عربانی زبان کی اہمیت
اللغة العربية هي لغة الجنة
عربی زبان دنیا کی ایک عظیم اور قدیم زبان ہے، جس کی تاریخ ہزاروں برسوں پر محیط ہے۔ عربی نہ صرف ایک زبان ہے بلکہ ایک ثقافت، ایک تہذیب اور ایک دنیا کی پہچان ہے۔ یہ زبان اسلامی دنیا کی مشترکہ زبان ہے اور اسی کی بدولت مسلمان ایک دوسرے سے اپنے عقائد، عبادات اور زندگی کے مختلف پہلوؤں کے بارے میں بات کرتے ہیں۔ عربی زبان کا تعلق صرف ایک زبان سے نہیں بلکہ یہ امت مسلمہ کے روحانی و ثقافتی ورثے کی علامت ہے۔
عربی زبان کی اہمیت نہ صرف دنیا کی مختلف قوموں کے لیے ہے بلکہ اسلامی عقائد کے لیے بھی اس کی بہت اہمیت ہے۔ قرآن مجید، جو اللہ کا آخری کلام ہے، عربی زبان میں نازل ہوا۔ اسی طرح پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیثیں بھی عربی زبان میں ہیں۔ اس زبان کا تعلق ایک ایسی دین سے ہے جو انسانیت کی فلاح و بہبود کے لیے آئی اور اس دین کا پیغام ساری دنیا تک پہنچنا تھا۔ اگر عربی زبان نہ ہوتی، تو قرآن اور حدیث کے پیغام کو صحیح طور پر سمجھنا اور اس پر عمل کرنا ممکن نہ ہوتا۔
عربی زبان کی فضیلت قرآن و حدیث کی روشنی میں
اسلام کے آغاز کے ساتھ ہی عربی زبان کو ایک نیا عروج حاصل ہوا۔ قرآن مجید کا نزول عربی زبان میں ہوا، اور اس زبان کو مذہبی، علمی اور ثقافتی اہمیت حاصل ہوئی۔ پیغمبر اسلام حضرت محمد ﷺ نے بھی اپنی تعلیمات عربی زبان میں دیں، جو بعد میں اسلامی دنیا کے مختلف حصوں میں پھیل گئیں۔
اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں فرمایا:”إِنَّا جَعَلْنَاهُ قُرْآنًا عَرَبِيًّا لَّعَلَّكُمْ تَعْقِلُونَ” (سورہ یوسف، آیت 2)
ترجمہ: “بےشک ہم نے اسے عربی قرآن اتارا کہ تم سمجھو۔”
یہ آیت نہ صرف عربی زبان کی اہمیت کو واضح کرتی ہے بلکہ اس بات کو بھی ظاہر کرتی ہے کہ عربی زبان کے ذریعے اللہ کا پیغام انسانوں تک پہنچایا گیا تاکہ وہ اس کو سمجھ کر اپنی زندگیوں کو بہتر بنا سکیں۔اللہ تعالیٰ نے قرآنِ کریم کو عربی زبان میں نازل فرمایا کیونکہ عربی زبان سب زبانوں سے زیادہ فصیح ہے اور جنت میں جنتیوں کی زبان بھی عربی ہو گی اوراسے عربی میں نازل کرنے کی ایک حکمت یہ ہے کہ تم اس کے معنی سمجھ کر ان میں غوروفکر کرو اور یہ بھی جان لو کہ قرآن اللہ تعالیٰ کا کلام ہے
اسی طرح پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی عربی زبان کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں ہے:
“خَیْرُ کَمَالِ النَّاسِ لِسَانُهُمْ” (صحیح مسلم)
ترجمہ: “لوگوں کی بہترین تکمیل ان کی زبان میں ہے۔”
یہ حدیث بتاتی ہے کہ زبان کی اہمیت صرف بات چیت تک محدود نہیں ہے بلکہ انسان کی شخصیت کی تکمیل میں زبان کا بڑا کردار ہے، اور عربی زبان کو اس بات میں سب سے زیادہ اہمیت دی گئی ہے کیونکہ یہ اللہ کے کلام کی زبان ہے۔
عربی زبان کا اثر معاشروں میں
عربی زبان کا اثر صرف مسلمان ممالک تک محدود نہیں رہا بلکہ یہ دنیا کے مختلف حصوں میں پھیل چکا ہے۔ عربی زبان کی تعلیم دنیا بھر میں دی جاتی ہے اور اس کے ذریعے قرآن مجید کا مطالعہ اور اس کی تفسیر کی جاتی ہے۔ علاوہ ازیں، عربی زبان نے دیگر زبانوں پر بھی گہرا اثر ڈالا ہے، خصوصاً اُردو، فارسی، اور ترکی زبانوں میں۔ ان زبانوں میں عربی کے بے شمار الفاظ استعمال ہوتے ہیں، اور اس کا اثر ان کے ادب، مذہب، اور ثقافت پر واضح ہے۔
مسلمان معاشروں میں عربی زبان کی اہمیت بہت زیادہ ہے کیونکہ عربی زبان ہی وہ زبان ہے جس کے ذریعے مسلمانوں کا ایمان، عبادات، اور ثقافت جڑی ہوئی ہے۔ قرآن مجید اور حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے علاوہ، بہت ساری عبادات بھی عربی زبان میں ہیں، جیسے کہ نماز، اذان، اور دیگر دعائیں۔ اگر مسلمانوں کے پاس عربی زبان نہ ہوتی، تو وہ اپنے عقائد اور عبادات میں وہ ہم آہنگی اور یکجہتی نہ حاصل کر پاتے جو عربی کی بدولت ہے۔
عربی زبان عوام الناس کے درمیان آج کل دنیا بھر میں عربی زبان کی تعلیم کا رجحان بڑھ رہا ہے
مختلف اسلامی ادارے اور یونیورسٹیاں عربی زبان کی تعلیم دینے کے لیے قائم کی گئی ہیں تاکہ لوگ قرآن اور حدیث کو بہتر طریقے سے سمجھ سکیں اور اسلامی علوم کے مختلف پہلوؤں کو سیکھ سکیں۔ یہ زبان نہ صرف مذہبی تعلیمات کے لیے اہم ہے بلکہ مختلف میدانوں میں عربی کے ماہرین کی اہمیت بھی بڑھ رہی ہے۔ عربی زبان کے مترجم، ادیب، اور محقق دنیا کے مختلف ممالک میں کام کر رہے ہیں اور عربی کے ذریعے عالمی سطح پر اسلام کا پیغام پہنچا رہے ہیں۔
عربی زبان مسلمانوں کو ایک دوسرے کے قریب لاتی ہے، چاہے وہ دنیا کے کسی بھی حصے میں ہوں۔ عربی زبان کا مشترکہ استعمال مسلمانوں کے درمیان ایک روحانی رشتہ قائم کرتا ہے اور انہیں ایک مشترکہ مقصد کے لیے متحد کرتا ہے۔ قرآن اور حدیث کے ذریعے، عربی زبان مسلمانوں کی زندگیوں میں ایک اخلاقی اور روحانی رہنمائی فراہم کرتی ہے، جو انہیں ایک دوسرے کے قریب لاتی ہے اور ایک مضبوط امت مسلمہ کی تشکیل میں مدد کرتی ہے۔
عربی کی قدیم تحریریں تقریباً پانچ ہزار سال قدیم ہیں اور ان تحریروں کی بیشتر مثالیں چٹانوں اور پتھروں پر ملتی ہیں۔ عربی زبان کے ابتدائی آثار “نبطی” اور “حِمْیَرِیَہ” کے خطوں سے ملتے ہیں۔ عربی زبان نے اپنے ابتدائی دور میں زیادہ تر قبائل کی بولیوں میں ارتقاء پایا اور ان کی ادبی و ثقافتی شناخت کا حصہ بنی۔
آج کے دور میں عربی زبان کے فوائد
آج کے دور میں عربی زبان سیکھنا اور سکھانا انتہائی اہم ہے، خصوصاً نوجوان نسل کے لیے۔ عربی زبان قرآنِ مجید، حدیثِ مبارکہ، اور اسلامی علوم کے فہم کی کنجی ہے۔ اگر ہم اپنی نسل کو عربی زبان نہیں سکھائیں گے، تو وہ اسلامی ورثے کے بے شمار قیمتی علوم سے محروم رہ جائیں گے۔
حضور نبی اکرم ﷺ کا فرمان ہے کہ “جو شخص قرآن کو سمجھ کر پڑھتا ہے، اسے دوہرا اجر ملتا ہے: ایک قرآن پڑھنے کا اور دوسرا سمجھنے کا۔” (ترمذی شریف)
اس فرمان کی روشنی میں قرآن کو سمجھنے کی صلاحیت حاصل کرنا نہایت اہمیت رکھتا ہے، اور یہ اسی وقت ممکن ہے جب ہم عربی زبان سیکھنے پر توجہ دیں۔ عربی زبان کے بغیر قرآن اور دیگر اسلامی علوم کا گہرائی سے ادراک کرنا مشکل ہے۔
تحریر محمد طارق اطہر حسین
جامعہ دار الہدی الاسلامیہ کیرلا
مدارس کی تعلیم قوم کی تعمیر میں کردار
یونیورسٹی جاتے علما! ایک تجزیہ
تعلیم اور علم کی اہمیت اسلامی نقطہ نظر سے
عربوں کے جھرمٹ میں مسلمانوں کی نسل کشی