بہار میں بھی بھاجپا نے آپریشن لوٹس برپا کیا ہوا ہے
بہار میں بھی بھاجپا نے آپریشن لوٹس برپا کیا ہوا ہے ، مہاراشٹر میں جس طرح اپنے قدیم اتحادی ٹھاکرے کو برباد کیا ویسے ہی بہار میں نتیش کمار کےساتھ کھیلا ہونے جارہاہے
جس طرح مہاراشٹر میں شیوسینا میں پھوٹ ڈالی ویسے ہی بہار میں جدیو کو توڑا جارہاہے، ایکناتھ شندے کی طرح جدیو کے ممبرانِ اسمبلی کا بھی بازار لگا ہوا ہے
یہ دراصل بھاجپا سے زیادہ سَنگھی برہمنوں کی فطرت ہے کوئی بھی ان کا اتحادی نہیں بن سکتاہے وہ اتحاد کےنام پر مقامی سیاستدانوں کا استحصال کرتےہیں پھر انہیں ختم کرکے وہاں اپنی مستقل طاقت کھڑی کرتےہیں
لیکن یہ حقیقت پتا نہیں کیوں مقامی ہندو جماعتوں کو سمجھ میں نہیں آتی اور وہ ہندوتوا کےنام پر مودی کا جھولا اٹھائے پھرتے رہتےہیں اور پھر ایک دن اسی جھولے میں سے ان کی آرتھی نکلتی ہے۔ برہمن کبھی بھی اقتدار میں حصے داری قبول ہی نہیں کرسکتاہے جو لوگ بھاجپا کےساتھ اتحاد میں ہوتےہیں وہ دراصل اپنی قبر کھود رہے ہوتےہیں، بھاجپا کسی ہندو کی بھی سگی نہیں ہوسکتی ہے
اب بہار میں نتیش کمار کی الٹی گنتی شروع کردی گئی ہے، دیکھیے کیا برآمد ہوتاہے؟
اگر لالو پرساد یادو اور کانگریس نے مدد کی تو امکان ہے کہ بھاجپا سرکار نہیں بنا پائے گی لیکن یہ بھی تبھی ممکن ہے
جب کہ نتیش کےتمام ایم۔ایل۔ایز نہ بِکے ہوں، لیکن اگر نتیش کے ساتھ دو پانچ ہی رہ گئے اور باقیوں کو موٹا بھائی نے اُٹھا لیا تب تو بِہار میں بھی مہاراشٹر کی طرح مشکل ہوسکتی ہے
نتیش کمار سے کوئی ہمدردی نہیں ہے، یہ پانچویں دفعہ ہے جب وہ پلٹی ماریں گے اسی لیے ” پلٹو رام ” کے طورپر مشہور بھی ہیں
یہاں ایک بار پھر ثابت ہوتاہے کہ جمہوریت میں عوام کی نہیں بلکہ پیسوں کی حکمرانی ہوتی ہے، عوامی نمائندے گرچہ عوامی ووٹ پر منتخب ہوجائیں لیکن پیسوں کے سامنے عوامی ووٹ کی کوئی اوقات نہیں رہتی ہے، مہاراشٹر میں، کرناٹک میں، مدھیہ پردیش میں عوامی ووٹوں کی جس طرح عزت لوٹی گئی اور منتخب غیربھاجپائی سرکاروں کا تختہ پلٹا گیا اس نے جمہوریت کا بوداپن واشگاف کیا ہے،
اب یہ آپریشن لوٹس بِہار پہنچا ہے کیونکہ بھاجپا کو اپنا وزیراعلیٰ چاہیے، دیکھیے کیا ہوتاہے؟ اگر لالو کی پارٹی اقتدار میں آجائے تو یہ بہاریوں کے لیے اچھی بات ہوگی، لیکن اس کے لیے نتیش کو اپنی انانیت اور جاہلیت سے پیچھے ہٹنا ہوگا،
مزیدار بات یہ ہےکہ یہاں بھی گورنر صاحب “لوڈو” کھیل رہےہیں ، جس کے نتیجے میں کچھ دلچسپ ایپی سوڈ بھی متوقع ہیں، چونکہ وہ بہاری اسٹائل میں واقع ہوسکتےہیں اس لیے قارئین کےپاس کھلکھلانے کے بھی مواقع ہوں گے _
✍️: سمیع اللہ خان
-
-
- کثرت مدارس مفید یا مضر
- نفرت کا بلڈوزر
- ہمارے لیے آئیڈیل کون ہے ؟۔
- گیان واپی مسجد اور کاشی وشوناتھ مندر تاریخی حقائق ، تنازعہ اور سیاسی اثرات
- مسجدوں کو مندر بنانے کی مہم
- اورنگزیب عالمگیرہندوکش مندرشکن نہیں انصاف کا علم بردارعظیم حکمراں
- سنیما کے بہانے تاریخ گری کی ناپاک مہم
- مسلم نوجوانوں پر نصیحتوں کا پہاڑ
- معرکہ کربلا تاریخ کے تناظر میں !
- معرکہ کربلا مسلمانوں کے لیے درس عبرت ہے
- راہِ خدا میں گھر کو لٹایا حسین نے
-
- ماہ محرم الحرام اور یوم عاشورا
Pingback: ماسٹر اسٹروک ⋆ اردو دنیا مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی