غزل مطمئن سا مگر کہاں مجھ کو August 10, 2023August 12, 2023 UrduDunia 172 Views 0 Comments سبطین رضا شاہی, مطمئن سا مگر کہاں مجھ کو Spread the love غزلمطمئن سا مگر کہاں مجھ کو جب سے وہ چشم دید ملائی ہےان کی أمد ہے أشیانے میں مجھ کو باد صبا بتائی ہےپھلے ہنس مکھ تھی زندگانی اب ان کی تفصیلیاں رلائی ہےاعتبار ان کا کیوں نہ کروں کتنی قسمیں وفا کی کھائی ہےقلب شاہی میں کھلبلی کیوں ہے أج ملنے کو و ہ بلائی ہےسبطین رضا شاہی