اقلیتی اداروں و مسلم رہ نماؤں کی رہائش پر چھاپہ لمحۂ فکر
اقلیتی اداروں و مسلم رہ نماؤں کی رہائش پر چھاپہ لمحہ فکر
تعلیمی انقلاب کے بانی ڈاکٹر احمد اشفاق کریم کی رہائش پر چھاپہ، کمیشن برائے حقوق انسانی لے نوٹس : محمد رفیع
پٹنہ، 14/ اکتوبر
ملیا ٹرسٹ و الکریم ایجوکیشنل ٹرسٹ کے ذریعہ چلائے جا رہے تعلیمی ادارہ پر انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ کا چھاپہ اقلیتی ادارہ کی شناخت پر حملہ ہے۔ کٹیہار میڈیکل کالج و ہسپتال کے بانی چیئرمین، چانسلر الکریم یونیورسٹی و ایوان بالا ہند کے رکن ڈاکٹر احمد اشفاق کریم کی رہائش، کالج و یونیورسٹی میں چھاپہ اقلیتی اداروں کو بدنام کرنے و اقلیتی رہ نماؤں کی شبیہ خراب کرنے کی مرکزی حکومت کی بڑی سازش معلوم ہوتی ہے۔
یہ باتیں قومی اساتذہ تنظیم بہار کے ریاستی کنوینر، خادم اردو و آزاد صحافی محمد رفیع نے کہی ہے۔
جناب رفیع اسے مرکزی حکومت کے زوال کی وجہ بتاتے ہیں۔ وہ بتاتے ہیں کے ڈاکٹر احمد اشفاق کریم تعلیمی انقلاب کے بانی ہیں۔ انہوں نے بہار کے پسماندہ علاقہ میں کٹیہار میڈیکل کالج و الکریم یونیورسٹی قائم کر ایک مثال قائم کیا ہے۔
اپنی صلاحیت اور قابلیت کے بوتے ہی انہوں نے ملک کی بڑی سیاسی پارٹیوں میں اپنی شاخ بنائی ہے اور آج وہ ملک کے ایوان بالا کے رکن ہیں۔ لیکن مرکزی جانچ ایجنسیاں جس طرح سے بار بار ان کی رہائش، کالج و دوسرے ٹھکانوں پر چھاپہ ماری کرتی ہے وہ قابل تشویش ہے وہ بھی جب کہ چھاپہ میں انہیں کوئی بھی ایسی چیز حاصل نہیں ہوتی جو قابل اعتراض ہو، اس سے صاف ثابت ہوتا ہے کہ چھاپہ ماری ان کی اور ان کے ادارہ کی شاخ کو نقصان پہنچانے کی مرکزی حکومت کی سازش ہے۔
جناب رفیع نے مزید کہا کہ سیاسی، سماجی، ملی و قومی خدمتگار و ملک کے بڑے دانش وروں میں شمار ڈاکٹر احمد اشفاق کریم کے خلاف جو مرکزی حکومت کی سازش ہے اس کے خلاف کمیشن برائے حقوق انسانی کو خود ہی نوٹس لینی چاہئے۔
چوں کہ حقوق انسانی کمیشن کے آگے نہیں بڑھنے کی وجہ سے جناب رفیع قومی و بین الاقوامی ادارہ حقوق انسانی سے یہ مانگ کرتی ہے کہ کسی بھی شریف و عزت دار کو بدنام کرنے، اس کی شبیہ خراب کرنے اور ادارے کی شاخ کو نقصان پہنچانے کی اجازت ہرگز نہ دیں، اگر کوئی ایسا کرتا ہے، چاہے وہ حکومت ہو یا حکومت کی حمایت حاصل کیا ہوا شخص ہو اس کے خلاف انسانی حقوق کے پامالی کا مقدمہ قائم کر اسے ایسی سزا دی جائے کہ مستقبل میں پھر کسی عزت دار کو ذلیل کرنے کی کوئی حماقت نہ کرے۔