نعت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
نعت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
( طفیل احمد مصباحی )
خدا کے نور کی جلوہ گری ہے
ہر اک ذرّے میں پھیلی روشنی ہے
عیاں ہے قولِ باری ” مَنْ یُطِعْ ” سے
اطاعت مصطفیٰ کی بندگی ہے
جلی ہے جب سے شمعِ مدحِ سرور
مری فکر و نظر میں روشنی ہے
رسولِ پاک کی مدحت کی خوشبو
ہمارے فن کی سانسوں میں بسی ہے
بھلا کیوں نہ کھِنچے دل اس کی جانب
ادائے مصطفیٰ میں دلبری ہے
رہینِ منتِ جانِ فصاحت
ادب ہے علم و فن ہے شاعری ہے
محمد باعثِ تخلیقِ عالَم
انہیں سے محفلِ عقبیٰ سجی ہے
عرب کے ” ماہِ تاباں ” کی بدولت
جدھر دیکھو اُدھر رخشِندگی ہے
شہِ دیں کے تکلم کی حلاوت
طَرَب افزا شکر کی اک ڈلی ہے
وہ کعبے کا محافظ بن کے آیا
مچی ‘ لات و ہُبُلْ ‘ میں کھبلی ہے
نبی کی نعت جب سے لکھ رہا ہوں
عنایاتِ مسلسل کی جھڑی ہے
پریشاں حال ! پڑھ نعتِ شہِ دیں
کہ ان کی نعت وجہِ سر خوشی ہے
لطافت اس کی مٹی سے نمایاں
زمیں شہرِ نبی کی مخملی ہے
نبی کی نعت کی مضراب احمدؔ
ہر اک تارِ نَفَس کو چھیڑتی ہے