اور سائیکل مل گئی

Spread the love

اور سائیکل مل گئی

فرحان بارہ بنکوی

شاذان ایک ذہین، محنتی، فرماں بردار، نیک اور نماز کا پابند لڑکا تھا ۔ اسے سائیکل کا بے انتہا شوق تھا۔ پڑھائی سے فرصت پا کر کبھی وہ ایک بزرگ سے کرائے پر سائیکل لے کر چلاتا، کبھی وہ اپنے دوستوں کی سائیکل مانگ کر چلاتا اور خوش ہو جاتا؛ لیکن اسے اس بات کا بھی احساس تھا کہ کسی دوسرے کی چیز بار بار نہیں لینی چاہیے اور نہ کسی دوسرے کی چیز سے حقیقی خوشی حاصل ہو سکتی ہے۔ اس کے سارے دوست بہت اچھے تھے، جو اس کے اسکول کے ساتھ ساتھ مسجد کے بھی ساتھی تھے۔

اس نے ایک روز اپنے والد محترم سے اپنی خواہش کا اظہار کیا اور سائیکل دلانے کی فرمائش کی؛ لیکن اس وقت کچھ مجبوریوں اور گھریلو حالات کی وجہ سے اس کے والد چاہتے ہوئے بھی اسے سائیکل نہیں دلا پا رہے تھے اور اندر ہی اندر پریشان تھے۔

شاذان ایک اچھا بچہ تھا، جو جانتا تھا کہ اس کے ابو، جو اس کی ہر فرمائش پوری کرنے میں کوئی کسر باقی نہیں رکھتے، اس کی یہ فرمائش چاہتے ہوئے بھی پوری نہیں کر پا رہے ہیں۔

وہ اپنے دل کو دلاسا دیتا؛ لیکن اپنے ساتھیوں کے پاس جب سائیکل دیکھتا تو کچھ اداس اور گم سم ہو جاتا۔ ضویا نے اپنے چھوٹے بھائی کو جب رنجیدہ دیکھا تو اسے سمجھاتے ہوئے کہا کہ: میرے پیارے بھائی! آپ اللہ سے دعا کرو کہ وہ آپ کو سائیکل دلا دے۔ آپ تو اچھے بچے ہو، امی اور ابو بھی تم سے بہت خوش رہتے ہیں، تو اللہ پاک بھی تم سے بہت خوش ہوگا۔ اس بار تم ابو سے نہ کہو؛ بلکہ اللہ سے دعا کرو۔

وہ مغرب کی نماز کے لیے گیا، خوب رو رو کر اللہ سے دعا کی۔تبھی مسجد میں ایک شخص کھڑا ہو کر اعلان کرنے لگا کہ: جو کوئی چالیس دن فجر کی نماز جماعت سے پڑھے گا، ان تمام بچوں کو ایک اچھی سی سائیکل انعام میں ملے گی۔

خدائے پاک نے شاذان کی معصوم دعاؤں اور مغموم صداؤں کو سن لیا تھا۔ وہ بہت خوش خوش گھر آیا اور اپنی بہن سے پورا واقعہ بتایا کہ اللہ نے کیسے اس کی دعا سن لی ہے۔

وہ نماز کا بچپن سے پابند تھا؛ اس لیے وہ روزانہ فجر کی نماز میں پابندی سے حاضر ہوتا رہا اور دھیرے دھیرے چالس دن پورے ہو گئے۔

اگلے روز شاذان اور اس کے نمازی دوستوں کو انعام میں سائیکل اور خوب شاباشی ملیں۔ وہ بہت خوش تھا اور سائیکل لے کر اپنے ابو کے ساتھ گھر آیا اور ضویا سے کہا کہ: آپی آپ سچ کہتی تھیں کہ اللہ اپنے بندوں کی دعائیں ضرور سنتا ہے۔

وہ بادشاہ کسی کا غلام لگتا ہے

One thought on “اور سائیکل مل گئی

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *