یحییٰ سنوار کی موت اور اقوام متحدہ کا پوسٹر

Spread the love

یحییٰ سنوار کی موت اور اقوام متحدہ کا پوسٹر

تحریر محمد زاہد علی مرکزی

چئیرمین تحریک علمائے بندیل کھنڈ

گزشتہ سے پیوستہ

اسرائیلی نسل کشی کے 378 ویں دن، اسرائیل امریکی حمایت سے غزہ کی پٹی کے خلاف اپنی جارحیت جاری رکھے ہوئے ہے، جس سے اب تک 141,000 سے زیادہ فلسطینی شہید اور زخمی ہوئے، اور 10,000 سے زیادہ لاپتہ ہوئے، بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے نیز خوراک کی کمی کے باعث بھی درجنوں بچے اور بوڑھے مارے گئے ہیں ۔

اسرائیل نے لبنان کے بیشتر علاقوں بشمول دارالحکومت بیروت کو فضائی حملوں کے ذریعے دہلا رکھا ہے، اس جارحیت کے نتیجے میں 2,412 افراد ہلاک اور 11,267 زخمی ہوئے۔

جن میں خواتین اور بچوں کی ایک بڑی تعداد شامل ہے، 10 لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہوے ہیں جس کا لبنان کی حکومت نے اعتراف کیا ہے -حماس سربراہ کی موت حماس کے نئے سربراہ یحییٰ سنوار بھی اب نہیں رہے، امریکی صدر جو بائڈن نے حماس سرابرہ کے قتل پر کہا کہ یہ اسرائیل، امریکا اور دنیا کے لیے ایک اچھے دن کی شروعات ہے اور حماس کے بغیر غزہ میں آنے والا وقت اچھا ہوگا ۔وہیں اس خبر کے پھیلنے کے بعد اردن میں ہزاروں لوگ جمع ہوے اور نعرے بازی کی، وہ سنوار سے اپنی محبت کا اظہار اس طرح کر رہے تھے کہ ” آہ سنوار ہم آپ سے بیعت کرتے ہیں – القسام بریگیڈز: نے ایک ویڈیو جاری کیا ہے جس میں اس نے جنوبی غزہ پٹی میں رفح شہر کے مشرق میں واقع الریان علاقے میں اسرائیلی انجینئرنگ فورس کے خلاف دوسری بار حملہ کیا اور ایک ٹکڑی کو اڑا دیا ہے

حزب اللہ بھی حملے کر رہا ہے حزب اللہ نے کہا ہے کہ : آج صبح ہم نے زیفلون کالونی پر ایک بڑے میزائل سے بمباری کی ہے اسی دوران قطر میں امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے قطری وزیر اعظم اور وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمن الثانی کے ساتھ ایک کال میں غزہ میں تنازع کے خاتمے اور یرغمالیوں کی رہائی کو یقینی بنانے کی ضرورت پر تبادلہ خیال کیا ہے ۔ ٹی آر ٹی عربی کے مطابق کہ( TRT Arabi) جنوبی لبنان میں اسرائیلی فوج کے 8 اراکین کے مارے جانے کے بعد کیپٹن نے اپنی قیادت کے ساتھ گرما گرم بحث شروع کر دی ہے….دیکھنا یہ ہوگا کہ کیا اسرائیلی اشرافیہ یونٹ “ایگوز” بغاوت کا اعلان کرتا ہے یا نہیں ؟

جمعہ کو ہی ایک ویڈیو میں لبنان سے داغے جانے والے میزائلوں کو حیفا کے آسمان میں روکنے کی کوششیں اور حیفہ خلیج کے علاقے میں دھماکوں کی آوازیں سنائی دی ہیں۔ ابھی جان مال کے نقصان کی خبر نہیں ہے

غزہ میں چھاپہ مار کارروائی تیز جبالیہ کیمپ پر پرتشدد چھاپے اور بڑی کمک کے درمیان اسرائیلی گاڑیاں ایک سے زیادہ محور پر آگے بڑھ رہی ہیں… صہیب العاص کے ساتھ انٹرایکٹو نقشے کے ذریعے شمالی غزہ کی پٹی میں تازہ ترین میدانی پیش رفت ٹی آر ٹی کے عربی چینل پر دیکھی جا سکتی ہیں

اقوام متحدہ کے ماہرین کا بیان اسرائیل کے قبضے میں مدد کرنے والے ممالک ‘مجرم ‘ ہوسکتے ہیں: اقوام متحدہ کے ماہرینالجزیرہ انگلش میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ تیسرے ممالک جو غزہ کی پٹی میں جنگی جرائم اور ممکنہ نسل کشی کے انتباہات کے باوجود فلسطینی سرزمین پر اسرائیل کے “غیر قانونی قبضے” کو جائز بناتے ہیں اور اس کی مدد کرتے ہیں، انہیں بھی “مجرم ” سمجھا جائے گا ۔

اقوام متحدہ کے آزاد کمیشن نے اسرائیل سے بستیوں کی توسیع روکنے اور مقبوضہ زمین فلسطینیوں کو واپس کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ کمیشن نے ایک نیا قانونی پوزیشن پیپر شائع کیا ہے جس میں 1967 سے اسرائیل کے قبضے کو “غیر قانونی” قرار دینے کے لیے بین الاقوامی عدالت انصاف (ICJ) کی حالیہ مشاورتی رائے کے بعد درکار مخصوص کارروائیوں کی درجہ بندی کی گئی ہے۔ یہ پچھلے مہینے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ووٹ کے مضمرات کا بھی جائزہ لیتا ہے جس میں ایک سال کے اندر قبضے کے خاتمے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

اسرائیل اور فلسطینی سرزمین میں بین الاقوامی قوانین کی مبینہ خلاف ورزیوں کی تحقیقات کے لیے مئی 2021 میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی جانب سے قائم کردہ تین رکنی کمیشن نے سب سے پہلے اسرائیل کی ذمہ داریوں کی طرف اشارہ کیا۔

اس قانونی پوزیشن پیپر میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ مغربی کنارے میں اسرائیل کی تمام بستیاں، جن پر 1967 سے قبضہ ہے اور تقریباً 700,000 اسرائیلی آباد کار آباد ہیں، بشمول مقبوضہ مشرقی یروشلم کو بین الاقوامی قانون کے تحت غیر قانونی تصور کیا جاتا ہے، قطع نظر اس کے کہ ان کے پاس اسرائیلی منصوبہ بندی کی اجازت ہے۔اقوام متحدہ نے یہ بھی کہا ہے کہ 500,000 سے زیادہ اسرائیلی مغربی کنارے میں 100 سے زیادہ بستیوں میں رہتے ہیں۔

ان کا وجود اوسلو معاہدے میں بیان کیے گئے رکے ہوئے منصوبوں کی راہ میں ایک بڑی رکاوٹ بن رہے ہیں جس میں اسرائیل کے زیر کنٹرول علاقوں کو فلسطینیوں کو بتدریج منتقل کرنے کا وعدہ کیا گیا تھا۔ فلسطینی عوام کے لئے ایک لمبے عرصے بعد درست سمت میں بات جا رہی ہے، آج نہ سہی کل ان قوانین پر عمل درآمد ضرور ہوگا

لمبی ہے غم کی شام مگر شام ہی تو ہے عربوں کی خوشی جب اسماعیل ہنیہ مارے گئے تھے تو یہودیوں کے ساتھ ساتھ عربوں نے بھی خوشیاں منائی تھیں، حزب اللہ چیف مارے گئے تو بھی خوشیاں منائیں اور اب حماس کے نئے صدر یحییٰ سنوار مارے گئے تب بھی عربوں نے سوشل میڈیا پر خوب خوشیاں منائی ہیں

موجودہ عرب حکم رانوں کے متعلق یہ کہا جا سکتا ہے کہ وہ عالم اسلام کے ساتھ نہیں یہودیوں کے ساتھ ہیں، حماس ، حزب اللہ کے ایک کے بعد ایک رہنما قتل کیے جارہے ہیں ایسے میں عرب حکم رانوں کی خوشیاں بہت کچھ کہتی ہیں

نہ انھیں اسلام سے مطلب ہے نا مسلمانوں سے اور نا ہی شعائر اسلام سے، اگلی قسط میں عربوں کی عیاشی، ایران کی احتیاط اور اس جنگ کے عالمی سیاست پر پڑنے والے اثرات کے ساتھ ساتھ ایران کے متعلق دنیا میں نئی فکر اور بدلتے مذہبی منظر نامے پر بھی روشنی ڈالی جائے گی –

جاری

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *