تحفظ ختم نبوت کانفرنس و جلسہ دستار بندی بحسن و خوبی اختتام پذیر

Spread the love

مدینتہ العلوم جگولیا مظفرپور کا یک روزہ تحفظ ختم نبوت کانفرنس و جلسہ دستار بندی بحسن و خوبی اختتام پذیر

ناموس رسالت کی حفاظت اور جھوٹے مدعیان نبوت کے دجل و فریب سے امت مسلمہ کو بچانا علماء و ائمہ کی اہم ذمہ داری:انیس الرحمن قاسمی

مظفرپور(انور حسین)

جامعہ مدینۃ العلوم جگولیا مظفرپور بہار کا تیسرا یک روزہ عظیم الشان تحفظ ختم نبوت کانفرنس و دستاربندی بحسن و خوبی اختتام پذیر ہوگیا۔

اجلاس کا باضابطہ آغاز قران کریم کی تلاوت سے قاری عبدالسمیع استاذ جامعہ اسلامیہ قاسمیہ دارالعلوم بالاساتھ سیتامڑھی نے کیا۔نیز رسالت مآب میں نعت پاک کا گلدستہ ہندوستان کے مشہور شاعر اشفاق بہرائچی۔اشفاق کریمی رجگھٹہ۔

آزاد ساحر مئو نے پیش کیا جسے سامعین نے خوب پسند کیا اور دادو تحسین سے نوازہ۔

نظامت کے فراٸض بہار کے مشہور عالم دین جناب حضرت مولانا محمد شوکت صاحب القاسمی سابق استاد حدیث دارالعلوم بالا ساتھ نے بڑے خوبصورت انداز میں انجام دیا۔

اس موقع پر مولانا انیس الرحمن صاحب القاسمی قومی نائب صدر ال انڈیا ملی کونسل بہار نے اپنے خطابت کے درمیان فرمایا اللہ کے نبی جناب محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے اخری نبی ہیں اس پر ہم لوگوں کا ایمان یقینی اور مستحکم ہونا چاہیے اور جو نبی ہونے کا دعوی کرے وہ کافر ہے وہ ملعون ہے وہ کذاب ہے وہیں انہوں نے اس موقع پر بچوں کی تعلیم و تربیت پر زور دیا۔

اور معاشرے میں پھیلے برائی کے سد باب کے لیے نوجوانوں کو نصیحت آمیز کلمات کہے۔جامعۃ القاسم الاسلامیہ سپول کے نائب ناظم بے باک خطیب مفتی انصار قاسمی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حالات کا تقاضا ہیکہ اپنے بچے اور بچیوں کی ایمان اور عقیدے کی حفاظت کی جائے۔

تبھی ہم ارتداد پر قابو پا سکتے ہیں اور مسلم سماج کو بہترین قائد دے سکتے ہیں۔مفتی نافع عارفی قاسمی جنرل سکریٹری ملی کونسل بہار نے بھی اپنے تاثرات کا اظہار کیا اور مولانا مظفر عالم قاسمی کی خدمات کو خوب سراہا اور مدرسہ کا حسن انتظام کو دیکھ کر انہیں مبارکباد پیش کی۔

پروگرام کے پہلے مقرر مولانا عبدالخالق قاسمی استاد مدرسہ طیبہ منت نگر مادھو پور مظفرپور بہار نے اپنے ولولہ انگیز خطاب میں کہا کہ۔قران کریم دنیا کی عظیم ترین کتاب بھی اور مظلوم ترین کتاب بھی ہم نے قرآن کو صرف پڑھا ہے قرآن کو سمجھا نہیں یہی وجہ ہیکہ اس ملک میں تباہی و بربادی ہماری مقدر بن چکی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ امت وسط ہونے کی حیثیت ہمارے اوپر بہت بڑی ذمہ داری ہے۔اگر ہم نے اس کی خیر خواہی کا حق ادا نہ کیا تو کل میدان حشر میں ہم سے پوچھا جائیگا۔پروگرام کی صدارت فرما رہے مولانا و مفتی اقبال احمد صاحب القاسمی نے اپنے صدارتی خطاب میں تحفظ ختم نبوت پر بڑی تفصیل سے روشنی ڈالی اور امت مسلمہ کو مہدیت کا دعوی کرنے والا ملعون شکیل بن حنیف کے دجل و فریب سے آگاہ کیا۔مزید انہوں نے کہا کہ حضرت سید ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ اور حضرت خالد ابن ولید اور دیگر صحابہ نے تحفظ ختم نبوت کے لئے جس طرح کی قربانیاں پیش کی ہیں وہ تاریخ کے اوراق میں جلی حروف میں لکھے ہیں اسے پڑھنے کی ضرورت ہے۔

درمیان پروگرام 12 حفاظ کرام کے سروں پر علماء کرام کے ہاتھوں دستار باندھی گئی اور انہیں انعام و اکرام سے بھی نوازہ گیا۔صدر محترم کی دعا پر اجلاس اختتام پذیر ہوا۔

اس اجلاس میں قرب و جوار کے لوگوں کا جم غفیر تھا۔آخر میں مولانا مظفر عالم قاسمی نے تمام مہمانان کرام کا تہ دل سے شکریہ ادا کیا۔

اس موقع پر اپنے والد ماجد کے معاون ماسٹر ابو ھریرہ اور جامعہ کے جملہ اساتذہ کرام۔اور گاوں کے لوگوں نے پروگرام کو کامیاب بنانے میں اہم رول کیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *