مدرسہ اسلامیہ انوارالعلوم ڈمری کا علماے کرام کے ہاتھوں سنگ بنیاد
مدرسہ اسلامیہ انوارالعلوم ڈمری کا علماے کرام کے ہاتھوں سنگ بنیاد
شرعی قوانین میں مداخلت روکنے کے لیے مدارس اسلامیہ کا قیام وقت کی اہم ضرورت : مولانا عبدالخالق قاسمی
مظفرپور (انور حسین) ضلع کے کٹرہ بلاک میں واقع ڈمری گاوں میں مدرسہ اسلامیہ انوارالعلوم کا سنگ بنیاد مولانا لبیب اشرف مظاہری ناظم ادارہ دعوة الحق مادھوپور سلطان پور و ڈاٸریکٹر الامین پبلک اسکول۔مولانا عبدالخالق قاسمی مدرسہ طیبہ منت نگر مادھوپور مظفرپور۔
مولانا عمر قاسمی منجمینٹ ڈاٸریکٹر الامداد چیریٹیبل ٹرسٹ کے ہاتھوں رکھی گٸی۔اس موقع پر مقامی و علاقاٸی لوگوں نے بھی اپنے ہاتھوں سے مدرسہ ھذا کی بنیاد رکھی۔
مدرسہ اسلامیہ انوارالعلوم کے سنگ بنیاد سے پہلے ڈمری کی جامع مسجد میں ۔مدارس اسلامیہ اور اس کے تقاضے کے عنوان سے ایک مختصر پروگرام رکھا گیا۔جس کی سرپرستی گاوں کے ہی مشہور عالم دین سماجی کارکن الحاج مولانا عظمت اللہ قاسمی نے کی۔
اس کی قیادت نوجوان عالم دین مولانا غلام رسول قاسمی نے کی۔جبکہ نظامت کے فراٸض جامع مسجد کے امام و خطیب مولانا حبیب الرحمن قاسمی نے بحسن و خوبی انجام دیا۔پروگرام کا باضابطہ آغاز قاری اعجاز صاحب نے قرآن پاک کی تلاوت سے کیا۔
اس اصلاحی نسشت سے خطاب کرتے ہوٸے مولانا عبدالخالق قاسمی نےکہا کہ ملک و ملت کے حالات آج کسی سے پوشیدہ نہیں ہیں ملک کا حال یہ ہیکہ مسلمانوں کے حساس مذہبی مسائل کو کھڑا کر کے سادہ لوح عوام کو گمراہ کیا جا رہا ہے ایسے پر خطر دور میں دستوری حقوق کی حفاظت اور شرعی قوانین میں مداخلت کو روکنے کے لئے مدارس اسلامیہ کا قیام وقت کی اہم ضرورت ہے۔
آج ملک و ملت کے حالات کے پیش نظر مدارس اسلامیہ میں دینی تعلیم کے ساتھ دنیوی تعلیم سے بچے بچیوں کو آراستہ کرنا ملک میں پھیلے تمام مدارس اسلامیہ کے نظماء کی اہم ذمہ داری ہے تبھی جا کر ہم ملکی حالات سے نمٹ سکتے ہیں مدرسہ اسلامیہ انوارالعلوم کی بنیاد بھی دور حاضر میں مدارس اسلامیہ کے تقاضے کے پیش نظر رکھی گئی ہے
اللہ اس مشن کو کامیاب کرے اور مدرسہ کے ناظم مولانا توصیف احمد ایوبی قاسمی کے قدم سے قدم اور کندھا سے کندھام ملاکر چلیں اور مدرسہ کو چلانے اور سنبھالنے میں ان کا تعاون کریں۔
اس مدرسہ سے نہ صرف مقامی بچے بچیوں کو تعلیم حاصل کرنے میں سہولت ہو گی بلکہ ارد گرد کے گاؤں کی بچے بچیوں کو بھی دینی وعصری تعلیم و تربیت سے آراستہ ہوکر اپنے دیگر گھر کے لوگوں کو بھی تعلیم سے آراستہ کر سکے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ ڈمری گاوں کے نوجوانوں کا حوصلہ ہمیشہ بلند رہا ہے۔
یہیں کے نوجوانوں نے مشترکہ طور پر کٸی لاکھ روپے جمع کرکے لوگوں کی آمد و رفت کے لیے لوہے کا پل بنوایا تھا تو کیا ایک مدرسہ کی عمارت نہیں بنوا سکتے ہیں مجھے امید ہے کہ یہی نوجوان مدرسہ کے تعمیر میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں گے۔ اور اسے پایہ تکمیل تک پہونچاٸینگے۔
مولانا لبیب اشرف مظاہری کی جامع دعا پر مجلس اختتام پذیر ہوٸی۔ سنگ بیناد کی اس تقریب میں بڑی تعداد مقامی و علاقاٸی سیاسی و سماجی و مذہبی اراکین موجود تھے۔سبھوں نے اس مستحسن اقدام کو سراہا اور مدرسہ کے قیام کے تٸیں اپنے اچھے تاثرات کا اظہار کیا اور اپنی دعاوں سے نوازہ۔اور مدرسہ اسلامیہ انوارالعلوم ڈمری کے تمام اراکین کو مبارکباد پیش کی
