ڈاکٹر احمد اشفاق کریم کو راجیہ سبھا نہیں بھیجنا مسلمانوں کے ساتھ مذاق وہ خاطر خواہ سلوک کے ہیں حق دار
ڈاکٹر احمد اشفاق کریم کو راجیہ سبھا نہیں بھیجنا مسلمانوں کے ساتھ مذاق وہ خاطر خواہ سلوک کے ہیں حق دار : محمد رفیع
مظفر پور، (وجاہت، بشارت رفیع)
قومی اساتذہ تنظیم بہار کے ریاستی کنوینر، آزاد صحافی و خادم اردو محمد رفیع نے ڈاکٹر احمد اشفاق کریم کو راجیہ سبھا نہیں بھجے جانے سے اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے ڈاکٹر کریم کی شخصیت کو تنکا برابر بھی نقصان نہیں ہوا ہے
لیکن مسلمانوں کے ساتھ مزاق ہوا ہے۔ جناب رفیع نے کہا کہ جناب کریم موجودہ وقت کے سرسید ہیں، ان کو فلاحی کاموں سے چھٹی کہاں ملتی ہے۔
لیکن ہاں اسی کاموں کو آگے بڑھانے کے لیے عہدہ کی ضرورت ہوتی ہے۔ اور جس کمیونیٹی کی فلاح کے لیے وہ کام کرتے ہیں ان کا پارلیمنٹ میں نمائندگی نہیں دینا افسوس کی بات ہے۔
محمد رفیع نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا کہ ڈاکٹر احمد اشفاق کریم ہردل عزیز، اخلاق مند و نیک دل انسان ہیں۔ اس لیے راجد کو چاہئے تھا کہ وہ ڈاکٹر احمد اشفاق کریم کو ہر حال میں راجیہ سبھا بھیجتے۔
لیکن راجد اعلی کمان نے ایسا نہیں کیا ہے تو وہ ان کے ساتھ خاطر خواہ سلوک کرے اور انہیں وہ عزت بخشیں جس کے وہ قابل ہیں۔
کیوں کہ اقلیت نواز پارٹی راجد، جسے مسلمانوں کا ہی ووٹ سبھی ذاتی و مذاہب سے زیادہ حاصل ہوتا ہے اسے اشفاق کریم کی عزت میں ہی اپنی عزت محسوس ہوتی ہے یعنی اشفاق کریم کی عزت ہم مسلمانوں کی عزت ہے۔
Pingback: للن سنگھ کے ساتھ رام ناتھ ٹھاکر کو وزیر بنا کر نتیش جی نے سوشل جسٹس کا ثبوت پیش کیا