ساورکر کی جینتی پر نئی پارلیمنٹ کا ہندوانہ افتتاح

Spread the love

ساورکر کی جینتی پر نئی پارلیمنٹ کا ہندوانہ افتتاح

✍: سمیع اللہ خان

یہ تصویر نئی پارلیمنٹ کی افتتاح سے متعلقہ تقریب کی ہے، بھارت کی نئی پارلیمانی عمارت کا جس ہندوانہ انداز میں افتتاح ہونے جارہاہے اس کو دیکھتے ہوئے آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ یہ نئی پارلیمنٹ ہندوستان میں جمہوریت کی علم بردار ہوگی یا “ہندوراشٹر کی پنچایت” نئی پارلیمنٹ کے سنگِ بنیاد کے لیے جس تاریخ کا انتخاب کیا گیا وہ اس پارلیمنٹ کی سوچ میں موجود ہندوتوا زہر کا واضح ثبوت ہے

مودی سرکار ۲۸ مئی کو پارلیمنٹ کا افتتاح کررہی ہے اور ۲۸ مئی کو ہی مشہور ہندوتوا رہنما ونایک دامودر ساورکر کی جینتی ہے، پارلیمنٹ کے افتتاح کی تاریخ کو ساورکر کی جینتی پر ہی رکھنا یہ چالاک فِکر مودی جی کو یقینًا آر ایس ایس نے دی ہوگی

لیکن اس ہندوتوا چالاکی پر سخت ردعمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے مہاتما گاندھی کے پرپوتے تشار گاندھی نے کہا ہے: ” وزیراعظم ۲۸ مئی کو وی۔ڈی۔ساورکر کی جینتی پر نئی پارلیمنٹ کا افتتاح کررہے ہیں انہیں نئی پارلیمنٹ کا نام ” ساورکر سدن ” اور سینٹرل ہال کا نام ” معافی ہال ” رکھ دینا چاہیے” پارلیمنٹ کی افتتاح کے لیے ساورکر جیسے نسل پرست فاشسٹ اور ہندوتوا استعماریت کے علم بردار سے متعلقہ تاریخ کا انتخاب ہی مودی سرکار کی سوچ بیان کرنے کے لیے کافی ہے۔

نئی پارلیمنٹ کے سنگِ بنیاد اور اس کو بنانے سے لےکر اس کے افتتاح تک میں ہرجگہ سادھو، سنت، پنڈتوں اور برہمنوں کی رسومات کو جس طرح انجام دیا جاتا رہا ہے اور جس طرح پارلیمنٹ کو ہر زاویے سے ہندو رواجوں کےمطابق اور ہندوانہ طرز پر ڈھالا گیا ہے وہ سیکولر آئین اور جمہوری ہندوستان کی بنیادیں تو ہرگز نہیں ہوسکتیں، نئی پارلیمنٹ کی تعمیر کے دوران نریندر مودی اس طرح خود کو پیش کرتے رہے ہیں جیسے کہ وہ ان کے باپ دادا کی پرائوٹ پراپرٹی ہو اور اب وہ اپنی اولاد کے لیے اس میں تزئین کروا رہے ہوں

جب کہ اصولی طور پر نئی پارلیمنٹ کی تعمیر میں پارلیمنٹ کے اسپیکر کو آگے رہنا چاہیے تھا اور افتتاح میں صدرِ جمہوریہ کو، لیکن ہرجگہ بس مودی مودی کا ہی چہرہ ہوگا تاکہ ہندوستان کی تاریخ میں مودی کو ہرجگہ پڑھایا جاسکے ویسے سائنسی اور نظریاتی ترقی کے دور میں بھی مودی سرکار نے بھارت کی نئی پارلیمنٹ کے افتتاح پر اپنی دیومالائی، ہندوانہ اور ان سب سے بڑھ کر ٹیکنکل دنیا میں انتہائی معیوب سمجھی جانے والے ” اندھ وِشواس ” کی جس طرح پیروی کی ہے وہ ‘عقل مندوں’ کے لیے “سمجھ داری” کا پیغام ہے

samiullahkhanofficial97@gmail.com

One thought on “ساورکر کی جینتی پر نئی پارلیمنٹ کا ہندوانہ افتتاح

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *