اردو اساتذہ اور اردو اسکولوں کے ساتھ سوتیلا سلوک کیوں
اردو اساتذہ اور اردو اسکولوں کے ساتھ سوتیلا سلوک کیوں ؟
محمد آصف علی
مظفر پور، سکرا، (وجاہت ، بشارت رفیع)
صوبہ بہار میں اردو کو دوسری سرکاری زبان کا درجہ حاصل ہے تو پھر اردو اساتذہ اور اردو اسکولوں کے ساتھ سوتیلا پن والا رویہ کیوں اپنایا جارہا ہے۔
مندرجہ بالا باتیں قومی اساتذہ تنظیم سکرا بلاک سیکریٹری محمد آصف علی نے کہی انہوں نے آگے کہا 13 مارچ 2025 کو ایک مکتوب جاری کیا گیا ہے
جس میں جنرل محکمہ کے ذریعہ 2023 میں جاری مکتوب کا حوالہ دیتے ہوئے اردو ٹیچروں کو ہدایت دیا گیا ہے کے ایک گھنٹہ قبل آکر ایک گھنٹہ پہلے جاسکتے ہیں۔افسوس اس بات کا ہے کہ حوالہ دیکر مکتوب نکالنے میں 15 دنوں کا وقت کیوں لگ گیا جو مکتوب رمضان سے قبل جاری ہونا چاہیے تھا
اسے 12 رمضان گزرنے کے بعد جاری کیا گیا ہے اس مکتوب میں اردو اسکول کے لیے کیا ہے گزشتہ رمضان میں اردو اسکولوں کو مورنینگ کردیا جاتا تھا اور ہندی اسکولوں میں تعینات مسلم اساتذہ کو ایک گھنٹہ قبل چھٹی دیا جاتا تھا تو پھر اس بار کیوں نہیں دیا گیا۔
اس سال کے لئے تعلیمی محکمہ سے جو چھٹی لسٹ جاری ہوا ہے اس میں بھی مسلم تہواروں کا اندیکھا کیا گیا اردو اساتذہ کا خیال نہیں رکھا گیا ہے۔مثال کے طور پر شب برات کا چاند 29 تاریخ کو ہوگیا تو چھٹی 13 فروری کو ہونا چاہیے تھا
مگر لسٹ کے مطابق چھٹی 14 فروری بروز جمعہ کو دیا گیا جبکہ چھٹی لسٹ کے نیچے لکھا ہوا ہے کہ چاند کے آگے بیچھے ہونے پر تعطیل بھی آگے پیچھے ہوگا مگر نہیں کیا گیا
ہولی کے موقع پر ہندی اسکول میں جمعہ سنیچر اتوار کل تین دنوں کی چھٹی ملی اور عید کے موقع پر اتوار اور سوموار کو کل دو دنوں کا چھٹی رہے گا مگر اردو اسکولوں میں ہولی میں صرف ایک دن سنیچر اور عید کے موقع پر صرف ایک دن سوموار کو چھٹی رہے گا ایسا کیوں۔
پورے چھٹی لسٹ میں اردو اسکولوں میں کل 7 چھٹی جمعہ کو پڑ رہا ہے جسے نظر انداز کیا جارہا ہے۔جمعہ کے روز تو اردو اسکول میں ہفتہ وار چھٹی رہتی ہی ہے تو پھر چھٹی کیوں شمار کیا جارہا ہے۔گزشتہ سالوں میں جو چھٹی لسٹ جاری کیا جاتا تھا
اس میں جمعہ اور اتوار کو پڑنے والے چھٹی کا لحاظ رکھتے ہوئے اردو اور ہندی اسکولوں کو الگ الگ چھٹیاں دی جاتی تھی
جس میں دونوں طرح کے اسکولوں میں تعینات اساتذہ کو اپنے اپنے تہواروں میں چھٹی منانے کا موقع ملتا تھا
اس بار اساتذہ سے یہ خوشیاں منانے کا موقع کیوں چھینا جارہا ہے یہ سوتیلا رویہ کیوں اپنایا جارہا ہے۔صوبہ کے مسلم لیڈران افسران اور سیکولر کہلانے والے حکومت کے وزیروں اس پر غوروفکر کرنے کی ضرورت ہے۔