میرے اولین استاد مولانا یوسف صاحب قبلہ کی بارگاہ میں خراجِ تحسین
میرے اولین استاد مولانا یوسف صاحب قبلہ کی بارگاہ میں خراجِ تحسین
[یومِ اساتذہ کے موقع پر خصوصی تحریر]
✍️ آصف جمیل
امجدی استاد کا مقام وہ عظیم مرتبہ ہے جو زمانے کی گردشوں سے بلند اور ہر دور میں معتبر رہتا ہے۔
میرے اولین استاد، مولانا یوسف صاحب قبلہ، جنہوں نے میری زندگی کے سفر کا آغاز علم و ہدایت سے کیا، ان کی شخصیت میرے لیے ہمیشہ ایک مینارِ نور رہی ہے۔
آج یومِ اساتذہ کے موقع پر، ان کی خدمت میں محبت و عقیدت کے نذرانے پیش کرتے ہوئے، ان کی عظمت کو سلام پیش کرتا ہوں۔مولانا یوسف صاحب قبلہ نے میرے قلب و ذہن کو علم کی روشنی سے منور کیا۔ ان کی شفقت، تربیت، اور بے لوث محنت نے میری زندگی کے ہر پہلو پر گہرے اثرات مرتب کیے۔
وہ محض ایک استاد نہیں بلکہ ایک رہنما تھے، جنہوں نے میری تربیت کا حق ادا کیا اور مجھے زندگی کے سفر میں اعتماد اور حوصلہ بخشا۔
مولانا یوسف صاحب کا اندازِ تعلیم محبت اور علمیت کا حسین امتزاج تھا۔ وہ ہمیشہ سادگی اور عاجزی کا پیکر رہے، لیکن ان کے الفاظ میں اتنی قوت تھی کہ وہ ذہنوں کو روشن اور دلوں کو گرما دیتے تھے۔
ان کی دی گئی نصیحتیں اور دعائیں آج بھی میری کام یابی کا ذریعہ ہیں۔
“استاد وہ جو علم کی شمع روشن کرے،
دعا کے سایے میں شاگرد کی تقدیر سنوارے۔
“یومِ اساتذہ کے اس بابرکت موقع پر، میں مولانا یوسف صاحب کی دی گئی تربیت اور دعاؤں کا شکریہ ادا کرتا ہوں
اور دعا گو ہوں کہ اللہ تعالیٰ انہیں عمرِ دراز اور صحت و عافیت عطا فرمائے، تاکہ ان کے علم کا فیض اور محبت کا سلسلہ ہمیشہ جاری رہے۔ آمین!