نئے بھارت میں ہم مسلمانوں کا مستقبل

Spread the love

از قلم : فیاض احمد مصباحی نئے بھارت میں ہم مسلمانوں کا مستقبل

نئے بھارت میں ہم مسلمانوں کا مستقبل

آپ سبھی پر ملک بھارت کے حالات دودوچار کی طرح واضح ہیں کہ فرقہ پرست طاقتوں نے ملک کی اکثریت کےاندر مسلموں کے خلاف اتنا زہر بھر دیا ہے کہ وہ مسلم دشمنی کو ہی دیش بھکتی اور کارخیر سمجھنے لگے ہیں

اور یہ صرف انھیں لیڈروں اورانھیں پارٹیوں کو ہی پسند کرتے ہیں جو مسلم کشی پر ان کی پشت پناہی، حوصلہ افزاٸی اور کھلی چھوٹ دیتی رہیں مودی سرکاربننے کے بعد ہی سے حکومتی مدد سےماب لنچنگ ،فسادِعام ،آگ زنی ،اذان ،نماز ،قرآن، مساجد، مدارس ،مزاروں اورمسلم عورتوں کی بے حرمتی جیسے مسلم کشی کے کھلم کھلامظاہرے ہورہے ہیں

اور قتل وغارتگری کے بعد مودی کی پولس اور مودی کی میڈیادونوں ہی بہت ہی سفاکی کے ساتھ مسلمان مظلوموں کوہی ظالم بناکر سلاخوں کے پیچھے ڈال رہی ہیں

ملک آج پڑوس کا برما بن چکا ہے اور ہماری بےحسی اگرایسے ہی برقرار رہی تو چند برسوں میں یہ اسپین بھی بن سکتا ہے

اس سے پہلے کہ ہمارا پیارا سا نیا بھارت ہمارے لیے برمایااسپین بنے ہمیں ہوش کے ناخن لےلیناہوگا اور تمام گلے شکوے مٹاکر سرجوڑکر اس ملک میں عزت ووقار سے جینے کے لیے ایک متحدہ لاٸحہ عمل تیار کرلینا ہوگا اس کے لیے فقیر کے ذہن میں کچھ خاکے ہیں جو صفحہ قرطاس پر آنے کوبےچین ہیں

جسے میں نہایت ادب سے اپنی قوم کے ذمہ داروں کی خدمت میں پیش کررہا ہوں اگر ان خطوط پر خلوص وذمہ داری کے ساتھ متحدہ طور پرکام کیاجاٸے تو بہت حد تک ملک میں اپنا وقاربحال کیاجاسکتاہ ےاس میں آپ حذف واضافہ بھی کرسکتے ہیں

سیاسی طور پر۔ جوپارٹی ہمارے لیے آوازبلند کرتی ہے اسے جتایا جاٸےغیرسیاسی طورپر

ملکی سطح پرایک رجسٹرڈ اورمنظورشدہ تنظیم ہو ہرصوبے

ہرضلعےمیں اس کی شاخیں ہوں جہاں چھوٹےبڑے مردوعورت سبھی مسلمانوں کوسیلف ڈیفنس کے وہ سارے طریقہ کار جو دستور ہند نے ہمیں دیٸے ہیں وہ سکھاٸے جاٸیں جیسےمکہ بازی ،نشانہ بازی، کشتی ،کراٹے،لاٹھی کھیل وغیرہ

کھیل مقابلہ یا کھیل ٹریننگ کے نام سے بڑے بڑے اشتہارات شاٸع ہوں اس کے لیے وقت متعین ہواس کا متعلقہ محکمہ سے پرمیشن لیں یہ مقابلہ ذاتی ذہنی وجسمانیی پروگرام ہرمہینےدومہینے پر ہوتے رہیں  ہرگاوں ہرشہر میں ہوتے رہیں

پروگرام کی ویڈیوبنا کر محفوظ متعلقہ محکمہ میں ارسال بھی کرتے جاٸیں اس کے لیے مسلم اسکول بھی استعمال کیے جاسکتے ہیں

اس کے لیے مساجد ومدارس کو بھی فعّال بنانا ہوگا اس کے اخراجات مسلم ایم پی ایم ایل اے یا قوم کے دولت مند افراد برداشت کریں یاچندہ کریں یا شرکا ٕپر فیس لگادی جاٸے

شروع یا اخیر میں ایک سنجیدہ اسلامی مبلغ یاموٹیویشن کے طور مختصر بیان دیاجاٸے جس میں بحیثیت مسلم ان کے دینی فراٸض اور بحیثیت قوم ان کی قومی ذمہ داریوں سے آگاہ کیاجاتا رہے تو ان شا ٕاللہ تعالی کچھ ہی سالوں میں بہتر نتاٸج برامد ہوں گے

آپسی شکوے شکایت الزام تراشی کی جگہ قوم میں زندگی جینے کا جذبہ بیدارہوگا بہت حد تک قوم مسلم کی بےچینی وبے قراری کم ہو جاٸےگی اور شکاری بھی اتنی آسانی سے شکار نہیں کرسکیں گے

ورنہ ملک بھرمیں مروجہ لاکھوں کروروں کی لاگت سے لاکھوں کروروں کی تعداد میں منعقد ہونے والے صرف جلسوں سے اور ان کی ہواہواٸی فاٸرنگ سے قوم میں نہ انقلاب وتبدیلی آنےوالی ہے نہ قوم کا اب مستقبل محفوظ رہنے والا ہے

یاد رکھٸے کہ اکیلے چنا کبھی بھاڑ نہیں پھوڑ سکتا

آپ منتری ،سنتری، اداکار یا متقی پرہیزگار کوٸی مشہور عالم دین یا سجادہ نشین ہی کیوں نہ ہوں موجودہ نٸے بھارت میں اکیلے کسی وقت بھی ماب لنچنک، فساد، آگ زنی یا پولسیہ غنڈہ گردی کے شکار ہوسکتے ہیں

خود اپنی حفاظت کے لیے بھی آپ کو اپنی ملت کو مضبوط کرنا ہوگا

اپنی قوم کی مضبوطی پیچھے ہی آپ محفوظ رہ سکتے ہیں

یہ شیاطین ہماری اسی انتشار وکمزوری کا فاٸدہ اٹھا کرہمیں ڈرارہے ہیں ورنہ جو قومیں قومی اور فکری طورپرمتحد اورمضبوط ہیں ان کی طرف انھیں آنکھ اٹھانے کی ہمت بھی نہیں پڑتی

 سکھوں کوہی دیکھ  لیجیے جب یہ عناصر شرارت کرنا چاہتے ہیں تو وہ اپنی تلوار لہرانے لگتے ہیں پھریہ بھاگ کرلنکا لگ جاتے ہیں۔

نئے بھارت میں قوم مسلم کے مستقبل کے لیے فکرمند ایک بھارتی مسلمان

فیاض احمد مصباحی

دارالعلوم حبیبیہ گلشن رضا جگپالتال راٸے بریلی یوپی

One thought on “نئے بھارت میں ہم مسلمانوں کا مستقبل

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *