یار لوگ قانوں کی بات کرتے ہیں
از قلم مجیب الرحمٰن رہبر یار لوگ قانوں کی بات کرتے ہیں !
یار لوگ قانوں کی بات کرتے ہیں
کہاں ہے قانون؟
کیسا قانون؟
اور کس کے لیے ہے قانون؟
اوپر سے لے کر نیچے تک پورا ملک آر ایس ایس کے قبضے میں ہے, پولیس میں کانسٹیبل سے لے کر ڈی ایم تک ان کے لوگ ہیں
سرکاری محکموں میں اوپر سے نیچے تک وہ قابض ہیں, کورٹ کچہریوں پر ان کے قبضے ہیں,
ججوں اور وکیلوں پر ان کا سایہ ہے آپ کا کیا ہے؟
آپ کس قانون اور کس کورٹ کچہری کی بات پر اتنا اترا رہے ہیں, کتنی ایسی بے شمار مثالیں حال ہی کی ہمارے سامنے ہیں کہ صرف مذہب کی بنیاد پر ایک کو رہائی ملتی ہے اور دوسرا سالوں سے جیل میں ہے, ابھی سلی ڈیل جسیے گھٹیا ایپ بنا کر مسلم۔ عورتوں کی نیلامی کرنے والوں کو یہ کہ کر رہا کر دیا گیا کہ جیل۔
میں رہنے سے ان کا مستقبل برباد ہو جائے گا, تو مستقبل اس کا تو ہے جس کا مذہب اسلام نہیں ہے اور جس کا مذہب اسلام ہے اس نوجوان کا کوئی مستقبل نہیں ہے, عمر خالد، شرجیل امام ، خالد سیفی، قمر عثمانی صاحب؛ یہ لوگ کیوں جیل کی تاریکیوں میں ہیں؟
کیا جرم ہیں ان کے؟
کیوں انہیں رہائ نہیں مل رہی ہے؟
کیا قانون ان کے لیے نہیں ہے؟
کہاں ہے وہ قانون کہ جس کی دہائی ہمارے یہاں چھوٹے سے لے کر بڑا تک دیتا نظر آتا ہے, کہاں ہے قانون؟
آواز دا انصاف کو انصاف کہاں ہے؟
یا پھر کھل کر یہ کہو کہ انصاف اور قانون مسلمانوں کے لیے مر چکے ہیں زمین بھارت میں
مجیب الرحمٰن رہبر