قربانی وذبح کا طریقہ

Spread the love

قربانی وذبح کا طریقہ

ایام نحرمیں امت محمدیہ کثیر تعدادمیں حلال جانوروں کو راہ خدا میں قربان کرتے ہیں جن پر قربانی واجب ہے وہ اپنے ہاتھوں سے جانور ذبح کرنا چاہتے ہیں اور اپنے ہاتھوں سے ذبح کرنا افضل بھی ہے

لیکن ذبح کا طریقہ معلوم نہیں ذبح کے مسائل سے نا آشنہ ہیں تو ضرور اس تحریر کو پڑھیں ہم آپ کو ذبح کے متعلق ضروری اور چنندہ مسائل پیش کریں گے جن سے آپ اپنی قربانی خود کر سکتے ہیں
بشکل سوال وجواب ذبح کے مسائل پیش خدمت ہیں۔

سوال۔ کیا حلال جانور ذبح کرنے کا حکم قرآن مجید میں موجود ہے

جواب ۔ پارہ 8سورہ انعام آیت نمبر 118 اللہ پاک قرآن مجید میں ارشاد فرماتا ہے۔ تو کھاؤ اس میں سے جس پر اللہ کا نام لیا گیا اگر تم اس کی آیتیں مانتے ہو ، اس آیتِ کریمہ میں حلال جانوروں کوکھانے کا حکم دیاگیا ہے جس پر اللہ کا نام لیکر ذبح کیا گیا ہو ہر حلال جانور اللہ کا نام لیکر ذبح کیا جاتا ہے تب اس جانور کا کھانا مسلمان کے لئے حلال ہوتا ہے

سوال۔ کیا حرام جانور سے بچنے کا حکم قرآن مجید میں موجود ہے

جواب۔ سورہ انعام آیت نمبر 121 پارہ نمبر 8 قرآن ِمجید میں اللہ پاک نے ارشاد فرمایا، اور اسے نہ کھاؤ جس پر اللہ کا نام نہ لیا گیا ، حلال جانور کو ذبح کرتے وقت اللہ کا نام نہ لیا گیا تو اس جانور کاکھاناحرام ہے

سوال۔ وہ کونسے جانور ہیں جو حرام ہیں

جواب۔ سورہ بقرہ آیت نمبر 173 پارہ نمبر 2 میں اللہ پاک نے ارشاد فرمایا، اس نے یہی تم پر حرام کئے ہیں مرُدار اور خون اور ُسور کا گوشت اور وہ جانور جو غیرِ خدا کا نام لے کر ذبح کیا گیا ،بسم اللہ اللہ اکبر کی جگہ کسی دیوی دیوتا بُت ومعبودانِ باطلہ کا نام لیکر ذبح کیا گیا تو وہ جانور حرام ہوگیا امت ِ مسلمہ پراس جانور کا کھانا حرام ہے

سوال۔ کیاجانور کو کسی کے نام سے منسوب کر سکتے ہیں

جواب۔بعد نمازِ عید الاضحی صاحبِ نصاب اپنے نام سے بیوی بچوں کے نام سے بڑے جانور میں سات اشخاص کے نام سے قربانی کے جانور کومنسوب کرتے ہے کہ یہ فلاں کے نام سے یہ فلاں کے نام سے ۔

اس طرح جانور کو کسی کے نام سے منسوب کرناکیسا ہے تو اس کا جواب کنزالایمان پارہ نمبر 2 آیت نمبر 176کی تفسیر میں صدرالافاضل مولانا سیدنعیم الدین مراد آبادی رحمۃ اللہ علیہ اس مسئلہ کو تحریر کرتے ہیں مسئلہ یہ ہے اگر ذبح اللہ کے نام پر کیا اور اس سے قبل یا بعد غیر خدا کا نام لیا مثلا یہ کہا کہ یہ عقیقہ کا بکرا یا ولیمہ کا دنبہ یا جس کی طرف سے وہ ذبیحہ ہے اسی کا نام لیا یا جن اولیائے کرام کے لیے ایصال ثواب منظور ہے ان کا نام لیا تو یہ جائز ہے اس میں کچھ حرج نہیں (تفسیراحمدی ) شرط بس اتنی ہے کہ وہ جانور اللہ کے نام پر ذبح کیا جائے

سوال۔ وہ کونسے جانور ہیں جو بغیر ذبح بھی حلال ہیں

جواب۔  وہ دو جانور ہیں جو بغیر ذبح بھی حلال ہیں پہلی مچھلی دوسری ٹڈی یہ جانور بغیر ذبح بھی حلال ہیں

ایک نظر ان سبھوں پر بھی

قربانی  فضائل و مسائل

مسلمانوں کے ساتھ یہ دوہرا معیار کیوں

الله رب العزت نے ماہ ذی الحجہ کے پہلے عشرے کوایام معلومات فرمایا ہے

سوال۔جورگیں ذبح میں کاٹی جاتی ہیں وہ کتنی ہیں

جواب ۔ ہر کوئی اپنے ہاتھوں سے ذبح کرنا چاہتاہے تو اس کے لئے یہ جاننا ضروری ہے کہ جو رگیں ذبح میں کاٹی جاتی ہیں وہ چار ہیں( 1)حلقوم یہ وہ ہے جس میں سانس آتی جاتی ہے( 2) مری اس سے کھانا پانی اترتا ہے 3.4 ان دونوں کے اغل بغل اور دورگیں ہیں جن میں خون کی روانی ہے (درمختار ) بہار شریعت حصہ پانزدہم صفحہ 118

مسئلہ۔ ذبح کی چار رگوں میں سے تین کا کٹ جانا کافی ہے یعنی اس صورت میں بھی جانور حلال ہوجائے گا

سوال۔ کیا ہر کوئی ذبح کر سکتا ہے یعنی ذبح سے جانور حلال ہونے کے لئے بھی شرائط موجود ہیں

جواب۔ جی ہاں ذبح کرنے کے لیے بھی شرائط موجود ہیں اگر ذبح کرنے والے کے اندر یہ شرائط پائے گئے تو وہ جانور ذبح کرسکتا ہے (1 )ذبح کرنے والا مسلم ہو (2 ) ذبح کرنے والا عاقل ہو (3) مجنون یا اتنا چھوٹا بچہ جو بے عقل ہو ان کا ذبیحہ جائز نہیں اور اگر چھوٹا بچہ ذبح کو سمجھتا ہو اور اس پر قدرت رکھتا ہو تو اس کا ذبیحہ حلال ہے

سوال۔ ذبح کرتے وقت کیا پڑھیں جس سے جانور حلال ہو جائے

جواب۔ ذبح کرتے وقت اللہ تعالیٰ کے ناموں میں سے کوئی نام ذکر کرے جانور حلال ہو جائے گا مثلاََ بسم اللہ اللہ اکبر یا صرف اللہ اکبر کہے اللہ اعظم اللہ رحیم یا صرف اللہ یارحمن یارحیم کہے اسی طرح سبحان اللہ والحمد للہ ولا الہ الا اللہ پڑھنے سے بھی جانور حلال ہو جائے گا ( فتاویٰ عالمگیری)

مسئلہ ۔ مستحب یہ ہے کہ ذبح کرتے وقت بسم اللہ اللہ اکبر کہے

سوال۔ ذبح کرتے وقت حلال جانور کا سرکٹ کر تن سے جدا ہو جائے تو کیا وہ ذبیحہ حلال ہے یا حرام
جواب۔ ذبح کرتے وقت سر کٹ کرتن سے جدا ہو جائے تو یہ فعل مکروہ ہے یعنی سر کا کٹ جانا مکروہ ہے مگر وہ ذبیحہ کھایا جائے گا (بہار ِشریعت صفحہ 118 حصہ پانزدہم )

سوال ۔گائے یا بکری ذبح کی اور اس کے پیٹ میں بچہ نکلا تو اس بچے کا کیا حکم ہے
جواب ۔گائے یا بکری ذبح کی اور اس کے پیٹ میں بچہ نکلا اگر وہ زندہ ہے تو ذبح کر دیا جائے گا اور مرا ہوا ہے تو حرام ہے اور اس کی ماں کا ذبح کرنا اس کے حلال ہونے کے لیے کافی نہیں ہے( درِ مختار وغیرہ بہارشریعت حصہ پانزدہم صفحہ 122)

قربانی کرنے کا طریقہ

قربانی کے جانور کو بائیں پہلو پر اس طرح لٹائیں کہ اس کا منھ قبلہ کی طرف ہو اور اپنا دایاں پائوں اس کے پہلو پر رکھیں اور ذبح سے پہلے یہ دعا پڑھیں ۔ انی وجھت وجھی للذی فطر السموات والارض حنیفا و ما انا من المشرکین ان صلاتی ونسکی ومحیای للہ رب العٰلمین لا شریک لہ وبذٰلک اُمرت وانا من المسلمین پھر اللھم لک ومنک بسم اللہ اللہ اکبر پڑھتے ہوئے تیز چھری سے ذبح کریں ۔

قربانی اپنی طرف سے ہو تو ذبح کے وقت یہ دعا پڑھیں ۔اللھم تقبل منی کما تقبلت من خلیلک ابراھیم علیہ السلام وحبیبک محمد صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم اور اگر دوسرے کی طرف سے ذبح کرتا ہے تو منی کی جگہ من پڑھ کر اس کانام لے اور اگر مشترک جانور ہو جیسے گائے ،اونٹ ، بھینس تو فلاں کی جگہ سب شریکوں کا نام لے اور اگر دوسرے سے ذبح کرائے تو خود بھی حاضر رہے (فیضانِ شریعت صفحہ ۴۱۳)

تحریر۔محمد توحید رضا علیمی بنگلور

امام مسجدرسولُ اللہ ﷺ خطیب مسجدرحیمیہ میسورروڈ جدید قبرستان بنگلور

مہتمم دارالعلوم حضرت نظام الدین رحمۃ اللہ علیہ

نوری فائونڈیشن بنگلور انڈیا

رابطہ۔9886402786

tauheedtauheedraza@gmail.com

قربانی فضائل و مسائل

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *