اردو زبان کی حفاظت اور ترقی کے لیے قومی اساتذہ تنظیم کی کوششیں قابلِ تحسین

Spread the love

اردو زبان کی حفاظت اور ترقی کے لیے قومی اساتذہ تنظیم کی کوششیں قابلِ تحسین : انور حسین
اردو زبان کے استعمال کو عدلیہ میں بھی فروغ دیا جائے تاکہ اردو بولنے والے افراد کو قانونی امور میں سہولت حاصل ہو


مظفرپور:(پریس ریلیز)


بہار میں اردو زبان کو سرکاری و غیر سرکاری سطح پر دوسری سرکاری زبان کا درجہ حاصل ہے، یہ درجہ مختلف تحریکات اور ایثار و قربانی کی مرہون منت ہیں تب جاکر سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر جگن ناتھ مشرا کے دور اقتدار میں اردو کو یہ مقام حاصل ہوا. اردو کو خصوصی درجہ حاصل ہونے کے بعد اس زبان کی ترقی کے لیے جن نکات کو مرتب کیا گیا تھا۔
ان میں ایک نکات یہ بھی شامل تھا کہ سرکاری قواعد و ضوابط اور نوٹیفکیشن کی اردو میں اشاعت کے ساتھ سرکاری دفاتر، عمارتوں اور بہار کی سڑکوں پر لگے سائن بورڈ دوسری زبانوں کے ساتھ اردو میں بھی لگائے جائیں تاکہ اردو داں طبقہ کو کوئی پریشانی نہ ہو۔


عرصہ گزر جانے کے بعد بھی اس جانب کسی بھی حکومت کی توجہ نہیں رہی. سرکاری اسکول، کالج، یونیورسٹی، گورنر ہاؤس، وزیر اعلیٰ رہائش گاہ و دیگر سرکاری عمارتوں پر ان کے نام انگریزی کے ساتھ ہندی زبان میں تو درج ہے مگر اردو کہیں لکھی ہوئی دکھائی نہیں دیتی۔

ان خیالات کااظہار آل انڈیا مسلم بیداری کارواں مظفرپور کے صدر انور حسین نے کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اردو داں طبقہ کے لیے فخر کا مقام ہے کہ اردو زبان کی حفاظت اور ترقی کے لئے قومی اساتذہ تنظیم کی کوششیں واقعی قابلِ تحسین ہیں۔ اس تنظیم نے ہمیشہ اردو زبان کے فروغ کے لئے مختلف سرگرمیاں اور پروگرامز ترتیب دیے ہیں تاکہ نئی نسل کو اردو کی اہمیت سے آگاہ کیا جا سکے۔


ابھی حال ہی میں قومی اساتذہ تنظیم کے ریاستی کنوینر محمد رفیع کے مکتوب کا حوالہ دیتے ہوئے بہار حکومت کی ہدایت پر اردو ڈائرکٹوریٹ محکمہ کابینہ سکریٹریٹ پٹنہ کے ڈائریکٹر محمد عمران نے بہار کے تمام اضلاع کے مجسٹریٹ کا یہ ہدایت جاری کیا ہے کہ تمام سرکاری دفاتر میں ہندی کے ساتھ ساتھ اردو زبان کو بھی نمایاں طور پر جگہ دی جائے اور اردو زبان میں دفاتر کے نام لکھے جائے۔


انور حسین نے قومی اساتذہ تنظیم کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ اردو ہماری ثقافت، تاریخ اور شناخت کا حصہ ہے، اور اس کی ترقی کے لیے کی جانے والی ہر کوشش نہ صرف زبان کو زندہ رکھتی ہے بلکہ قومی یکجہتی کو بھی فروغ دیتی ہے۔

قومی اساتذہ تنظیم کی تحفظ اردو اور فروغ اردو تحریک اردو کو تعلیمی اداروں میں بہتر طور پر متعارف کروانےجدید مواد کی تیاری اور سلیس انداز میں تعلیم فراہم کرنے کے مقصد کی تکمیل میں مددگار ثابت ہو رہی ہے۔
قومی اساتذہ تنظیم کے اقدام سے اردو بولنے والے لوگوں کو سرکاری خدمات میں مساوات حاصل ہوگی اور ان کے لیے سرکاری کاموں میں آسانی پیدا ہوگی۔

اردو زبان کو سرکاری دستاویزات، مراسلوں، نوٹیفکیشنز اور دیگر اہم حکومتی دستاویزات میں بھی استعمال کیا جائے گا۔انہوں نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اردو زبان کے استعمال کو عدلیہ میں بھی فروغ دیا جائے تاکہ اردو بولنے والے افراد کو قانونی امور میں سہولت حاصل ہو۔


ان لنکوں پر کلک کرکے خرید داری کریں  اور پیسے بچائیں 

Click here

Click here

Click here

0https://clnk.in/tGlj

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *