قتل کا ذمے دار کون موقف و مطالبہ
قتل کا ذمے دار کون موقف و مطالبہ
قرآن و حدیث کے مطابق قتل اور فتنہ انگیزی انکار خدا کے بعد بڑے بڑے جرائم اور گناہ میں سے ہیں ۔بھارتی مسلمان اور ان کی قیادت کے لئے ماب لنچنگ ( ہجومی قتل ) ایک بہت بڑا مسئلہ ہے اور مسلم قیادت پر ایک سوالیہ نشان بھی ہے
جب ہمارے قلم کار تجزیہ نگار اور دانش وران ماب لنچنگ کی جڑوں کو کریدتے ہیں تو آر ایس ایس کی ہندتوا ذہنیت کو اور انتظامیہ و سماج میں آر ایس ایس کے پروردہ غنڈوں کو جرم کا براہِ راست ذمے دار قرار دیتے ہیں اور امید ظاہر کرتے ہیں کہ آر ایس ایس اس ظلم وتشدد کو روکنے کی طاقت رکھتا ہے ۔
ہر واقعے کے بعد آر ایس ایس ان غنڈوں سے اپنا پلہ جھاڑ لیتا ہے اور کہتا ہے کہ جو لوگ یہ کام کر رہے ہیں وہ اچھے ہندو نہیں ہیں ، پھر آر ایس ایس کی سرکاری و غیر سرکاری ٹیمیں و افراد ان غنڈوں کو بچانے کے لیےپولیس تھانوں سے لے کر کورٹ اور پارلیمنٹ تک پہنچ جاتے ہیں ۔
قارئین کرام!
اگر اسی پیٹرن اور نہج پر تبلیغی جماعت بنگلہ دیش کے حالیہ تصادم کا تجزیہ کیا جائے اور ذہنی و فکری پشت پناہی کو سمجھا جائے تو واضح اور صاف طور پر اس قتل وغارت گری کے پیچھے مولانا محمد سعد صاحب ہیں ، ان کے پالے ہوئے تبلیغی غنڈے ہیں جو دہلی نظام الدین سے لے کر بنگلہ دیش تک ہر مسجد اور ہر محلے میں پھیلے ہوئے ہیں یہ لوگ ہر اس زبان کو ہر اس عالم دین کو ہر اس ساتھی کو ختم کرنے کے در پے ہیں جو مولانا سعد صاحب کی امارت کے خلاف بولے گا ۔
دیوبندی مکتب فکر کی تنظیمیں اور بڑے علماے کرام آر ایس ایس کا رول نبھا رہے ہیں کہ وہ گول مول باتیں کر رہے ہیں اور اس قتل وغارت گری کے بارے میں کوئی بھی واضح موقف اختیار نہیں کر رہے ہیں نہ ہی مولانا محمد سعد صاحب کو ذمے دار قرار دے رہے ہیں ۔ ہمارا موقف و مطالبہ
۔1تبلیغی جماعت بنگلہ دیش کے حالیہ تصادم کی آزادانہ اور مبنی بر انصاف انکوائری ہو اور اس واقعے کے براہِ راست داروں کو پھانسیاں دی جائیں اور در پردہ ذہنی فکری و سازشی عناصر کو عمر قید کی سزا دی جائے ۔
۔2 ۔ تمام مساجد اللہ تعالیٰ کی ملکیت ہیں اور امت مسلمہ کی اجتماعیت کا ایک خدائی نظام ہے اس لیے کسی بھی مسجد پر کسی بھی تنظیم یا فرقے کا قبضہ نہیں ہونا چاہیے ، ہر کلمہ گو شخص کو اور امت مسلمہ کے مفاد میں اٹھنے والی کسی بھی تحریک کو اجازت ہونی چاہیے کہ وہ مساجد استعمال کریں ۔ ہاں بد نظمی سے بچنے کے لیے انتظامی قوانین ضرور بنائے جاسکتے ہیں
تحریر : توصیف القاسمی (مولنواسی) مقصود منزل پیراگپوری
سہارنپور واٹسپ نمبر 8860931450
تبلیغی جماعت کا تصادم اور بدترین قیادت
مسئلہ فلسطین عالمی ضابطہ حیات کے پس منظر میں