اردو زبان کے طلبہ و طالبات کے ساتھ ناانصافی کا محمد رفیع نے حکومت پر لگایا الزام
اردو زبان کے طلبہ و طالبات کے ساتھ ناانصافی کا محمد رفیع نے حکومت پر لگایا الزام
مشن دکچھ میں اردو کو نظر انداز کرنا افسوس ناک، وزیر اعلی کے مسلم نواز ہونے کی کھلی پول : محمد رفیع
مظفر پور، (وجاہت، بشارت رفیع)
مشن دکچھ 2024 کا آج 28 مئی کو ریاست کے تمام اسکولوں میں امتحان لیا گیا۔
مشن دکچھ میں شامل ہونے والے بچوں سے 100 نمبر کے سوالات پوچھے گیے، سوال نامہ تین حصوں میں منقسم تھا، پہلا حصّہ ہندی زبان 40 نمبر، دوسرا حصہ حساب 40 نمبر اور تیسرا حصہ انگریزی کے 20 نمبر مگر افسوس کہ اردو زبان پرھنے والے بچوں کے لیے اردو زبان کے سوالات نہیں پوچھے گئے۔
یہ باتیں قومی اساتذہ تنظیم بہار کے ریاستی کنوینر و آزاد صحافی محمد رفیع نے بتائی۔ انہوں نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلی بہار جناب نتیش کمار مسلمانوں کے لیےکیے گئے کام کا پرچار کرتے ہیں اور دم بھرتے ہیں کہ انہوں نے مسلمانوں کے حق میں بہتر کام کیا ہے،بہت حد تک بات صحیح بھی ہے۔
لیکن ان کے افسران نے ہمیشہ اردو آبادی کو پریشان کیا ہے۔ جناب رفیع کہتے ہیں کہ اردو زبان کے طلبہ و طالبات کے لئے لرننگ میٹریل مہیا کرانے والا ادارہ “ایس سی ای آرٹی” کے ذریعہ تیارکردہ سوال نامہ میں یا مشن دکچھ میں اردو زبان کو شامل نہ کرنا افسوس ناک ہے اور اس سے وزیر اعلی کے دعوے کی پول کھل گئی ہے۔
جناب رفیع نے کہا کہ اردو طلبہ و طالبات کے ساتھ ہونے والے اس ناانصافی کے خلاف وزیر اعلی بہار و ڈائریکٹر ایس سی ای آر ٹی کو مکتوب ارسال کیا ہے اور کہا ہے کہ اس طرز عمل سےاردو کے خلاف سازش کی بو آتی ہے۔
اور جناب رفیع نے یہ مانگ کی ہے کہ پھر سے مشن دکچھ میں شامل اردو بچوں کو اردو زبان کے سوالات پوچھے جائیں
مسلم مخالفین کے خوابوں کی تعبیر