ججوں کو دھمکی سپریم کورٹ کا کرناٹک اور تامل ناڈو حکومت سے جواب طلب
حجاب کیس: ججوں کو دھمکی سپریم کورٹ کا کرناٹک اور تامل ناڈو حکومت سے جواب طلب
نئی دہلی: سپریم کورٹ نے کرناٹک حجاب کیس میں ججوں کو دھمکیاں دینے والے ملزم کی درخواست پر حکومت کرنا تک اور تمل ناڈو حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے دونوں ریاستوں سے جواب طلب کیا ہے۔
گرفتار ملزم رحمت اللہ نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرتے ہوۓ کہا ہے کہ جب مدورائی میں پہلے ہی ایف آئی آر درج ہے تو بنگور میں دوسری ایف آئی آر کومنسوخ کیا جاۓ۔
جس کی وجہ سے درخواست گزار کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ درخواست گزار کے لیے ایسی ایف آئی آر کے سلسلے میں دو مختلف ریاستوں میں مختلف عدالتوں / پولیس اسٹیشنوں سے رجوع کرنا ناممکن ہوگا ۔
مزید یہ کہ دومختلف تفتیشی ایجنسیوں کی طرف سے متوازی تحقیقات جاری رکھنا مناسب عمل کے غلط استعمال کے مترادف ہوگا۔
مدورائی ( تامل ناڈو) کے رہنے والے رحمت اللہ کو ججوں کو جان سے مارنے کی دھمکی دینے کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا۔
سوشل میڈ یا پر ایک ویڈیوکلپ میں دکھایا گیا ہے کہ وہ شخص تامل میں بات کرتے ہوۓ ججوں کو قتل کرنے کی دھمکی دیتا ہے۔
ایک پردہ دار دھمکی میں ،اس نے حجاڑکھنڈ کے ایک ڈسٹرکٹ جج کے واقعے کا حوالہ دیا جو گزشتہ سال صبح کی سیر کے دوران ایک گاڑی سے ٹکرا گیا تھا۔ اس معاملے میں مدورائی اور بنگلور میں ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی تھی ۔
ایسے میں ملزم نے عدالت میں درخواست دائر کی تھی کہ بنگور میں درج ایف آئی آر کو منسوخ کیا جائے ۔ جس پر سپریم کورٹ نے اب کرنا ٹک حکومت اور تمل ناڈو حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب دینے کو کہا ہے۔