شانِ اہل بیت و عظمت صحابہ پرپیر سید جامی اشرف کامدلل خطاب
شانِ اہل بیت و عظمت صحابہ پرپیر سید جامی اشرف کامدلل خطاب
الحمد للہ نوری فائونڈیشن بنگلور کے زیر اہتمام مسجدرسولُ اللہ ﷺ اہل سنت والجماعت نیوگروپن پالیہ یم کراس بنگلور میں 28 جون 2024 بروزجمعہ بعد نمازعشاء بڑے تزک واحتشام کے ساتھ محفل شانِ اہل ِ بیت وعظمت ِ صحابہ رضی اللہ عنھم اجمعین کا انعقاد کیاگیا
حافظ و قاری شعیب رضانے تلاوت کلام اللہ سے محفل کا آغاز کیا دارالعلوم حضرت نظام الدین رحمۃ اللہ علیہ کے طلبہ اور مہمان ثناء خوان ِ مصطفی عالی جناب محمد اعظم رضااشرفی صاحب نے کئی نعتوں کے گلدستہ کو پیش فرمائے اورحضرت محمد توحیدرضاعلیمی صاحب امام مسجد رسول اللہ ﷺ نے اپنے افتتاحی تقریرمیں عظمت ِ صحابہ کرام وشان اہل بیت بیان فرماتے ہوئے کہا کہ اللہ پاک نے پارہ ۲۶ سورہ فتح آیت نمبر ۲۹ میں فرمایا۔
محمد اللہ کے رسول ہیں اور ان کے ساتھ والے کافروں پر سخت ہیں اور آپس میں نرم دل تو انہیں دیکھے گا رکوع کرتے سجدے میں گرتے اللہ کا فضل و رضا چاہتے ان کی علامت اُن کے چہروں میں ہے سجدوں کے نشان سے یہ ان کی صفت توریت میں ہے اور ان کی صفت انجیل میں ہے(ترجمہ کنزالایمان)
اورمشکو ۃ المصابیح کتاب المناقب میں ہے ہمارے نبی خاتم النبیین ﷺ نے فرمایا کہ میرے صحابہ ستاروں کی مانند ہیں پس اس میں سے جس کی بھی اقتدا کروگے ہدایت پائوگے۔صحابہ کرام کی شان کے آگے ہماشما کی کیا حیثیت ہم لاکھ کوششوں کے باوجود بھی صحابی کا درجہ حاصل نہیں کرسکتے اوردنیا کے تمام اولیا ابدال غوث اور قطب بھی جمع ہوجائیں توبھی کسی صحابی کے درجے کو نہیں پہنچ سکتے ۔
شہرت یافتہ خطیب شہزادئے رئیس ِ ملت پیر طریقت حضرت علامہ مولانا سیدجامی اشرف اشرفی الجیلانی میرانی نے اپنے خصوصی خطاب میں شان اہل و عظمت صحابہ انوکھے انداز میں پیش فرماتے ہوئے کہا کہ حضور کی آل ازواج اولاد و اصحاب رضی اللہ عنھم اجمعین سے محبت ان کی تعظیم اور ان کی تعلیمات پر عمل ایمان کی علامات میں سے ہے اور ان سے بغض وعناد ایمان و عافیت کی تباہی کا سبب ہے
سہل بن عبد اللہ تستری رحمہ اللہ کا ارشاد ہے ،وہ شخص ایمان ہی نہیں لایا جس نے آپ کے اصحاب کی تعظیم نہیں کی بخاری و مسلم مشکوہ باب مناقب الصحابہ میں حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا،میرے کسی صحابی کو برانہ کہو کیوں کہ تم میں سے اگر کوئی احد پہاڑ کے برابر سونا خرچ کرے تواُن کے ایک مُد یا اس کے نصف کے ثواب کو بھی نہیں پہنچے گا ۔
حدیث پاک کا مفہوم یہ ہوا کہ غیرصحابی کتنا ہی نیک ہو اور راہِ خدا میں اگر اُحد پہاڑ کے برابر سونا خیرات کرے تو بھی ثواب و درجہ میں کسی صحابی کے خیرات کئے ہوئے ایک سیر دو چھتانک بلکہ اس کے نصف کے ثواب کو بھی نہیں پاسکتا ۔
جب صحابہ کرام کی خیرات کا بلند رُتبہ ہے تو ان کی نمازوں روزوں زکوۃ وجہاد اور دیگر عبادات کا کس قدر اعلیٰ مقام ہوگا ۔
حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ غیب بتانے والے بنی ﷺ نے فرمایا ۔اُس مسلمان کو آگ نہیں چھوئے گی جس نے مجھے دیکھا یا میرے دیکھنے والے کو دیکھا (ترمذی مشکوۃ باب مناقب الصحابہ)اس حدیث پاک سے ثابت ہوا کہ صحابہ کرام و تابعین عظام کو جہنم کی آگ نہیں چھوسکتی کیوںکہ وہ رب کریم کی خاص رحمت سے جنت کے مستحق ہوتے ہیں اعلیٰ حضرت امام اہل سنت امام احمد رضاخان فاضل بریلوی فرماتے ہیں
اہل سنت کا ہے بیڑا پار اصحابِ حضور
نجم ہیں اور نائو ہے عترت رسولُ اللہ کی
بعض لوگ ناجانے کیوں صحابہ کرام اور اہل بیت اطہار سے بغض رکھتے ہیں ایک شخص کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ ، امام حسین صحابی نہیں تھے کیوںکہ صحابی ہونے کے لیے حضور ﷺ کے ساتھ ملاقات کے وقت بالغ ہونا شرط ہے حالانکہ حافظ ابن حجر عسقلانی نے شرح بخاری میں لکھا ہے کہ بالغ ہونے کی شرط مردود ہے ،امام بخاری امام احمد اور جمہورِ محدثین کا یہی قول ہے (فتح الباری)۔
شریعت میں صحابی اُس خوش نصیب کو کہتے ہیں جس نے ایمان و ہوش کی حالت میں رسول اللہ ﷺ کا دیدار کیا یا جسے آقا و مولیٰ ﷺ کی صحبت نصیب ہوئی اور پھر ایمان پر اس کا وصال ہوا (فضائل صحابہ و اہل بیت ص ۲۳)
تمام صحابہ کرام میں سب سے افضل سید نا ابو بکر صدیق ہیں پھر سید نا فاروق اعظم پھر سید عثمانِ غنی پھر سیدنا
مولیٰ علی شیرخدا پھر بقیہ عشرہ مبشرہ و حضرات حسنین کریمین اہل بدر و اُحد بیعت رضوان والے بیعت عقبہ والے اور سابقین ہیں تمام صحابہ کرام متقی عادل اور جنتی ہیں اور ان کا ذکر خیر ہی کے ساتھ کرنا
فرض ہے تمام صحابہ کی تعظیم و توقیر واجب ہے اور کسی بھی صحابی کے ساتھ بُرا عقیدہ رکھنا بدمذہبی و گمراہی اور جہنم کا مستحق ہونا ہے کیوںکہ قرآن واحادیث میں جابجا صحابہ کرام کے عادل متقی ہونے کی اور فسق سے محفوظ ہونے کی گواہی موجود ہے
وہ صحابہ جن کی ہر صبح عید ہوتی تھی
نبی کا ذکر کرتے نبی کی دید ہوتی تھی
نوری فائونڈیشن کے فائونڈرسید سجاد احمدآمری نے مقررخصوصی سید جامی میاں کی گل پوشی وشال پوشی کے لئے شہرکی فعال و قدیم وتجربے کار عمائد عالی جناب افسربیگ صاحب سیکریٹری جلوس محمدی کمیٹی بنگلوراور اسماعیل شریف عرف نانا کو مدعوکیا انہوں نے گل پوشی وشال پوشی فرمائی
اور حضرت مولاناحافظ وقاری محمد حسین اشرفی صاحب نے حضرت کا تعارف کرواتے ہوئے حضرت کو خطاب کے لئے مدعو فرمایاساتھ ہی ساتھ نظامت کے فرائض بھی انجام دئے اس موقع پر شہر کے علماے اہل سنت حضرت محمد توحید رضا علیمی صاحب حافظ و قاری سید نعیم آمری مولانا حسین اشرفی صاحب حافظ و قاری شعیب رضا مولانا عبدالمصور صاحب مولانا عبدالھٰدی صاحب مولانا صاد ق قادری صاحب ۔
حافظ عامرقادری یوٹیوبر و عمائدین اہل سنت میں عالی جناب افسر بیگ صاحب سید صادق ارشاد صاحب سید سجاد احمد آمری صاحب محمدشبیرآمری صاحب ونوری فائونڈیشن کے جملہ ممبران حاضرمحفل رہے آئے ہوئے مہمانوں کا محمدشبیراحمدآمری سید سجاد احمد آمری نے شکریہ ادا کیا
ہیں مثل ستاروں کے میری بزم کے ساتھی
اصحاب کے بارے میں یہ فرمایا نبی نے
اس کو بھی پڑھیں: اگرسب علما تاجربن جائیں تودینی معاملات میں رہ نمائی کون کریں گے
عصری تعلیمی سال کا آغاز