گرمی کی شدت کو دیکھتے ہوئے اسکولوں کو کیا جائے بند

Spread the love

گرمی کی شدت کو دیکھتے ہوئے اسکولوں کو کیا جائے بند ، نزہت جہاں

مظفر پور (انور حسین)

گرمی کی شدت اِس قدر تیز ہے کہ لوگوں کا گھر سے نکلنا مُشکل ہی نہیں بلکہ نا ممکن سا ہو گیا ہے، نزہت جہاں سابق نائب صدر بہار تعلیمی مرکز نے کہا کہ موسم انتظامیہ کی جانب سے ابھی بہار کے عوام کو اور بھی گرمی کی شدت برداشت کرنا ہے جہاں بہار میں گرمی نے 12 سال کا ریکارڈ توڑ دیا

تو وہیں اکثر ضلع کے طلبا و طالبات اسکولوں میں بیہوش ہو رہے ہیں، الٹی کے ساتھ کُچھ ضلع سے یہ بھی خبر مل رہی ہے کہ کُچھ طلباء کو الٹی خون کے ساتھ آیا ہے پر بہار سرکار يا وزیرِ تعلیم ابھی الیکشن کے اندر کافی مصروف ہیں

اس لیے اِن لوگوں کو سرکار بنانے کے بعد ہی فرصت ملے گی جب تک اسکولوں کے طلباء و طالبات اسی طرح بے ہوش ہوتے رہیں، جب لوک سبھا الیکشن ختم ہو جائےگا تبھی کوئی فیصلہ لیا جائےگا کے اسکولوں کے طلبا و طالبات کے لیے کیا کرنا چاہیے اور کیا نہیں، سرکار کی خاموشی بِلکُل ہی غلط ہے

نزہت جہاں نے کہا کہ وہیں محکمہ موسم انتطامیہ نے کہا ہے کہ اِس چلچلاتی گرمی سے ابھی کوئی راحت نہیں ملے گی، چلچلاتی گرمی اگلے کُچّھ روز تک جاری رہے گی، بارش کا کوئی امکان نہیں جیسے جیسے دن چڑھے گا، رات کو بھی تیز ہوائیں چلیں گی، یکم جون کے آس پاس گرج چمک کے ساتھ بوندا باندی ہوگی، لیکن گرمی سے کوئی راحت نہیں ملے گی

06 جون تک الرٹ جاری کیا گیا ہے، بہار کے وزیرِ اعلیٰ اور وزیرِ تعلیم کو چائیے کے معصوم طلباء و طالبات کی زندگی کو خطرے میں نہ ڈالتے ہوئے سبھی طلبا و طالبات کے صحت کو مدِ نظر رکھتے ہوئے اسکولوں کو بند کرنے کا اعلان کیا جائے،

اِک طرف گرمی کی شدت کو دیکھتے ہوئے سرکار عوام کو بیدار کر رہی ہے کہ بلا ضرورت اپنے گھروں سے باہر نہ نکلیں، اگر نکلتے ہیں تو ساتھ میں پانی ،تولیہ ضرور رکھیں، پر اسکولوں کے طلبا و طالبات صبح 6 بجے اسکول میں داخل ہو اور 12 بجے اسکول سے فرصت ملے

جب تک دھوپ کافی تیز رہتی ہے اُس وقت اسکولوں سے فُرصت دی جاتی ہے جو معصوم بچوں پر ظُلم ہے اس لیے بہار سرکار کو چاہیے پورے بہار کے اسکولوں کو کُچھ دِنوں کے لیے بند کرنے کا اعلان کرے، اور تعلیمی محکمہ کے، کے کے پاٹک کو بھی اِس شدت کی گرمی کو دیکھتے ہوئے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے اتنی زیادہ ضد بھی ٹھیک نہیں ہے، کہیں ایسا نہ ہو کہ جو مقبولیت ملی ہے وہ ختم نہ ہوجائے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *