حکومت اپنی بلند نظریاتی فیصلوں کا ثمرات فراہم کریں، اساتذہ کو سرکاری ملازم تسلیم کرے
حکومت اپنی بلند نظریاتی فیصلوں کا ثمرات فراہم کریں، اساتذہ کو سرکاری ملازم تسلیم کرے : محمد رفیع
پٹنہ : ملازمت کرنے والے اساتذہ کو قابلیت (سکچھمتا) کا امتحان پاس کیے تین ماہ ہوچکے ہیں، لیکن نہ تو ان کی کونسلنگ کی جا رہی ہے، نہ ہی ان کی تعیناتی کی جا رہی ہے، نہ ہی انہیں سرکاری ملازم (راجیہ کرمی) تسلیم کیا جا رہا ہے
اس لیے انہیں سرکاری ملازمین کو ملنے والے فوائد بھی نہیں مل پا رہے ہیں۔ اگر انہیں فوری طور پر سرکاری ملازم تسلیم نہیں کیا گیا تو ایک سالانہ تنخواہ میں اضافے کا نقصان یقینی ہے۔
ان باتوں کا اظہار قومی اساتذہ تنظیم بہار کے ریاستی کنوینر محمد رفیع نے ایک پریس بیان میں کیا ہے۔ انہوں نے اس سلسلے میں وزیر اعلی بہار جناب نتیش کمار کو خط بھی لکھا ہے۔
خط میں انہوں نے واضح طور پر لکھا ہے کہ پہلی کوشش میں قابلیت (سکچھمتا) کا امتحان پاس کرنے والے ملازم اساتذہ کو امتحان پاس کرنے کی تاریخ یعنی 29 مارچ 24 سے سرکاری ملازمین کا درجہ دیا جائے۔
واضح رہے کہ ملازمت کرنے والے اساتذہ نے تقریباً تین ماہ قبل قابلیت (سکچھمتا) کا امتحان پاس کیا ہے لیکن محکمانہ مصروفیات وغیرہ کی وجہ سے ان کی تقرری کا عمل درہم برہم ہے اور وہ سرکاری ملازمت کے فوائد حاصل نہیں کر پا رہے ہیں۔ جس کی وجہ سے اساتذہ کو مالی نقصان کا سامنا ہے اور اساتذہ ذہنی دباؤ کا شکار ہو رہے ہیں۔
نیز، یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ اگر قابلیت کا امتحان پاس کرنے والے اساتذہ نے 30 جون 2024 تک سرکاری ملازم (راجیہ کرمی) نہیں ہوئے تو وہ ایک سالانہ تنخواہ میں اضافے سے محروم ہو جائیں گے۔
خط کے ذریعے محمد رفیع نے وزیر اعلیٰ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس معاملے پر ہمدردی سے غور کرتے ہوئے رزلٹ کی تاریخ 29 مارچ 2024 سے قابلیت کا امتحان پاس کرنے والے ملازمین کو حکومت کے بلند نظریاتی فیصلوں کا ثمرات فراہم کریں
نتیش کمار کو مبارک باد پیش کر محمد رفیع نے انڈیا اتحاد کی حمایت کی اپیل کی