بارڈر سے بڑھ نہیں پا رہی اسرائیلی فوج

Spread the love

بارڈر سے بڑھ نہیں پا رہی اسرائیلی فوج

تحریر محمد زاہد علی مرکزی

چئیرمین تحریک علمائے بندیل کھنڈ

گزشتہ سے پیوستہ

لبنان کی راجدھانی بیروت پر لگاتار اسرائیلی ہوائی حملے جاری ہیں، بارڈر پر طرفین سے سخت گولا طاری جاری ہے، پچھلے ایک ہفتے سے اسرائیلی فوج جنوبی لبنان میں بارڈر کے راستے لبنان میں داخل ہونے کی کوشش کر رہی ہے لیکن حزب اللہ کے جوابی حملوں نے اسرائیل کے دانت کھٹے کیے ہوے ہیں، بیروت میں ایک حملے میں 22 افراد کے مارے جانے کی خبر ہے، خبر یہ بھی ہے حزب اللہ کے ایک حملے میں اسرائیل کی ایک پوری فوجی ٹکڑی ماری گئی ہے

اب تو حزب اللہ کی جانب سے ڈرون کا استعمال بھی ہو رہا ہے، فی الحال اسرائیلی فوج کی تمام کوششیں بے کار ثابت ہو رہی ہیں، کئی سینیر فوجی آفیسر مارے گئے ہیں، وہیں حزب اللہ بھی راکٹ حملے کر رہا ہے اور اب حزب اللہ کے میزائل سیدھے اسرائیل کی راجدھانی اور ہائفہ، تبریاس شہر تک جارہے ہیں، جانی نقصان بھی اسرائیل کو ہونے لگا ہے

شہر خالی ہو رہے ہیں، چاقو مار حملے اسرائیل کے اندر ہونے لگے ہیں، یہ حملے موجودہ حماس چیف یحییٰ صنوار کے پرانے طریقے پر ہو رہے ہیں – غزہ میں بھی کارروائی تیز اسرائیل نے ایک بار پھر غزہ میں حملے تیز کردیے ہیں، ایک حملے میں 17 افراد کی جان گئی ہے اور 123 لوگ زخمی ہوے ہیں، وہیں القسام برگیڈ بھی جوابی کارروائی کر رہا ہے، غزہ کے جبالیہ میں 12 بکتر بند گاڑیوں کے ساتھ کئی اسرائیلی فوجی مارنے کا دعویٰ کیا ہے ہیں –

حوثیوں کی کارروائی یمنی حوثی گروپ کے ترجمان یحیی سریع کے بیان کے مطابق یمنی حوثیوں نے امریکا کا تیل سے لدا بحری جہاز سمندر میں ڈبو دیا ہے یہ جہاز تیل لے کر اسرائیل جارہا تھا جسے بحر احمر میں 11 میزائلوں اور دو بمبار ڈرون طیاروں کے ذریعے نشانہ بنایا گیا جب کہ کہ دوسری کاروائی میں ایک اور اسرائیل سے وابستہ جہاز کو نشانہ بنایا گیا 

اس حملے کا اثر یہ ہوتا ہے کہ اسرائیل جانے والا 6 ہزار کلومیٹر لمبا چکر لگا کر اسرائیل پہنچتا ہے اور امیریکا تک سامان کی ترسیل دس ہزار کلو میٹر تک بڑھ جاتی ہے، اسرائیل اور امرکا کو بحر احمر RED SEA میں سخت نقصان ہو رہا ہے

امریکا نے کئی ملکوں سے مدد مانگی ہے لیکن سب نے انکار کر دیا ہے ۔ 

یمنی حوثیوں نے ایکشن امریکی ڈرون جو M. Q. 9 مار گرایا ہے اس کے متعلق امریکا بہت وثوق سے کہتا تھا کہ اسے نشنانہ نہیں بنایا جا سکتا، یہ 50 ہزار فٹ پر اڑنے والا یہ ڈرون 300 کروڑ روپے کی لاگت سے بنتا ہے، جسے یمنی حوثیوں نے اپنے ڈفنیس سسٹم سے مار گرایا ہے اور اس کا ملبہ ہاتھوں میں لیے ویڈیو بنا رہے ہیں – امریکا یمن اور حزب اللہ کی بڑھتی طاقت سے حیران ہے 

عراق کی طرف سے دو روز قبل اسرائیل پر راکٹ داغے گئے ہیں، کیوں کہ اسرائیل نے عراقی ٹھکانوں پر بھی بم باری کی تھی

اسرائیلی فوجیوں پر مقدمہ ہالینڈ کے ایک وکیل نے انٹرنیشنل کرمنل کورٹ میں ایک ہزار اسرائیلی فوجیوں پر مقدمہ دائر کیا ہے، اس کا کہنا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی فوجیوں نے بے گناہوں کی جانیں لی ہیں اس لیے یہ مقدمہ کیا ہے، کل ہی اقوام متحدہ کی ایک سفیر نے غزہ کے متعلق تشیوش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہاں عام لوگ بری حالت میں ہیں، ان کے لیے کوئی محفوظ جگہیں نہیں بچی ہے، اسرائیل کو اسے روکنا چاہیے

عام لوگوں کی ہلاکتیں اور ان کی زندگیاں خطرے میں ہیں – ‏‎امریکا میں ملٹن نامی طوفان کا قہر امریکا میں اس وقت سخت طوفان آیا ہوا ہے، طوفان کی اسپیڈ 285 کلو میٹر ہے، ویڈیو میں صاف دیکھا جا سکتا ہے کہ سمندر میں اونچی لہریں اٹھ رہی ہیں اور روڈ پر چلتی ہوئی گاڑیاں بھی اڑ جارہی ہیں،نیوز چینل سی این این(CNN) کے مطابق فلوریڈا میں آنے والے طوفان کیوجہ سے انخلاء کی درخواستوں کو نظر انداز کرنے والے شہریوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ :

” آپ اپنا نام، کنیت، اور بلڈ گروپ اپنے بچوں کے بازوؤں اور اپنے ہاتھ پر ایک انمٹ قلم سے لکھیں۔ “یہ طوفان جان لیوا ہے۔” قریب 15 لاکھ لوگ پاور کٹ سے متاثر ہیں، کئی قصبے پوری طرح تباہ ہوگئے ہیں، 20 لاکھ سے زائد افراد کو نقل مکانی کرنے کے لیے کہا گیا ہے، 9 ہزار سے زائد امدادی فورس لگائی گئی ہے،” ٹیم پا” چڑیا گھر سے ہزاروں جانوروں کو بھی نکالا جارہا ہے، امریکی خبر رساں ادارے فرسٹ پوسٹ کے مطابق نقصنا کا اندازہ لگانا بہت مشکل ہے، صدارتی انتخاب کے امید وار ڈونالڈ ٹرمپ نے اپنے الیکشن کیمپین میں موجودہ حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا ہے ۔

ترکی کا عمل اور سوشل میڈیا ترکی دو بحری جہاز بھیج کر اپنے 588 لوگوں کو لبنان سے نکال رہا ہے ، ان جہازوں میں کچھ امدادی سامان بھی بھیجا گیا ہے ، جمعرات کو یہ جہاز لبنان پہنچ گئے ہیں اور انخلا کا عمل جاری ہے، سوشل میڈیا پر ترکی کے جنگ میں شامل ہونے کی خبریں غلط ہیں، فی الحال ترکی اب تک باتوں سے آگے نہیں نکل سکا ہے اور نا ایسی کوئی امید ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *