شب معراج ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم دیدار الٰہی سے مشرف ہوے
شب معراج ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم دیدارالٰہی سے مشرف ہوے
سدرہ سے بھی آگے کون گیا جبریل امین سے پوچھو
معراج کا دولہا کون بنا جبریل امین سے پوچھو
معزز قارئین حضرات! آج میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کےمعراج کے متعلق کچھ تحریر کرنے جا رہا ہوں، ہمارے نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کو معراج کی رات رب کا دیدار ہوا راتوں رات مسجد حرام سے مسجد اقصی اور پھر وہاں سے ساتوں آسمان کا سفر فرمایا اور وہاں سے لامکاں گئے، دیدار الہی نصیب ہوئی، پھر جنت و دوزخ کا سیر فرمایا۔
قرآن و حدیث میں معراج کا واقعہ شرح و بسط کے ساتھ ذکر ہے اور قرآن پاک میں سورۂ بنی اسرائیل کے پہلی آیت کریمہ میں اللہ تعالیٰ نے اس کا ذکر فرمایا، ارشاد فرماتا ہے: ترجمہ پا کی ہے اسے جو راتوں رات اپنے بندے کو لے گیا مسجد حرام سے مسجد اقصیٰ تک جس کے گردا گرد ہم نے برکتیں رکھی کہ ہم اسے اپنی عظیم نشانیاں دکھائیں بے شک وہ سنتا دیکھتا ہے -( کنزالایمان)
اس آیت کریمہ میں اللہ تعالی نے اپنے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم کو رات کے ایک گھڑی میں مسجد حرام سے مسجد اقصیٰ تک لے گیا یہاں اس کا ذکر مجموعی طور سے ہے اور سورۂ والنجم میں تفصیل کے ساتھ مذکورہ ہے
اور حدیث میں ہے مالک بن صعصعہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے شب معراج کا واقعہ بیان کیا-حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں حطیم کعبہ میں لیٹا ہوا تھا- کہ میرے پاس ایک صاحب (جبریل علیہ السلام) آئے اور میرا سینہ چاک کیا
پھر میرا دل نکالا اور ایک سونے کا طشت لایا گیا جو ایمان سے بھرا ہوا تھا، اس سے میرا دل دھویاگیا اور پہلے کی طرح رکھ دیا گیا- اس کے بعد ایک جانور لایا گیا جو گھوڑے سے چھوٹا اور گدھے سے بڑا تھا اور سفید! اس کا ہر قدم اس کے منتہاے نظر پر پڑتا تھا مجھے اس پر سوار کیا گیا اور جبرئیل علیہ السلام مجھے لے کر آسمان دنیا پر پہنچے تو دروازہ کھلوایا ،پوچھا گیا کون صاحب ہیں؟
انہوں نے بتایا کہ جبریل علیہ السلام- پوچھا گیا اور آپ کے ساتھ کون ہے؟ جبریل علیہ السلام نے بتایا کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم- پوچھا گیا کہ جبرئیل علیہ سلام-پوچھا گیا اور آپ کے ساتھ کون جبریل علیہ السلام نے کہا محمد صلی اللہ علیہ وسلم، دربان نے کہا کیا انہیں بلانے کے لیے آپ کو بھیجا گیا تھا؟
انہوں نے جواب دیا کہ ہاں اس پر آواز آئی (انہیں ) خوش آمدید! کیا ہی مبارک آنے والے ہیں وہ، اور دروازہ کھول دیا- (صحیح بخاری )
تَبَارَکَ اللہ شان تیری تجھی کو زیبا ہے بے نیازی
کہیں تو وہ جوشِ لَنْ تَرَانِی کہیں تقاضے وِصال کے تھے
تحریر: محمد انعام الحق
متعلم:دار العلوم فیضانِ تاج الشریعہ ہادیہ شریعت کالج
Pingback: پانچ شعبان المعظم يوم ولادت امام حسین رضی اللہ عنہ اردو دنیا از : انعام الحق