کی بات کرتے ہو مسلک کیا ہے
افغانستان سے لوگ کیوں بھاگ رہے ہیں
مہنگی ہوتی دٓاوا ئیاںلوٹ کھسوٹ میں مصروف کمپنیاں اور ڈاکٹرز
۔ 1979 سے 2021 تک کی آسام کے مختصر روداد
کسان بل واپس ہوسکتا ہے تو سی اے اے اور این آر سی بل کیوں نہیں
ہوائی جہاز ٹکٹ آن لائن بک کرتے ہوے کیسے بچت کریں
ہندی میں مضامین کے لیے کلک کریں
Pingback: اپنوں کو سپورٹ کریں اور انھیں کو ووٹ دیں ⋆ اردو دنیا ⋆ تحریر: صادق مصباحی
Pingback: اسرائیلی فوج پھر سے درندگی کی راہ پرگامزن ⋆ اردو دنیا ⋆ تحریر: سیف علی شاہ عدم بہرائچی