سیمانچل کا علاقہ آج بھی بدحالی کا شکار

Spread the love


سیمانچل کا علاقہ آج بھی بدحالی کا شکار : اختر الایمان

سمادھان یا ترا کے تحت بشنپور پنچایت کے بجائے سب سے خستہ حال سب ڈویژن امور کا دورہ ہونا چاہیے ،رکن اسمبلی نے وزیر اعلی کو امور آنے کی دعوت دی

سیمانچل کا علاقہ آج بھی بدحالی کا شکار ہے یہ باتیں آل انڈیا اتحاد المسلمین کے ریاستی صدر و امور حلقہ کے رکن اسمبلی اختر الایمان نے کہیں ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سیمانچل کے پورنیہ میں اپنے کا سمادھان یاترا کے تحت دھمدا با بلاک کی بھنور پنچایت میں ۱۰ فروری کو آ ر ہے ہیں جس پر سیمانچل کے عوام کی جانب سے آپ کا ہم استقبال کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی کے دور میں ریاست کی ترقی ضرور ہوئی ہے، پل پلیا – اوور برج کا کام ضرور ہوا ہے اس سے انکار نہیں کیا جاسکتا ہے، لیکن وزیر اعلی کا دعوی ہے کہ انصاف کے ساتھ وکاس اور سب کے ساتھ ترقی لیکن اس دعوی کو زمینی سطح پر اتارنے کے لیے سیمانچل میں بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔

رکن اسمبلی نے کہا کہ بہار میں سب سے زیادہ غربت ہے۔ ۷۰ رفیصد یہاں کے مزدور بیرون ریاست جا کر کام کرنے پر مجبور ہیں۔

یہاں پر بیماروں کے لیے خاطر خواہ کوئی بہتر ہسپتال نہیں ہے بچوں کی تعلیم کا مسئلہ ہو یا کہ روزگار کا مسئلہ ہو یہ سہولیات یہاں پر بہتر نہیں ہیں۔ اس کے لیے سیمانچل کے عوام باہر جانے پر مجبور ہوتے ہیں سیمانچل کے ساتھ ساتھ امور سب ڈویژن میں ہر سال سیلاب کی تباہ کاریاں ، ندیوں پر پل کا نہ بنا، جب کہ گنگا ندی پر پانچ کلو میٹر تک پل تعمیر ہو جاتا ہے اور تین تین کلو میٹر پر بھی پل تعمیر ہونے جارہے ہیں لیکن امور کے مہانند ،

کنکئی ، پرمان ندیوں میں پل تعمیر نہ ہونا افسوس کی بات ہے کیوں کہ پل نہ ہونے کی وجہ سے لوگ ۲۰ سے ۴۰ کلومیٹر کی دوری طے کر کے بلاک ہیڈ کوارٹر اور ضلع ہیڈ کوارٹر جانے پر مجبور ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پل کی تعمیر نہ ہونے سے بچوں کا اسکول جانا، مریضوں کا ہسپتال پہنچنا کافی مشکل ہو جاتا ہے۔ پل کی تعمیر پر سیمانچل کے عوام کی زندگی کی بہت سارے مسائل اس سے جڑے ہوئے ہیں، جس کے لیے وزیر اعلیٰ کو اس طرف توجہ دینی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی ۱۰ فروری کو سمادھان یاترا کے تحت پورنیہ کا دورہ کر رہے ہیں۔ میں آپ کا ایک بار پھر

والہانہ استقبال کرتا ہوں ،ساتھ ہی آپ سے گزارش ہے کہ آپ سیمانچل کے مسائل پر براے مہربانی توجہ دیں ۔

انہوں نے کہا کہ آپ دیکھیں گے کہ ۲۸ سو کروڑ سے ایک نئے پل کی تعمیر چھپرہ سے جوڑنے کے لیے بیگھا کے پاس کام شروع ہوا چاہتا ہے لیکن کیا بات ہے کہ ۱۰ سے ۲۰ کروڑ کی لاگت سے امور کے رسیلی گھاٹ اور کھاری میں پل کی تعمیر نہیں ہو پارہی ہے، جو گزشتہ نو سال سے پل کا انتظار کیا جارہا ہے۔

رکن اسمبلی نے کہا کہ جمعہ کو وزیر اعلی پورنیہ ضرور آرہے ہیں لیکن آپ جائزہ لیں یہاں کی ندیوں پر پل کی تعمیر نہ ہوسکی ہے جن لوگوں کے گھر ندیوں میں کٹ گئے ہیں ان کو سرکاری راحت اور معاوضہ نہیں دیا گیا ہے اور جو بیرون ریاست میں ہمارے مزدور مر رہے ہیں ان کے لانے کا انتظام نہیں ہو پاتا۔

میں وزیر اعلیٰ سے چاہوں گا کہ ایک مرتبہ آپ سیمانچل کے امور سب ڈویژن کا جائزہ لیں کہ سیمانچل کے مسائل کیا کیا ہیں۔ یہاں پر آئرن آمیز پانی لوگ پینے پر مجبور ہیں۔ ساتھ ہی کینسر کی بیماری کا اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

ہم اس یقین کے ساتھ آپ کو دعوت دیتے ہیں کیا آپ امور حلقہ آ کر یہاں کے مسائل کا جائزہ لے لیں اور زمینی سطح پر یہاں کے مسئلہ کو دیکھیں اور رسیلی گھاٹ کھاری پل تعمیر ہونے کے لیے اقدام کریں ۔

انہوں نے کہا کہ آپ کے افسران آپ کو وہیں لے کر جائیں گے جہاں پر عوام کے مسائل نہ ہوں، جہاں پر ترقی ہے لیکن سیمانچل کے امور کا حلقہ آج بھی بدحالی کا شکار ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *