غزل نوع انساں کو وہ لوگ جدائی کرنے لگے May 5, 2022May 5, 2022 UrduDunia 500 Views 0 Comments سبطین رضا شاہی, نوع انساں کو وہ لوگ جدائی کرنے لگے Spread the love غزل :: نوع انساں کو وہ لوگ جدائی کرنے لگے جو سڑکوں پہ سر عام بے حیائی کرنے لگے کل تلک دل جو میرا توڑ کر رکھا تھا میرے زخموں پہ اب وہ دوائ کرنے لگے زمانے کی بدنامیاں دیکھ کراہل خانہ جلد بازی میں میری سگائ کرنے لگے جو لوگ میرے قدموں تک پہنچ نہ سکے وہ میرے پیروں تلے کھدائی کرنے لگے جس کی زلفوں کا اسیر برسوں تھا شاہی بس اک خامی پہ تجھے وہ رہائی کرنے لگے نتیجۂ فکر:: سبطین رضا شاہی ( جامعہ دار الھدی اسلامیہ کیرالا ) نظم : ماں ہمارے لیے آئیڈیل کون ہیں ؟ انتظارِ گلِ رعنا نے کیا ہے مجھے سنگ