جماعت اسلامی اور آر ایس ایس مذاکرات سنگھ کے سلسلے میں ہمارا موقف قطعی ہے

Spread the love

جماعت اسلامی اور آر ایس ایس مذاکرات سنگھ کے سلسلے میں ہمارا موقف قطعی ہے

جماعت اسلامی اور آر ایس ایس مذاکرات

سَنگھ کے سلسلے میں ہمارا موقف قطعی ہے:

دوسری قسط: ✍: سمیع اللہ خان

آر ایس ایس کےساتھ جماعت اسلامی ہند کے مذاکرات پر کل رات کچھ لکھا تھا، جس پر صبح ہوتے ہوتے فیس بک اور واٹس ایپ وابستگان و محبینِ جماعت کے مثبت پیغامات اور منفی ردعمل سے بھر گیا، کئی لوگوں نے ای۔میل کے ذریعے بھی اپنی تنقید، تائید یا غیظ و غضب سے نوازا ہے

اور یہ اب یہ معمول ہے جب کبھی مسلمانوں کی کسی بھی تنظیم کی پالیسی سے اختلاف کرتا ہوں تو اس طرح سے ردعمل کا سامنا کرنا ہی پڑتا ہے فرق اتنا ہے کہ جب جمعیۃ علماسے اختلاف کرتا ہوں تو ایمان پر سوال اٹھتے ہیں اور جب جماعتِ اسلامی سے اختلاف کیجیے تو ناکارہ ہونے کا خطاب

گویا کہ ایک طبقہ ایمان و کفر کے سرٹیفکیٹ بانٹتا ہے تو دوسرا خود کو سب سے زیادہ کام کرنے والا، انٹلکچوئل، مفکر اور دانش مندی کا سرچشمہ سمجھنے لگا ہے، اختلاف کے جواب میں آنے والے ایسے عوامی ردعمل کا جواب دینا میں چھوڑ چکا ہوں یہاں تک کہ ردعمل کے دوران کہیں کچھ قابلِ قدر سینئر اہل علم اور قابلِ احترام بزرگوں کے رسپانس بھی نظر آجائیں !

بعض حضرات کا کہنا ہے کہ ہم نے جماعت اسلامی اور آر ایس ایس کے مذاکرات کےمتعلق صرف اس لیے لکھا ہے کہ کیرالا کے وزیراعلیٰ نے بھی تنقید کی ہے اور میں اس سے متاثر ہوگیا ہوں:

غلط، میں نے کیرالا کے وزیراعلیٰ کی تنقید سے پہلے ہی مسلم قیادتوں کی جانب سے آر ایس ایس کےساتھ مذاکرات کی خبر پر تنقید کی تھی، اور واضح الفاظ میں آر ایس ایس کےساتھ بیٹھنے پر اختلاف کیا تھا، کیرالا کے وزیراعلیٰ کی جانب سے جو تنقید جماعت کے اس اقدام پر سامنے آئی وہ بعد میں آئی ہے باقی کیرالا کا وزیراعلیٰ کوئی سند نہیں ہے

اور کمیونسٹ گروہ کی اسلام دشمنی آپ مجھے مت بتائیے، کیوں کہ اس جانب ہم بارہا توجہ دلاتے رہےہیں لیکن جب کمیونسٹوں کےساتھ آپ بیٹھ کر مین اسٹریم کی خبروں میں آتے ہیں تب کمیونسٹوں کےساتھ آپ کے اضافی روابط پر ہماری تنقید کو آپ نے انتہا پسندی قرار دیا تھا اور جب انہی کمیونسٹوں کا ہندوستانی باپ پنارائی وجائن چیف منسٹر آف کیرالا آپ پر حملہ آور ہے تو آپ کو کمیونسٹوں کی اسلام دشمنی کا احساس ہوگیا، خیر یہ اچھی بات ہےکہ آپ کمیونسٹوں کے سرخ پرچم کے ” لال ” رخ کو پہچان رہےہیں

کمیونزم کی اسلام دشمنی کا سبق آپ مجھے یاد دلا رہےہیں، کیا مذاق ہے !

ہم چاہتے تو سیدھے سیدھے لکھ دیتے کہ آر ایس ایس کےساتھ بیٹھنا بہت غلط ہے لیکن جب کوئی شخص اپنے لوگوں کو خیرخواہی کے جذبات کےساتھ کسی معاملے کی تفہیم کرانا چاہتاہے تو وہ اس معاملے کے کئی پہلوﺅں کو سامنے رکھتاہے تاکہ مسئلے کی نزاکت اور مرتب ہونے والے نتائج کو سمجھایا جاسکے

کیرالا کے وزیراعلیٰ کی مخالفت کو اسی تناظرمیں پیش کیاگیاتھا کوئی دلیل کے طورپر ہرگزنہیں، کیرالا کا یہ وزیراعلیٰ جماعت کے خلاف ہے ہم جانتےہیں لیکن آج وہ آر ایس ایس کےساتھ مذاکرات کی بنیاد پر جماعت اسلامی کےخلاف جو کچھ کہہ رہا ہے اور جماعت کو ہندوستان کے دیگر حلقوں میں بےوزن کررہاہے تو یہ بھی یقیناﹰ اس کی دشمنی کا ہی مظہر ہے یہ ہمیں خوب معلوم ہے لیکن اسے یہ موقع کس نے دیا؟

 

جماعت اسلامی کے ایک رکن مرکزی شوری سے ہیں انہوں نے تو انتہائی سلیقے اور ضبط کا ثبوت دیتے ہوئے لکھا ہے کہ کمیونسٹوں کی وجہ سے ملت کے جذباتی لوگ جماعت اسلامی کے خلاف زہر اُگل رہےہیں 😊 ہم نے جو اختلاف رائے آر ایس ایس کےساتھ مذاکرات کے سلسلے میں کیا ہے اسے زہر اگلنے سے تعبیر کرتے ہوئے ان حضرت کو یقینًا آداب اختلاف کے اصولوں کا کچھ بھی بناوٹی خیال بھی نہیں آیا ہوگا کیوں کہ کاغذوں اور لفظوں میں اتارا جانے والا علم فکر کی غذا بن کر دل میں بھی رحمت بن کر اترا ہو یہ سب کے نصیب میں کہاں ہوتاہے ۔

مجھے تو سمجھ میں یہی نہیں آیا کہ جو لوگ کمیونسٹوں کےساتھ سب سے زیادہ اٹھتے بیٹھتے رہے ہیں وہ کیرالا کے وزیراعلیٰ کی جماعت پر تنقید کو کمیونسٹوں کی اسلام دشمنی کے سہارے کیسے اپنے لیے بہانہ بنا رہےہیں، جبکہ کل تک جب ہم ان حضرات سے کہتے تھے کہ کمیونسٹ اسلام دشمن ہیں تو یہ ہمیں ہی انتہاپسندی کا خطاب دیتےتھے، آج پتانہیں کیا ہوگیا؟!

ایک بزرگ ‘شخصیت’ جوکہ درحقیقت ایک قابلِ احترام، دلچسپ اور مرنجامرنج “شخصیت” ہیں انہوں نے لکھا ہے کہ چوں کہ کیرالا کے وزیراعلیٰ نے جماعت کی مخالفت کی ہے اس لیے تنقید کی ہے اور اگر کیرالا کا وزیراعلیٰ تعریف کرتا تو مزید تنقید کی جاتی کہ جماعت اسلامی کی تعریف اشتراکی نظریے والے کمیونسٹ کررہےہیں، یہ منطق ہماری سمجھ سے بالاتر ہے۔ کیرالا کے وزیراعلیٰ نے جماعت پر تنقید کردی اس لیے اسے سمجھدار سمجھا جارہاہے

اُن بزرگ شخصیت کا احترام بجا لاتے ہوئے عرض ہےکہ ایسا ہوا اس لیے ایسا کہا اور ویسا ہوتا تو ایسا کہتے یہ طرزِ منطق ازخود لاجک اور حقیقت دونوں کے ہی خلاف ہے، لاجک کےخلاف اس لیے کہ ایسا اور ویسا ہونے کی بنیاد پر کوئی بات دلیل کے خانے میں نہیں آتی ہے بلکہ اس قسم کے الزامی سوال و جواب پہلے مسلکی مناظروں میں ہوا کرتےتھے، آپ ایسا اور ویسا کو کنارے رکھ کر نفسِ مدعا پر کلام فرماتے تو کیا ہی خوب اور آپکی شایان شان ہوتا کہ آیا آپ آر ایس ایس کےساتھ بیٹھنے سے متفق ہیں یا نہیں؟

آر ایس ایس کے ساتھ اس وقت بیٹھنا ملک میں جاری غیرسَنگھی کوششوں کے ليے زہرناک ہے یا نہیں؟ آر ایس ایس کےساتھ بیٹھنا کیا اسے نارملائز اور authorize کرنے والا عمل نہیں ہے؟ ایسا ہوا تو یہ کہا ہوتا اور ویسا ہوتا تو ایسا کہتے یہ کوئی لاجک نہیں ہے

اس کے علاوہ بزرگ شخصیت کا یہ تبصرہ کہ، ہم نے وجاین کو سمجھدار سمجھ لیا ہے صرف جماعت پر تنقید کی وجہ سے تو یہ بہت افسوسناک تبصرہ ہے ان کا کیوں کہ یہ صرف ایک الزام ہے مجھے یقین نہیں کہ انہوں نے یہ الزام دانستہ لگایا ہوگا، یہ جماعت سے بغض کا الزام ہے، اور ایسی کم ظرف صفات نہ ہم پالتے ہیں الحمدللہ، نہ ہمارے قبیلے کے دیگر “پٹھان” شرفاء ایسا کرتےہیں، خیر وجاین سمجھدار تو نہیں البتہ ” سیاسی کمیونسٹ ” ضرور ہے

بعض حضرات نے محترم ملک معتصم خان صاحب کا مذاکرات سے متعلق وضاحت نامہ بھیجا ہے جسے میں پہلے ہی سن چکا تھا، جس کےباوجود آر ایس ایس کےساتھ مذاکرات کے اقدام پر ہمارے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے، کچھ حضرات و خواتین کی شکایت یہ رہی کہ جماعت پر تنقید کرتے ہو جمعیت پر کر کے دکھاؤ کبھی، اس پر تو صرف یہ ایموجی 😃 ہی پیش کرسکتا ہوں

، بعض “سوشل میڈیا صارفین” کا اعتراض ہے کہ بس مضامین پر لکھتے رہتے ہو کبھی جماعت کی طرح کچھ کر کے بھی دکھاؤ، لیکن ہمیں معلوم ہےکہ وہ سوشل میڈیا صارفین ہیں

اس کےعلاوہ جو بھی حضرات و خواتین انتہائی ردعمل کا مظاہرہ کررہے ہیں اور کسی دلیل اور لاجک کے بغیر جماعت سے وابستہ لڑکے صرف اس بات پر غصہ ہورہے ہیں کہ جماعت اسلامی پر تنقید کردی تو ان کی پریشانی کا کوئی علاج نہیں سوائے اس کے کہ انہیں تجرباتی مطالعات اور ذوقِ کتب کی ترغیب دی جائے

ہم کسی کی تائید یا مخالفت کے بغیر کہتے ہیں کہ ہم آر ایس ایس کے ساتھ مسلمانوں کے اتحاد کے خلاف ہیں اور سخت خلاف ہیں، خواہ کوئی بھی اس سلسلے میں سامنے آئے ہم اس سے اختلاف کریں گے اور واضح کرتے رہیں گے کہ آر ایس ایس کےساتھ جانا کیوں غلط ہے کیوں ملت کےساتھ خیانت ہے کیوں شہیدوں کےساتھ غداری ہے؟ یہ ڈاکوؤں، فسادیوں، زانیوں اور قاتلوں کی حوصلہ افزائی ہے،

ہم آر ایس ایس کی تاریخ کو جانتےہیں ہم آر ایس ایس کے ریکارڈ کو جانتےہیں اس گروپ کے فاشسزم کی تباہ کاریوں سے واقف ہیں اس کے استعماری عزائم ہمارے سامنے ہیں ہندوستان میں مسلمانوں کی جانی بقاء سے بڑھ کر ایمانی سلامتی بھی آر ایس ایس کو دشمن مان کر عام مسلمانوں کو ان سے دور رکھنے میں ہی ہے اس کا ہمیں مطالعاتی اور مشاہداتی یقین ہے

آر ایس ایس کے سلسلے میں ادنی سا نرم گوشہ بھی مسلمانوں کےعلاوہ بھارت کے عام انسانوں کی حق خودارادیت سے بھی سمجھوتے کے مترادف ہے، آر ایس ایس کے سلسلے میں ہمارا یہ موقف بدل نہیں سکتا ہے ہم حالات کی وجہ سے اپنے نظریے کو بدل دیں یہ کیسے ممکن ہے؟

الحمدللہ ہمارا نظریہ ہمارے ضمیر میں پیوست ہے، آپ چاہیں تو اپنی پالیسیوں پر عمل کرتے رہیں لیکن ہم اپنے یقین پر کاربند رہیں گے

ksamikhann@gmail.com

2 thoughts on “جماعت اسلامی اور آر ایس ایس مذاکرات سنگھ کے سلسلے میں ہمارا موقف قطعی ہے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *