قربانی کے جانوروں کا قاتل نوجوان گرفتار آپسی دشمنی کا شاخسانہ
قربانی کے جانوروں کا قاتل نوجوان گرفتار آپسی دشمنی کا شاخسانہ
ممبئی (یواین آئی )ممبئی سے قریب گنجان مسلم آبادی والے شہر بھیونڈی میں قربانی کے لیے پرورش کئے جانے والے 22 جانوروں کی نہیں شر پانیں کاٹ کر انھیں قتل کرنے کے الزم میں پولیس نے آج ایک مسلم نو جوان کو گرفتار کیا ہے اور قتل کا مقصد آپسی دشمنی بتایا گیا جب کہ پولیس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ افواہوں پر دھیان نہ د میں اور شہر میں امن کو قائم رکھے ۔
موصلہ اطلاعات کے مطابق بھیونڈی شہر گذشتہ دنوں تھا نے ضلع کے بھیونڈی شہر میں کھاڑی پار پل کے قریب بندر محلہ میں سیم مومن اور ارحم مومن نامی دونوں جوان ایک طبلے میں مویشی پالن کا کاروبار کرتے تھے گزشتہ ہفتے معمول کے مطابق ارحم مومن جب صبح اپنے کھیلے پہنچےتو انھوں نے ایک دردناک منظر دیکھا اور میلے میں پرورش پار ہی بھینسوں اور پاڑوں کی کسی نے نسیں کاٹ دی تھی ۔
جس کے سبب کئی ایک بھینس موقعہ واردات پر ہی ہلاک ہوگئی تھی بقیہ شدید زخمی حالات میں تھی جو دو دنوں کے اندر زخموں کا تاب نہ لاتے ہوۓ ہلاک ہوگئی ۔ معاملے کی شکایت مقامی نظام پورہ پولیس اسٹیشن میں درج کرائی گئی۔ جس کے بعد پولیس نے تحقیقات کا آغاز کیا۔
اطراف میں کوئی سی سی ٹی کیمرہ موجود نہیں تھا اور نہ ہی طبیلے میں خفیہ کیمرے نصب کیے گئے تھے ۔اپنے نوعیت کے ایک عجیب وغریب واردات میں اہلیان بھیونڈی کو خوف و دہشت کے ماحول میں مبتلا کر دیا تھا
اور طرح طرح کی افواہیں گشت کر رہی تھی اور یہ عام خیال تھا کہ کہی شر پسند عناصر نے عید الاضحی کے قبل شہر کے ماحول کو خراب کرنے کی نیت سے تو یہ واردات نہیں انجام دی ہو ۔ اس تعلق سے مقامی ڈ پٹی پولیس کمشنر یوگیش چوہان سے جب رابطہ قائم کیا گیا تو انھوں نے بتلایا کہ ہم نے ہر پہلو سے اس معاملے کی تفتیش کا آغاز کیا تھا مخبروں کا جال بھی پچھلا یا تھا لیکن کوئی کام یابی نہیں ملی
بلآ خر جب چند مشکوک افراد کے موبائل فون کی تفصیلات حاصل کی گئی تو یہ پتہ چلا کہ آپسی دشمنی کے سبب محض پانچ ہزار روپیہ کو لے کر ملزم فاضل رفیق قریشی نے اپنے ایک ساتھی کہ ہمراہ نصب شب تین بجے سے صبح پانچ بجے کے درمیان طبیلے میں داخل ہو کر جانوروں کو بے ہوشی کا انجیکشن لگا کر تیز دھار والے ہتھیار سے ان کے پیروں کی نسیں کاٹ دی جو ان کے موت کا سبب بنی ۔
آج ملزم کو مقامی عدالت میں پیش کیا گیا جس میں اسے تین دنوں کی پولیس تحویل میں دینے کا حکم صادر کیا گیا ۔اس تعلق سے مومن برادران کے وکیل سفیان مومن نے بتلایا کہ پولیس نے جن دفعات کے تحت مقدمہ قائم کیا تھا اس میں زیادہ تر کی نوعیت قابل ضمانت تھی لہذا انھوں نے عدالت سے درخواست کی کہ اس گھناؤنے جرم کا ارتکاب کرنے والے ملزم پر نا قابل ضمانت دفعات کا اطلاق کیا جاۓ جسے عدالت نے منظور کر لیا اور ملزم کو پولیس تو میں میں بھیج دیا۔
بحوالہ: قومی تنظیم 22، پٹنہ مئی 2022