معاشرے کی اصلاح تبھی ممکن ہے جب توحید اور اس کے تقاضوں کو پورا کیا جائے
معاشرے کی اصلاح تبھی ممکن ہے جب توحید اور اس کے تقاضوں کو پورا کیا جائے :عبدالخالق قاسمی
دربھنگہ : (انور حسین)
مدرسہ عزیزیہ کریمیہ کترول جالے دربھنگہ میں نوجوان عالم دین مولانا عبدالخالق قاسمی نے ایک علمی مجلس میں طلبہ و عوام الناس سے موجودہ حالات کے تناظر میں خطاب کرتے ہوٸے کہا کہ معاشرے کی اصلاح تبھی ممکن ہے جب توحید اور اس کے تقاضوں کو پورا کیا جاٸے ۔
آج ملکی سطح پر مسلمانوں کے حالات ناگفتہ بہ ہیں ہر طرف سے اسلام کو مٹانے اور اس کی تصویر کو مسخ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔مسلم پرسنل لا جو اللہ کا بنایا ہوا قانون ہے۔اس کو فرسودہ قرار دیا جا رہا ہے۔ارتداد کی لہر ہر طرف دور گٸی ہے۔
مسلم نوجوان لڑکےاور لڑکیاں ہمارے ہاتھ سے نکلتے جا رہے ہیں۔ایسے موقع پر مسلمانوں کو ہر طرف مایوسی نظر آرہی ہے۔ایسے حالات میں مسلمانوں کو اللہ کی رسی کو مظبوطی سے پکڑنے کی ضرورت ہے۔
ان حالات میں توبہ استغفار کا بھی خاص طور پر اہتمام کریں۔اس موقع پر مولانا عبدالخالق قاسمی نے مدرسہ عزیزیہ کریمیہ کترول کا تعلیمی و تعمیری جاٸزہ بھی لیا اور یہاں کی تعلیم پر اطمنان کا اظہارکیا۔اور یہاں کی تعلیمی و تعمیری ترقی پر خوشی کا اظہار کیا۔اور مدرسہ کے ناظم مولانا ارشاد ضیا قاسمی کی عنایات کا شکریہ ادا کرتے ہوٸے کہا کہ یہ وہ انقلابی نوجوان ہیں جن کے دم سے یہ مدرسہ ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔
ان کی نظامت میں مدرسہ عزیزیہ خوب ترقی کر رہا ہے۔یہ ان کے اخلاص کی برکت ہے۔اس موقع پر مولانا ارشاد ضیا قاسمی نے مدرسہ کے سکریٹری جناب جمیل اختر صدر جناب گلاب صاحب۔ناٸب سکریٹری جناب ارشد اقبال صاحب کا مختصر تعارف کرایا اور نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوٸے کہا۔
الحمد اللہ یہ حضرات ہر وقت مدرسہ کی فکر لیے رہتے ہیں ان ہی کی توجہ کی وجہ سے یہ مدرسہ ترقی کے اس مرحلے تک پہونچا ہے۔دامے درمے سخنے گاوں والوں کی بھی مدد ہوتی رہتی ہے۔اور سال کے مقابلہ میں اس سال طلبا کی تعداد زیادہ ہے۔جن کے کھانے پینے۔ رہنے سہنے۔دوا۔ کتاب قلم کاپی موسم سرما میں لحاف اور کمبل سمیت دیگر ضروریات کا انتظام مدرسہ کرتا ہے۔اس موقع پر قاری شارق رحمانی ناظم مدرسہ تجوید القراآن بھرون نے بھی اپنی بے انتہا عقیدت کا اظہار کیا اس مجلس میں قاری تنویر عالم صاحب صدر مدرس مدرسہ عزیزیہ کریمیہ۔
مولانا عبدالرزاق مدرس مدرسہ ھذا۔مولانا ضیاالدین قاسمی۔مولانا اصغر۔قاری انور صاحب۔محمد نہال۔محمد استخار۔محمد شبیر۔مولانا علی امام سمیت گاوں کے سرکردہ لوگ شریک تھے۔مولانا عبدالخالق قاسمی کی دعا پر مجلس اختتام پذیر ہوٸی۔
Pingback: مدرسہ اسلامیہ انوارالعلوم ڈمری کا علماے کرام کے ہاتھوں سنگ بنیاد ⋆ اردو دنیا