ایران کے پاس بھی روس کا ایس 400 دفاعی نظام ہے

Spread the love

ایران کے پاس بھی روس کا ایس 400 دفاعی نظام ہے

تحریر محمد زاہد علی مرکزی

چئیرمین تحریک علمائے بندیل کھنڈ

گزشتہ سے پیوستہ ایران اسرائیل جنگ نتائج بھیانک ہو سکتے ہیں

امریکی صدر جو بائڈن نے ایک بیان دیا ہے کہ اسرائیل نے ابھی تک یہ طے نہیں کیا ہے کہ وہ ایران پر کس طرح کا حملہ کرے گا لیکن امریکا ہوتا تو وہ ایران کے تیل ڈپو پر حملہ کرتا، یہ دنیا کا ٹھیکے دار کہے جانے والے ملک کا بیان ہے، وجہ یہ ہے کہ ان کے حریف ڈونالڈ ٹرمپ اسرائیل کا مکمل سپورٹ کر رہے ہیں اور امریکا میں یہ الیکشن سال ہے، اس لیے ان کو بھی ایسے بیان دینا پڑ رہے ہیں، لیکن ان کے یہ بیان تیسری عالمی جنگ کا پیش خیمہ ہو سکتے ہیں، کیوں کہ روس بھی ایران کا مکمل سپورٹ کر رہا ہے ۔

لبنان کے بعد ایران کے ودیش منتری اب شام بھی پہنچ گئے ہیں یعنی ایران اپنے کسی بھی حمایتی کو اکیلا نہیں چھوڑ رہا ہے، شام، لبنان، یمن، عراق سبھی کے ساتھ برابر بات چیت اور حمایت جاری ہے، حماس کو بھی ہتھیار پہنچائے آرہے ہیں اس طرح اب چوطرفہ حملے کی تیاری ہے، ایران کی طرف یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگر ایران پر حملہ ہوتا ہے تو اسرائیل کے سبھی پاور پلانٹ تباہ کردیے جائیں گے ۔

لبنان میں جنگ بھی جاری مدد بھی مدد جاری ہے متحدہ عرب امارات سے لبنان کو امدادی سامان بھیجا گیا ہے جو 100 ملین ڈالر کی مالیت رکھتا ہے، یہ سامان لبنان کے رفیق حراری ایر پورٹ پہنچ چکا ہے، جنوبی لبنان میں کئی روز سے اسرائیلی بری فوج داخل ہونے کی کوشش کر رہی ہے جسے سخت مزاحمت کا سامنا ہے، شدید جھڑپیں ہو رہی ہیں، اسرائیل کے ہوائی حملے جاری ہیں حزب اللہ کے ایک کمانڈر کے گھر پر ہوے ہوائی حملے میں خاندان کے پانچ افراد ہلاک ہوے ہیں

وہیں جوابی کارروائی میں حزب اللہ بھی پیچھے نہیں ہے، حزب اللہ نے راجدھانی تل ابیب کے بعد سب سے بڑے شہر ہائفہ پر سخت حملہ کیا ہے، کہا جارہا ہے کہ یہ حملہ 7 اکتبور 2023 کے بعد اسرائیل پر سب سے بڑا حملہ ہے، حزب اللہ نے آج یہ بھی کہا ہے کہ اب تک ہم نے 25 اسرائیلی فوجی مارے ہیں اور 130 زیادہ زخمی کیے ہیں –

آج یعنی چھ اکتوبر کو سینٹرل غزہ کی ایک مسجد میں اسرائیلی ہوائی حملے میں 21 لوگ شہید ہوگیے، منسٹری آف افیرس کے مطابق پچھلے ایک سال کے اندر اسرائیل نے غزہ میں 814 مساجد، 3 تین چرچ، 19 قبرستانوں پر حملہ کرکے تباہ کیا ہے ۔

روس اسرائیل کنکشن کیا ہے؟اس وقت روس ایران کے ساتھ کھڑا ہے اور ہر ممکن مدد بھی کر رہا ہے، ایران کو روس نے اپنا دفاعی سسٹم S 400 دیا ہوا ہے جسے ایران خاص جگہوں پر نصب کر چکا ہے، ایران نے مزید دفاعی سسٹم طلب کیے ہیں جو روس جلد ہی سپلائی کرے گا، روس نے اپنی پندرہ سو کلومیٹر مار کرنے والی اسکندر k میزائل جو جوہری ہتھیاروں کو لے جانے کی صلاحیت رکھتی ہے ایران کو دے دی ہے، روس نے ایران کی مدد کے لیے اپنے سیٹلائیٹ کی مدد کا وعدہ بھی کیا ہے ایسے میں ایران پر ہونے والے کسی بھی حملے کی خبر پہلے ہی ایران کو مل جائے گی ۔

سوال یہ ہوتا ہے کہ آخر روس ایران کا اس قدر ساتھ کیوں دے رہا ہے؟ تو آپ کو بتاتے چلیں کہ یوکرین جنگ میں ایران نے روس کی جم کر مدد کی تھی، اپنے ڈرون، چھوٹی مگر طاقت ور میزائیل بھی دیے تھے، جس سے روس نے امریکا اور نیٹو کے ہتھیاروں کی بھی ہوا نکال کر رکھ دی تھی۔ یہی وجہ ہے کہ آج روس ایران کے ساتھ کھل کر کھڑا ہے، اسرائیل کے ساتھ امریکا ہے تو ایران کے ساتھ روس، جنگ بڑھتی ہے تو اسرائیل کو سخت نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے، اگر خود امریکا براہ راست جنگ میں کودتا ہے تو روس بھی شامل ہو سکتا ہے ۔

اسرائیل کے لیے بری خبر یہ بھی ہے کہ ایران کے مسئلے میں زیادہ تر ملک اسرائیل کا کھلا ساتھ نہیں دے رہے بل کہ فرانس کے صدر میکرون نے تو صاف لفظوں میں اسرائیل کو ہتھیار دینے سے منع کردیا ہے، کیوں کہ ان ہتھیاروں کا استعمال غزہ میں ہو رہا ہے، اس پر اسرائیلی پردھان منتری نیتن یاہو چراغ پا ہوگیے ہیں، اور ناراض ہوکر لبنان میں فرانس کی گیس ایجنسی پر بھی حملہ کر دیا ہے ۔

یہ خبر تیزی سے گردش کر رہی ہے کہ 7 اکتوبر یعنی کل بروز سوموار اسرائیل بھی سخت حملے کر سکتا ہے تو حماس اور حزب اللہ بھی اسرائیل پر سخت حملے کی پلاننگ کر رہے ہیں، کل کیا ہوگا یہ کل ہی معلوم ہوگا فی الحال اتنا ہی، دعاؤں میں یاد رکھیں، کل ان شاء اللہ نئی خبروں کے ساتھ پھر ملاقات ہوگی۔

3 thoughts on “ایران کے پاس بھی روس کا ایس 400 دفاعی نظام ہے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *