بھڑکتے ہوئے شعلوں میں بھاری تھا طلباے اشرفیہ کا حوصلہ و جذبہ
از : نور الہدیٰ مصباحی مطبخ گودام اور لکڑیوں کو جو نقصان پہنچا ہے اس کی قیمت دس سے پندرہ لاکھ بتائی جارہی ہے
گزشتہ روز بعد نماز فجر جامعہ اشرفیہ مبارک پور میں واقع مطبخ سے متصل دوسال سے پڑی تقریبا تین ٹرک سوکھی لکڑیوں میں بھیا نک آگ لگنے سے بھاری نقصان ہوا ہے
لکڑی گودام میں لگی آگ کو بجھانے میں دو فائر بریگیڈ کے ساتھ طلباءاشرفیہ نے زبردست محنت کی ، ان کی ہمت اور ان کے حوصلوں کو ہر کوئی سلام پیش کر رہا تھا۔
خبر کے مطابق ،آگ کی لپٹ اتنی تیز تھی کہ اس کی شعلہ فشاؤں نے چند منٹوں میں ، گودام میں بھری لکڑیاں ، جو دو تین سال سے پڑی تھیں ،جلا کر سب راکھ کر دیا۔
جامعہ اشرفیہ مبارک پور کے سینکڑوں طلبا آگ بجھانے کے لیے گھنٹوں جی توڑ محنت اور کوشش کرتے رہے
کوشش کرتے رہے ، ہر بچہ اپنے اپنے ہاتھوں میں پانی کی بالٹی وغیرہ لے کر بھڑکتے شعلوں پر ڈال رہا تھا۔
جو آگ اپنی وجود انتہا میں آسمانوں سے باتیں کر رہی تھی چھوٹے بڑے طلبہ اس بھڑکتی ہوئی آگ کو بجھانے اور جامعہ کی حفاظت کی فکر لے کر میدان عمل میں کود پڑے تھے ، جامعہ اشرفیہ کی محبت میں سرشار ہوکر، اپنی اور اپنے کپڑوں کی فکر نہ کرتے ہوۓ ، آگ کو بجھا کر ہی دم لیا۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ کچھ دیر بعد فائر بریگیڈ کے عملے کے ہاتھوں پائپ لے کر طلبہ خود ہی آگ پر قابو پانے میں لگے رہے
مہمانان رسول وہاں رکھی گئی کئی ٹرک سوکھی لکڑیوں کو ہٹانے کے ساتھ ، بذریعے بالٹی ٹینکر میں پانی بھی ڈال رہے تھے،اساتذہ اشرفیہ کے ساتھ اہل مبارک پور کی زبانوں پر دن بھر طلباے اشرفیہ کے ہی چرچے تھے
اللہ کا شکر ہے کہ اس حادثہ میں ہاسٹل یا دیگر عمارتوں پر کوئی اثر نہیں ہوا، پھر بھی مطبخ گودام اور لکڑیوں کو جو نقصان پہنچا ہے اس کی قیمت دس سے پندرہ لاکھ بتائی جارہی ہے ۔۔۔ –
نور الہدی مصاحی