ڈاکٹر منصور معصوم نے قومی نغموں کے مسابقتی پروگرام کا کیا انعقاد
ڈاکٹر منصور معصوم نے قومی نغموں کے مسابقتی پروگرام کا کیا انعقاد
جونیئر، مڈل و سینیر سیکشن کے طلبا و طالبات نے مچایا دھمال
مظفر پور: (وجاہت، بشارت رفیع)
اپنی باتوں کو کسی اسٹیج سے کرنا آسان ہوتا ہے لیکن اسٹیج سے کچھ گن گنانا، نغمہ پیش کرنا بہت مشکل ہوتا ہے۔ یہ باتیں ساحل سوشل ویلفیئر ٹرسٹ کے رکن ڈاکٹر منصور معصوم نے نغموں کے مسابقتی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
78 ویں یومِ آزادی کے مبارک موقع پر ساحل ویلفیئر ٹرسٹ نے حسین منزل، بخشی کالونی، ماڑی پور مظفر پور میں قومی نغموں کا مسابقہ نام سے ایک پروگرام کا اہتمام کیا تھا۔
پروگرام کی صدارت و نظامت ڈاکٹر منصور معصوم نے کیا۔ اس مسابقتی پروگرام کے Jury بورڈ کے ممبران میں بالخصوص مشہور و معروف شاعر جناب محفوظ احمد عارف و محمد رفیع، قومی اساتذہ تنظیم بہار کے ریاستی کنوینر و آزاد صحافی کی موجودگی میں پروگرام حسب معمول چلا۔ مقابلہ تین زمرہ کے طلباء و طالبات کے مابین تھا۔ جونیئر، مڈل و سینیر سیکشن کے بچوں نے خداداد صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا اور پروگرام میں سبھی سطح کے بچوں کو موقع فراہم کیا گیا تھا۔
جونیئر سیکشن میں صافیہ زبیں اول، نائلہ دوئم اور صادقہ زبیں نے سوئم مقام حاصل کیا، مڈل سیکشن میں محمد غفران اول، عبدالسبحان دوئم اور محمد مکائیل نے سوئم مقام حاصل کیا جبکہ سینیٹر سیکشن میں ادیب معصوم نے اول، محمد محفوظ دوئم اور محمد امجد علی نے سوئم مقام حاصل کیا۔
مقابلہ میں شامل باقی تمام حصہ لینے والے طلباء و طالبات کو جسے کوئی مقام حاصل نہ ہو سکا اسے تسلی بخش انعام Consolation prize سے نوازا گیا۔ تسلی بخش انعام حاصل کرنے والے طلبہ ہیں فیضان عمر، عفان عثمان، محمد عاقب، محمد ماہی، اطہر علی، اسعد علی، عبدالاحد اور محمد عاطف۔ وہیں فلک پروین آفرین پروین اور صوفیہ پروین نے گروپ نغمہ پیش کر انعام حاصل کیا۔ پروگرام کا اختتام تقسیم انعامات کے ساتھ ہوا۔ پروگرام میں کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی جن میں ماسٹر محمد افتخار، مولانا وصی وغیرہ شامل ہیں۔
Jury ممبر جناب محفوظ احمد عارف نے کہا کہ بچوں کا یہ پروگرام کافی شاندار رہا، انہوں نے بہترین صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا۔ ان صلاحیتوں کو ماپنے کا تین پیمانہ تلفظ، ترنم اور ادائیگی طے کیا گیا تھا، سب کے 20-20 نمبر یعنی کل 60 نمبر طے تھے جس میں زیادہ نمبر حاصل کرنے والے خاطر خواہ مقام حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے۔
وہیں محمد رفیع نے کہا کہ پرفارمنس دیکھ کر محسوس ہوتا ہے کہ پروگرام کا اہتمام بہت شاندار طریقہ سے کیا گیا ہے۔ بچوں کی صلاحیتوں سے پتا چلتا ہے کہ اگر انہیں وقت اور صحیح تربیت دی جائے تو وہ بڑے سے بڑا مقابلہ بھی جیت لیں گے۔
جناب رفیع نے کہا کہ اس پروگرام کی سب سے بڑی خصوصیت یہ رہی کہ ڈاکٹر منصور معصوم نے محلہ کے غریب و کمزور طبقہ کے بچوں کو ایک اسٹیج دینے کی کوشش کی ہے جس سے بچوں کا حوصلہ بڑھے گا اور وہ مستقبل میں کچھ بہتر کر پائیں گے۔ اس پروگرام کا ایک جو سب سے بڑا میسیج عوام میں جانا چاہئے وہ یہ ہے کہ اس طرح کا اہتمام ہر گاؤں اور قصبہ میں ہونا چاہیے۔
ہندوستان کی آزادی اور علامہ فضلِ حق خیرآبادی
جنگ آزادی 1857ء کا روشن باب : قائد انقلاب علامہ فضل حق خیرآبادی
جنگ آزادی میں علماے کرام کی سرگرمیاں
جنگ آزادی میں مسلمانوں کی حصہ داری
مجاہد انقلاب حضرت مفتی عنایت احمد کاکوروی علیہ الرحمہ
جنگ آزادی میں مسلمانوں کی قربانیاں
دوچار سے دنیا واقف ہے گمنام نہ جانے کتنے ہیں